Add parallel Print Page Options

خدا کے نئے عہد نامہ کے خادم

کیا ہم اپنی باتوں کی بڑا ئی کر رہے ہیں ؟یا دُوسرے لوگوں کی طرح ہمیں کسی تعارفی خط کی ضرورت ہے یا تم سے بھی۔ تم خود ہمارے خطوط ہو۔ وہ خط ہما رے دلوں میں لکھا ہے جسکو ہم سب نے پڑھا اور پہچا نا ہے - تم سادگی سے بتاؤ کہ تم ہی مسیح کے خط ہو جو ہمارے ذریعہ بھیجے گئے تھے۔ یہ خط کسی روشنائی سے نہیں بلکہ زندہ خدا کی روح سے لکھے گئے ہیں۔ یہ پتھّر کی تختیوں [a] پر نہیں لکھے گئے بلکہ انسا نی دلوں پر لکھے گئے ہیں۔ یہ چیزیں تم کو کہتی ہیں تا کہ ہمیں مسیح کی خا طر خدا کے سامنے ایسا دعویٰ کر نے کا بھرو سہ ہے۔ میرے کہنے کا یہ مطلب نہیں کہ بذات خود ہم اس قا بل ہیں اپنی طرف سے کچھ بھی کر سکتے ہیں بلکہ ہماری قابلیت خدا ہی کی طرف سے ہے۔ خدا نے ہم کو نئے عہد نامہ کے خا دم ہو نے کے لا ئق کیا۔ یہ نیا عہد نا مہ کو ئی لکھی ہو ئی شریعت نہیں یہ رُوح سے آیا ہواہے ،لکھی ہو ئی شریعت موت لا تی ہے لیکن رُوح زندگی دیتی ہے۔

نیا معاہدے کا عظیم الشان جلال

وہ خدمت جس سے موت آئے وہ حروف پتھر پر لکھے گئے۔اور وہ خدا کے جلال سے آئے تھے۔ موسیٰ کا چہرہ جلال سے چمکدار تھا کیوں کہ بنی اسرائیل اسکے چہرے کو دیکھ نہیں سکتے تھے اور بعد میں وہ جلال غا ئب ہو گیا۔ اسلئے جو خدمت سے روح آئے اس میں زیادہ جلال ہے۔ یہی میرے کہنے کا مطلب تھا۔وہ خدمت لوگوں کے گناہ کے باعث مجرم ٹھہرا نے والی تھی تو اس میں جلال سے آیا تھا۔ تب یقیناً وہ خدمت لوگوں کو راستباز ٹھہرا تی ہے اور اس میں زیادہ جلال ہو تا ہے۔ 10 قدیم خدمت جلال والی تھی لیکن جب نئی خدمت کا عظیم جلال سے موازنہ کیا گیا تو قدیم خدمت اپنی جلال کھو دیگی۔ 11 اگر وہ خدمت جو جلال والی تھی غا ئب ہو گئی۔تب یہ خدمت جو ابدی ہے زیادہ جلال والی ہے۔

12 چونکہ ہمیں یہ امید ہے اسی لئے ہم دلیری سے کہتے ہیں۔ 13 ہم موسیٰ کی طرح نہیں وہ ہمیشہ چہرہ پر نقاب ڈا لے رہتا تھا کہ بنی اسرائیل غا ئب ہو نے والے جلال کو نہ دیکھ سکیں اور موسیٰ نے چا ہا کہ اسکے ختم ہو نے کو وہ نہ دیکھ سکیں۔ 14 لیکن انکے ذہن بند تھے۔ حتیٰ کہ آج بھی پرا نے عہد نامہ کو پڑ ھتے وقت وہی پر دہ پڑا رہتا ہے وہ پر دہ نہیں نکا لا جاتا اور وہ مسیح کے ذریعہ اٹھ جا ئیگا۔ 15 لیکن آج تک جب کبھی موسیٰ کی کتاب لوگوں کے لئے پڑھی جا تی ہے تو وہ پردہ سننے والوں کے دما غوں پر پڑا رہتا ہے۔ 16 اگر کسی شخص کا دل خدا وند کی طرف مڑ تاہے تو وہ پر دہ ہٹا دیا جا تا ہے۔ 17 خدا وند رُوح ہے۔اور جہاں خدا وند کی رُوح ہے وہاں آزادی ہے۔ 18 لیکن ہم لوگوں کے چہرے بے نقاب ہیں آئینہ میں دیکھنے کے قا بل ہیں اور خدا کے جلال کو دیکھ سکتے ہیں اس خدا وند کے ہی جیسے تبدیل ہو تے جا رہے ہیں اور یہ تبدیلی ہمکو ہمیشہ کا عظیم سے عظیم جلال دلا تا ہے یہ جلال خدا وند کے ذریعہ ہی سے آیا ہے وہ رُوح ہے۔

Footnotes

  1. ۲ کرنتھیوں 3:3 پتھر کی تختیوں اسکے معنی ہیں: شریعت جو خدا نے موسٰی کو دی تھی وہ پتھر کی چھوٹی تختی پر لکھا ہوا تھا خروج ۱۲:۲۴؛۱۶:۲۵