Add parallel Print Page Options

مسیح کے رسول

آدمی کو ہمارے متعلق یہ سوچنا چاہئے کہ ہم مسیح کے خادم ہیں اور خدا نے ہمیں اپنی سچّائی کے بھیدوں کا نگراں کار بنایاہے۔ اور پھر جنہیں نگراں کار بنایا ہے تو وہ ثابت کریں کہ وہ دیا نت دار ہیں۔ مجھے اس کی کو ئی فکر نہیں ہے کہ تم مجھکو پر کھو یا کو ئی انسا نی عدالت جب کہ میں خود اپنے آپ کو نہیں پرکھ سکتا۔ میرے ضمیر کے مطا بق میں نے کو ئی برا ئی نہیں کی ہے اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں بے گناہ ہوں۔ اس کا فیصلہ صرف خداوند ہی کر سکتا ہے۔ اس لئے وقت سے پہلے کسی بات کا فیصلہ نہ کرو۔ جب خداوند آئے گا وہ تا ریکی میں چھپی ہو ئی باتوں کو ظاہر کر دے گا اور دلوں کی پوشیدہ باتوں کو جاننے وا لا بنا دے گا اس وقت ہر ایک کی تعریف خدا کی طرف سے ہو گی۔

اے بھائیو! میں نے ان باتوں میں تمہا ری خاطر اپنا اور اپلّوس کا ذکر کیا ہے تا کہ تم ہما ری مثال سے سیکھ لو اس سے تم ا ن باتوں کا مطلب ہم سے سمجھ لو اور “جو کچھ لکھا ہوا ہے اس سے تجاوز نہ کرو۔” اور ایک کی محبت میں دوسرے کے خلاف نفرت نہ کرو۔ کون کہتا ہے کہ تو دوسرے سے بہتر ہے؟ اور تیرے پاس کیا ہے جو تجھے نہیں دیا گیاہے اور تیری ہر چیز تجھ کو دی گئی ہے۔توکیوں ڈینگیں مارتا ہے کہ یہ چیزیں میں نے خود حاصل کی ہیں؟

ممکن ہے تم سوچتے ہوگے کہ جس چیز کی ضرورت تھی اب وہ سب کچھ تمہا رے پاس ہے تم دولت مند بن گئے ہما رے بغیر بادشاہ بن گئے ہو اور کاش کہ تم صحیح معنوں میں بادشاہت کرتے، تا کہ ہم بھی تمہا رے ساتھ بادشاہی کرتے۔ میری دانست میں خدا نے ہم رسولو ں کو اس طرح ادنیٰ جگہ دی ہے کہ جن کے قتل کا حکم ہو چکا ہو ہم دنیا، فرشتوں اور آدمیوں کے لئے ایک تماشہ ٹھہرے۔ 10 ہم مسیح کی خاطر بے وقوف ہیں، لیکن تم مسیح میں عقلمند ہو ہم کمزور ہیں لیکن تم طا قتور ہو تم عزت دار ہو ہم بے عزت ہیں۔ 11 اب بھی ہم بھو کے اور پیاسے ہیں ہما رے لباس میں پیوند ہیں، ہم مار کھا تے ہیں اور ہم ٹھکانے کے بغیر پھرتے ہیں۔ 12 ہم اپنے ہاتھوں سے محنت اور سخت مشقّت کرتے ہیں۔ 13 لوگ بد نام کرتے ہیں ہم دوستا نہ جواب دیتے ہیں۔ ستا ئے جانے پر بھی ہم ہنستے ہیں ہمارے خلاف بر ی باتیں کرنے والوں کو ہم دوستی کی باتیں بتلا تے ہیں ہم ایسے ہیں جیسے دنیا کے ٹھکرا ئے ہوئے ہوں لیکن ہم آج تک سماج کے کوڑے کی مانند رہے۔

14 میں تمہیں شرمندہ کر نے کے لئے یہ باتیں نہیں لکھ رہا ہوں بلکہ اپنے پیارے بچےّ جان کر تم کو نصیحت کرتا ہوں۔ 15 اگر مسیح میں تمہا رے استاد دس ہزار بھی ہو تے تو بھی تمہا رے بہت سے باپ نہ ہوتے۔ میں یسوع مسیح میں خوش خبر ی کے ذریعہ تمہارا باپ ہوں۔ 16 اس لئے میں تم سے عاجزی و انکساری کرتا ہوں کہ میری مانند بنو۔ 17 اس واسطے میں نے تیمتھیس کو تمہار ے پاس بھیجا۔ وہ خداوند میں میرا پیارا اور بھروسہ مند بچہ ہے۔ میرے ان طریقوں کو جو یسوع مسیح میں ہیں تمہا ری یاد دلا نے میں مدد کرے گا جس طرح میں ہر جگہ تمام کلیسا میں دیتا ہوں۔

18 بعض لوگ ایسی شیخی مارتے ہیں گویا سمجھتے ہیں کہ میں تمہا رے پاس نہیں آنے وا لا ہوں۔ 19 اگر خداوند نے چاہا تو ویسے میں تمہا رے پاس جلد آؤں گا۔ تب میں آکر شیخی بازوں کی باتوں کو نہیں بلکہ ان کی قدرت کو معلوم کروں گا۔ 20 کیوں کہ خدا کی بادشاہی صرف باتوں پر نہیں بلکہ قوّت پر انحصار کرتی ہے۔ 21 تم کیا چاہتے ہو ؟ کیا میں تمہا رے پاس سزا دینے کے لئے ڈنڈے کے ساتھ آؤں گا یا محبت اور نرم مزاجی سے؟

The Nature of True Apostleship

This, then, is how you ought to regard us: as servants(A) of Christ and as those entrusted(B) with the mysteries(C) God has revealed. Now it is required that those who have been given a trust must prove faithful. I care very little if I am judged by you or by any human court; indeed, I do not even judge myself. My conscience(D) is clear, but that does not make me innocent.(E) It is the Lord who judges me.(F) Therefore judge nothing(G) before the appointed time; wait until the Lord comes.(H) He will bring to light(I) what is hidden in darkness and will expose the motives of the heart. At that time each will receive their praise from God.(J)

Now, brothers and sisters, I have applied these things to myself and Apollos for your benefit, so that you may learn from us the meaning of the saying, “Do not go beyond what is written.”(K) Then you will not be puffed up in being a follower of one of us over against the other.(L) For who makes you different from anyone else? What do you have that you did not receive?(M) And if you did receive it, why do you boast as though you did not?

Already you have all you want! Already you have become rich!(N) You have begun to reign—and that without us! How I wish that you really had begun to reign so that we also might reign with you! For it seems to me that God has put us apostles on display at the end of the procession, like those condemned to die(O) in the arena. We have been made a spectacle(P) to the whole universe, to angels as well as to human beings. 10 We are fools for Christ,(Q) but you are so wise in Christ!(R) We are weak, but you are strong!(S) You are honored, we are dishonored! 11 To this very hour we go hungry and thirsty, we are in rags, we are brutally treated, we are homeless.(T) 12 We work hard with our own hands.(U) When we are cursed, we bless;(V) when we are persecuted,(W) we endure it; 13 when we are slandered, we answer kindly. We have become the scum of the earth, the garbage(X) of the world—right up to this moment.

Paul’s Appeal and Warning

14 I am writing this not to shame you(Y) but to warn you as my dear children.(Z) 15 Even if you had ten thousand guardians in Christ, you do not have many fathers, for in Christ Jesus I became your father(AA) through the gospel.(AB) 16 Therefore I urge you to imitate me.(AC) 17 For this reason I have sent to you(AD) Timothy,(AE) my son(AF) whom I love, who is faithful in the Lord. He will remind you of my way of life in Christ Jesus, which agrees with what I teach everywhere in every church.(AG)

18 Some of you have become arrogant,(AH) as if I were not coming to you.(AI) 19 But I will come to you very soon,(AJ) if the Lord is willing,(AK) and then I will find out not only how these arrogant people are talking, but what power they have. 20 For the kingdom of God is not a matter of(AL) talk but of power.(AM) 21 What do you prefer? Shall I come to you with a rod of discipline,(AN) or shall I come in love and with a gentle spirit?