Add parallel Print Page Options

پولس کی طرف سے جو خدا کی مرضی سے یسوع مسیح کا رسول ہے سلام۔

اور ہمارے بھا ئی تیِمُتھُیس کی طرف سے بھی خدا کی اس کلیسا کو سلام جو کرنتھیس میں ہے۔ اور اُخیہ کے اُ ن سب مقدس لو گوں کے نام جو وہاں رہتے ہیں۔ ہمارے باپ خدا اور خداوند یسوع مسیح کی طرف سے تم پر فضل اور اطمینان حا صل ہو تا رہے۔

پو لُس کا خدا کا شکر ادا کر نا

اس خدا کی تعریف ہو تی رہے جو ہمارے خدا وند یسوع مسیح کا باپ ہے وہ رحمتوں کا باپ اور ہر طرح کی تشفّی کا خدا ہے۔ جب ہم پریشا نی میں ہو تے ہیں تو وہ ہمیں تشفّی دیتا ہے تا کہ ہم بھی دوسروں کو تشفّی دے سکیں جب وہ کسی قسم کی پریشا نی کا سامنا کر تے ہیں۔جس طرح خدا نے ہمیں تشفی دی ہے۔ویسی ہی تشفی ہم انکو دیتے ہیں۔ ہم مسیح کی کئی مشکلات میں ساتھ ہیں اسی طرح اس کے ذریعہ ہی ِزیادہ تسکین ہو تی ہے۔ اگر ہم کسی پریشا نی میں ہو تے ہیں تو وہ تکلیف تمہاری ہی تسلی اور نجات کے لئے ہے اگر ہم تشفّی میں ہیں تب وہ تمہارے لئے بھی تشفّی ہے اور یہ تمہیں صبر کے ساتھ ان پریشانیوں کو سہنے میں مدد کرتی ہے جس میں ہم ہیں۔ ہماری امید تمہارے لئے مضبوطی کو ثا بت کر تی ہے جیسے ہمیں معلوم ہے کہ تم ہمارے دکھ میں شریک ہو اسی طرح ہمارے سکھ میں بھی ساتھ ہو۔

بھا ئیو اور بہنو! میں تمہیں بتا نا چاہتا ہوں کہ ہم لوگ اشیاء میں بھی دکھ و مصیبت میں مبتلا تھے۔اور وہ بوجھ ہماری برداشت کے باہر ہو چکا تھا۔ اور ہمیں ہماری موت کا یقین ہو چکا تھا۔ ہم اپنے دلوں میں یہ محسوس کر بیٹھے تھے کہ یقیناً ہم مر جائیں گے۔ ایسا اس لئے ہوا کہ شاید ہمارا اپنا بھروسہ ختم ہو جائے۔اور صرف خدا پر ہی بھروسہ ہو جو مردوں کو جِلا تا ہے۔ 10 خدا نے ہمیں بڑی خطر ناک موت سے بچا یا ہے دو بارہ اس کے ذریعہ ہم بچیں گے۔ ہماری امید خدا پر ہے اور وہ ہمیں بچا تا رہے گا۔ 11 اور تم اپنی دعاؤں کے ذریعہ ہماری مدد کر سکتے ہو تا کہ کئی دوسرے لوگ ہمارے واسطے خدا کا شکر ادا کریں انکی کئی دعاؤں سے حقیقت میں خدا نے ہمیں خوش نصیب بنایا

پو لس کے منصوبوں کی تبدیلی

12 ہمیں اس کا فخر ہے کہ ہم یہ بات صاف دل سے کہہ سکتے ہیں۔کہ سب کچھ ہم نے اس دنیا میں کیا ہے خلوص اور سچّائی سے جو خدا کی طرف سے آتی ہے۔ وہ سب چیزوں میں جو تمہارے درمیان کام کیا ہے یہ اور بھی زیادہ سچ ہے۔ ہم نے یہ سب کچھ اپنی دنیاوی حکمت سے نہیں کیا بلکہ خدا کا فضل جو ہم پر تھا اس سے کیا۔ 13 ہم تم کو ان چیزوں کے لئے لکھتے ہیں جو تم پڑھ اور سمجھ سکتے ہو۔مجھے امید ہے کہ تم ہم کو پو ری طرح سمجھ سکتے ہو۔ 14 جیسا کہ ہمارے بارے میں کچھ چیزوں کو تم سمجھتے ہو۔اور مجھے امید ہے کہ تم ہم پر فخر کر سکو گے جس طرح ہم تم پر فخر محسوس کر تے ہیں اس دن پر جب ہمارے خدا وند یسوع مسیح آئیں گے۔

15 میں ان سب باتوں کے بارے میں بہت ہی پُر یقین تھا اسی لئے میں پہلے تم لوگوں سے ملنے کا منصوبہ بنایا تا کہ تم پر دو بارہ خیر و برکت ہو سکے۔ 16 میں نے سوچا کہ مکدنیہ جاتے ہو ئے تم سے ملوں اور پھر دوبارہ مکدنیہ سے و اپس آتے ہو ئے میں نے چا ہا کہ اپنے یہوداہ کے سفر میں تم سے مدد لوں۔ 17 کیا تم سوچتے ہو کہ میں نے وہ منصوبے بغیر سنجید گی سے سوچے سمجھے ہی بنائے تھے ؟کیا میں نے وہ منصوبہ جیسا دنیا کرتی ہے اسی طرح بنایا ؟تا کہ میں کہوں“ہاں ہاں”اور پھر جلد ہی اسی وقت “نہیں نہیں۔”

18 خدا بھروسہ مند ہے وہ میری گواہی دیگا۔ تب تم کو یقین کر نا چاہئے کہ جو کچھ ہم کہیں وہ کبھی بھی “ہاں”اور ایک ہی وقت میں “نہیں” نہیں ہے۔ 19 خدا کا بیٹا ،یسوع مسیح جس کے بارے میں سلوانس،تِیمُتھِیس اور میں نے جو منادی دی وہ ایک ہی وقت میں “ہاں ”یا “نہیں” نہیں تھی۔ لیکن اس کے پاس یہ ہمیشہ “ہاں”ہے۔ 20 خدا کے تمام وعدے جو مسیح میں ہیں وہ “ہاں” ہیں اور اسی لئے ہم “امین” کہتے ہیں تا کہ مسیح کے ذریعہ سے خدا کا جلال ظا ہر ہو۔ 21 اور وہ خدا ہی ہے جو تم کو اور ہم کو مسیح میں مضبوط کر تاہے۔ خدا نے ہمیں اپنی خاص بر کتیں دی ہیں۔ 22 وہ جو اپنی مہر لگا کر دنیا کو یہ ظا ہر کیا کہ ہم اسکے ہیں اور اس نے اپنی روح کو ہمارے دلوں میں بطورضمانت ڈال دی ہے کہ وہ سب کچھ ہمیں دیگا جو اس نے وعدہ کیا ہے۔

23 میں گواہی کے طور پر خدا سے درخواست کر تا ہوں کہ اگر جو کچھ میں کہتا ہوں وہ سچ نہ ہو تو مجھے سزا دے میرا واپس کرنتھس نہ جانے کا سبب یہ تھا کہ میں تمہیں کو ئی سزا یا نقصان نہیں پہونچا نا چاہتا تھا۔ 24 میرا مطلب تمہارے ایمان کی جانچ کر نا نہیں تھا۔تم اپنے ایمان میں مضبوط ہو لیکن تمہاری خوشیوں کے لئے ہم تمہارے کار گزار ہیں۔

Paul, an apostle(A) of Christ Jesus by the will of God,(B) and Timothy(C) our brother,

To the church of God(D) in Corinth,(E) together with all his holy people throughout Achaia:(F)

Grace and peace to you from God our Father and the Lord Jesus Christ.(G)

Praise to the God of All Comfort

Praise be to the God and Father of our Lord Jesus Christ,(H) the Father of compassion and the God of all comfort, who comforts us(I) in all our troubles, so that we can comfort those in any trouble with the comfort we ourselves receive from God. For just as we share abundantly in the sufferings of Christ,(J) so also our comfort abounds through Christ. If we are distressed, it is for your comfort and salvation;(K) if we are comforted, it is for your comfort, which produces in you patient endurance of the same sufferings we suffer. And our hope for you is firm, because we know that just as you share in our sufferings,(L) so also you share in our comfort.

We do not want you to be uninformed,(M) brothers and sisters,[a] about the troubles we experienced(N) in the province of Asia.(O) We were under great pressure, far beyond our ability to endure, so that we despaired of life itself. Indeed, we felt we had received the sentence of death. But this happened that we might not rely on ourselves but on God,(P) who raises the dead.(Q) 10 He has delivered us from such a deadly peril,(R) and he will deliver us again. On him we have set our hope(S) that he will continue to deliver us, 11 as you help us by your prayers.(T) Then many will give thanks(U) on our behalf for the gracious favor granted us in answer to the prayers of many.

Paul’s Change of Plans

12 Now this is our boast: Our conscience(V) testifies that we have conducted ourselves in the world, and especially in our relations with you, with integrity[b](W) and godly sincerity.(X) We have done so, relying not on worldly wisdom(Y) but on God’s grace. 13 For we do not write you anything you cannot read or understand. And I hope that, 14 as you have understood us in part, you will come to understand fully that you can boast of us just as we will boast of you in the day of the Lord Jesus.(Z)

15 Because I was confident of this, I wanted to visit you(AA) first so that you might benefit twice.(AB) 16 I wanted to visit you on my way(AC) to Macedonia(AD) and to come back to you from Macedonia, and then to have you send me on my way(AE) to Judea.(AF) 17 Was I fickle when I intended to do this? Or do I make my plans in a worldly manner(AG) so that in the same breath I say both “Yes, yes” and “No, no”?

18 But as surely as God is faithful,(AH) our message to you is not “Yes” and “No.” 19 For the Son of God,(AI) Jesus Christ, who was preached among you by us—by me and Silas[c](AJ) and Timothy(AK)—was not “Yes” and “No,” but in him it has always(AL) been “Yes.” 20 For no matter how many promises(AM) God has made, they are “Yes” in Christ. And so through him the “Amen”(AN) is spoken by us to the glory of God.(AO) 21 Now it is God who makes both us and you stand firm(AP) in Christ. He anointed(AQ) us, 22 set his seal(AR) of ownership on us, and put his Spirit in our hearts as a deposit, guaranteeing what is to come.(AS)

23 I call God as my witness(AT)—and I stake my life on it—that it was in order to spare you(AU) that I did not return to Corinth. 24 Not that we lord it over(AV) your faith, but we work with you for your joy, because it is by faith you stand firm.(AW)

Footnotes

  1. 2 Corinthians 1:8 The Greek word for brothers and sisters (adelphoi) refers here to believers, both men and women, as part of God’s family; also in 8:1; 13:11.
  2. 2 Corinthians 1:12 Many manuscripts holiness
  3. 2 Corinthians 1:19 Greek Silvanus, a variant of Silas