Add parallel Print Page Options

زندہ پتھر اور مقدس قوم

پس ایسے کو ئی کام مت کرو جس سے دوسرے لوگوں کو نقصان پہنچے، جھوٹ مت بولو ، منا فق مت بنو، اور حسد مت کرو۔ دوسرے لوگوں کے متعلق بد گو ئی مت کرو ان چیزوں کواپنی زندگی سے دور رکھو۔ ان بچّوں کی مانند رہو جو حال میں پیدا ہو ئے ہوں خالص رُوحانی دودھ کے مشتاق رہو یہ تعلیمات تمہیں رُوحانی طور پر بڑھنے کے لئے مددگار ہیں اورتم بچ کر رہو گے۔ تم نے خداوند کی مہربانی کا مزہ چکھ ہی لیا ہے۔

خداوند یسوع ایک “زندہ پتھر” [a] ہے دُنیا کے لوگوں نے اس پتھر کو ردّ کر دیا تھا لیکن خدا نے اسے چُنا ہے خدا کے نزدیک وہ بہت قیمتی ہے۔ اِس لئے اِس کے پاس جا ؤ۔ تم بھی زندہ پتھروں کی مانند ہو۔ خدا رُوحانی مکان کی تعمیر کے لئے تمہیں استعمال کر رہا ہے اور تم کواس گھر میں مقدّس پیشوا کی طرح خدمت کر نی ہے اور تمہیں رُوحانی طور پر خدا کو قربانیاں دینی ہیں۔ یہ قربانیاں یسوع مسیح کے وسیلہ سے خدا کے نزدیک مقبول ہو تی ہیں۔ چُنانچہ صحیفوں میں کہا گیا ہے:

“دیکھو! میں نے ایک قیمتی کو نے کے پتھر کو چُناہے
    اور میں اس پتھر کو صیّون میں رکھتا ہوں
جو شخص اس میں ایمان لا ئے گا وہ کبھی شرمندہ نہ ہو گا۔” [b]

وہ پتھر تم جیسے ایمان وا لوں کے لئے قیمتی ہے لیکن جو لوگ ایمان نہیں لا ئے وہ ایسے ہیں:

“جس پتھر کو معما روں نے ردّ کیا
    وہی پتھر سب سے اہمیت وا لا ہو گیا” [c]

جو لوگ ایمان نہیں لا ئے وہ ایسے ہیں:

“جیسے اس پتھر سے ٹھوکر کھا تے ہیں
    جس کی وجہ سے لوگ گِر جا تے ہیں” [d]

لوگ ٹھو کر کھا تے ہیں کیوں کہ جو خدا کہتا ہے اس کے پیغام کی اطا عت نہیں کر تے تو اسی لئے انہیں لوگوں کے لئے خدا کے منصوبہ کے مطا بق ایسا ہو تا ہے۔

لیکن تم لوگ چُنے ہو ئے ہو اور بادشاہ کے شاہی کا ہن ہو تم لوگ مُقدس قوم کے لوگ ہو اور تمہا را تعلق خدا سے ہے خدا نے تمہیں اِس لئے چُنا کہ تم اس کی عجیب نشانیوں کے متعلق لوگوں کو با ضابطہ طور پر بتا ؤ جو اس نے کی ہیں اس نے تمہیں گنا ہوں کے اندھیرے سے با ہر اپنی روشنی میں بُلا یا ہے۔

10 ایک وقت تھا کہ تم خدا کے لوگ نہ تھے
    لیکن اب تم خدا کے لوگ ہو۔
پہلے تم نے رحمت حاصل نہیں کی تھی لیکن
    اب تم کو خدا کی رحمت حاصل ہوئی۔

خدا کے لئے زندہ رہو

11 عزیز دوستو اس دُنیا میں تم اجنبی اور مسا فر کی طرح ہو۔ اس لئے میری درخواست ہے کہ تم بُرے کاموں سے جسے کہ تمہا را جسم کرنا چاہتا ہے دور رہو۔ اور یہ ساری چیزیں تمہا ری رُوح کے خلا ف لڑا ئی کر تی ہیں۔ 12 جو لوگ ایمان نہیں لا ئے وہ تمہا رے اطراف ہیں اور وہ لوگ یہ کہہ کر تہمت باندھتے ہیں کہ تُم نے بُرا کام کیا ہے اِس لئے نیک زندگی گذارو تب ہی وہ لوگ دیکھ سکیں گے کہ تم نیک عَمل کے ساتھ زندگی گذارتے ہو تو پھر وہ لوگ خدا سے خُوش ہو نگے جب وہ ان کی آمد کے دن آئیں گے۔

انسانی اختیار وا لوں کی اطا عت کرو

13 اس شخص کی اطا عت کرو جسے اس دنیا میں اختیار دیا گیا ہے اور یہ خداوند کی خاطر کرنا چاہئے۔ بادشاہ کی اطا عت کرو جو اعلیٰ اختیار رکھتا ہے۔ 14 اور ان قائدین کو جنہیں بادشاہ نے بھیجا ہے ان کی اطا عت کرو انہیں اس لئے بھیجا گیا ہے کہ وہ ان لوگوں کو سزا دیں جو بُرے عمل کر تے ہیں اور ان کی تعریف کریں جو نیک عمل کر تے ہیں۔ 15 جب تم نیک عمل کر تے ہو تو تم ان لوگوں کو خاموش کرو جو جاہِل ہیں اور تمہا رے با رے میں بیہودہ باتیں کر تے ہیں اِس لئے اچھّا کرو اور خدا کی یہی مر ضی ہے۔ 16 آزاد آدمیوں کی طرح رہو لیکن اپنی آزادی بُرے عمل کر کے انہیں چھُپا نے کے بہا نے نہ بناؤ بلکہ اپنے آپ کو خدا کی خدمت میں گذارو۔ 17 ہر ایک کی عزّت کرو خدا کے خاندان کے ہر بھا ئی بہن سے محبت کرو خدا سے ڈرو اور بادشاہ کی تعظیم کرو۔

مسیح کی مصیبتوں کی مثال

18 اے غلامو! اپنے مالکوں کے اختیار کے تا بع رہو یہ سب کُچھ عزّت کے ساتھ کرو اچّھے مہربان مالکوں کی اطا عت کرو۔ اور جو خراب مالک ہیں ان کی بھی اطا عت کرو۔ 19 ایک شخص جو کسی بھی قسم کی بُرا ئی نہیں کرتا وہ بھی مُصیبت میں پڑ سکتا ہے اور ایسا آدمی تکلیف کو بر داشت کر کے خدا کے متعلق سوچے تو یہی چیز خدا کو خُوش کر تی ہے۔ 20 لیکن اگر تمہیں بُرے عمل کی سزا ملے اور تو نے اسے برداشت کیا تو اس میں تعریف کی کیا بات ہے۔ لیکن اگر اچّھے عمل کی وجہ سے تم مصیبت میں مبتلا ہو ئے اور پھر برداشت کیا یہ عمل خدا کو خوش کر ے گا۔ 21 تم اسی کے لئےبُلا ئے گئے ہو کیوں کہ مسیح بھی تمہا رے وا سطے دُکھ اٹھا کر تمہیں ایک نمونہ دے گیا ہے تا کہ ان کے نقشِ قدم پر چلو۔

22 “انہوں نے کوئی گناہ نہیں کیا
    اور نہ ہی ان کے مُنہ سے جھو ٹی بات نکلی” [e]

23 لوگوں نے مسیح کو بُرا کہا لیکن مسیح نے اس کے جواب میں انہیں بُرا نہیں کہا مسیح نے مصیبتیں اُٹھا ئیں پھر بھی اس نے لوگوں کے خلاف کچھ اندیشہ پیدا نہیں کیا مسیح نے اپنے آپ کو خدا کے سپُرد کر دیا جو منصفانہ عدالت کر تا ہے۔ 24 مسیح ہما رے گنا ہوں کو اپنے جسم پر لئے ہو ئے صلیب پر چڑھ گیا۔ چُنانچہ ہم گنا ہوں کے اعتبار سے مر کر راستبا زی کے اعتبار سے جئیں۔ اس کے زخموں سے تم شفایاب ہو ئے۔ 25 تم ان بھیڑوں کی مانند تھے جو غلط راستے پر تھے لیکن اب تم وا پس اپنے چروا ہے کے پاس آگئے ہو جو تمہا ری روُحوں کا محافظ ہے۔

Footnotes

  1. ۱ پطر س 2:4 پتھّر سب سے اہم پتھّر جو خدا کی روحانی ہیکل یا گھر میں ہے-
  2. ۱ پطر س 2:6 یسعیاہ۲۸:۱۶
  3. ۱ پطر س 2:7 زبور ۱۱۸: ۲۲
  4. ۱ پطر س 2:8 یسعیاہ۸:۱۴
  5. ۱ پطر س 2:22 یسعیاہ۵۳:۹

Therefore, rid yourselves(A) of all malice and all deceit, hypocrisy, envy, and slander(B) of every kind. Like newborn babies, crave pure spiritual milk,(C) so that by it you may grow up(D) in your salvation, now that you have tasted that the Lord is good.(E)

The Living Stone and a Chosen People

As you come to him, the living Stone(F)—rejected by humans but chosen by God(G) and precious to him— you also, like living stones, are being built(H) into a spiritual house[a](I) to be a holy priesthood,(J) offering spiritual sacrifices acceptable to God through Jesus Christ.(K) For in Scripture it says:

“See, I lay a stone in Zion,
    a chosen and precious cornerstone,(L)
and the one who trusts in him
    will never be put to shame.”[b](M)

Now to you who believe, this stone is precious. But to those who do not believe,(N)

“The stone the builders rejected(O)
    has become the cornerstone,”[c](P)

and,

“A stone that causes people to stumble
    and a rock that makes them fall.”[d](Q)

They stumble because they disobey the message—which is also what they were destined for.(R)

But you are a chosen people,(S) a royal priesthood,(T) a holy nation,(U) God’s special possession,(V) that you may declare the praises of him who called you out of darkness into his wonderful light.(W) 10 Once you were not a people, but now you are the people of God;(X) once you had not received mercy, but now you have received mercy.

Living Godly Lives in a Pagan Society

11 Dear friends,(Y) I urge you, as foreigners and exiles,(Z) to abstain from sinful desires,(AA) which wage war against your soul.(AB) 12 Live such good lives among the pagans that, though they accuse you of doing wrong, they may see your good deeds(AC) and glorify God(AD) on the day he visits us.

13 Submit yourselves for the Lord’s sake to every human authority:(AE) whether to the emperor, as the supreme authority, 14 or to governors, who are sent by him to punish those who do wrong(AF) and to commend those who do right.(AG) 15 For it is God’s will(AH) that by doing good you should silence the ignorant talk of foolish people.(AI) 16 Live as free people,(AJ) but do not use your freedom as a cover-up for evil;(AK) live as God’s slaves.(AL) 17 Show proper respect to everyone, love the family of believers,(AM) fear God, honor the emperor.(AN)

18 Slaves, in reverent fear of God submit yourselves to your masters,(AO) not only to those who are good and considerate,(AP) but also to those who are harsh. 19 For it is commendable if someone bears up under the pain of unjust suffering because they are conscious of God.(AQ) 20 But how is it to your credit if you receive a beating for doing wrong and endure it? But if you suffer for doing good and you endure it, this is commendable before God.(AR) 21 To this(AS) you were called,(AT) because Christ suffered for you,(AU) leaving you an example,(AV) that you should follow in his steps.

22 “He committed no sin,(AW)
    and no deceit was found in his mouth.”[e](AX)

23 When they hurled their insults at him,(AY) he did not retaliate; when he suffered, he made no threats.(AZ) Instead, he entrusted himself(BA) to him who judges justly.(BB) 24 “He himself bore our sins”(BC) in his body on the cross,(BD) so that we might die to sins(BE) and live for righteousness; “by his wounds you have been healed.”(BF) 25 For “you were like sheep going astray,”[f](BG) but now you have returned to the Shepherd(BH) and Overseer of your souls.(BI)

Footnotes

  1. 1 Peter 2:5 Or into a temple of the Spirit
  2. 1 Peter 2:6 Isaiah 28:16
  3. 1 Peter 2:7 Psalm 118:22
  4. 1 Peter 2:8 Isaiah 8:14
  5. 1 Peter 2:22 Isaiah 53:9
  6. 1 Peter 2:25 Isaiah 53:4,5,6 (see Septuagint)