Add parallel Print Page Options

یہوداہ کے دشمنوں کو سزا دی جا ئے گی

“ان ایّام میں اور اس وقت میں یہودا ہ اوریروشلم کے لوگو ں کو قید سے واپس لا ؤنگا۔ میں سبھی قو مو ں کو اکٹھا کرونگا اور انہیں یہوسفط کی وادی میں اتار لا ؤنگا۔ اور وہا ں پر میں اپنے لوگوں اور اسرائیل کی میراث کے بدلے میں انصاف کرونگا کیوں کہ انہوں نے ان لوگوں کو قوموں کے درمیان تتر بِتر کر دیا اور انہوں نے میری زمین کو بانٹ دیا۔ انہوں نے میرے لوگوں کے لئے قرعہ ڈا لا۔انہوں نے طوائفوں کو حاصل کرنے کے لئے لڑکوں کي اد لا بدلی کی اور مئے پینے کیلئے لڑکیوں کو بیچ ڈا لا۔

“تم میرے لئے کیا ہو۔ اے صور اور صیدا اور فلسطین کے تمام علاقے! کیا تم مجھ کو میرے کئے ہو ئے کسی کام کے لئے سزا دے رہے ہو؟ اگر تم مجھ سے بدلہ لے رہے ہو تو میں تمہا رے کارکردگی کو فوراً ہی تمہا رے سر پر وا پس موڑ دونگا۔ چونکہ تم نے میرا سونا میری چاندی لے لیا۔ اور میرے قیمتی خزانے تم اپنی عبادت خانے میں لے گئے۔

“یہودا ہ اور یروشلم کے لوگوں کو تم نے یو نانیوں کے ہا تھ بیچا۔ تا کہ ان کو تم انکی سرحدوں سے دور لے جا سکو۔ لیکن اب میں ان کو بیدار کرونگا تا کہ وہ اس جگہ کو چھوڑ دے جہاں اسے بیچے گئے ہیں اور اس لئے میں تمہا ری کار کردگی کو تمہا رے سر پر لا ؤنگا۔ میں یہودا ہ کے لوگوں کے پاس تمہا رے بیٹے اور بیٹیوں کو بیچ دونگا۔ اور وہ ان کو ایک دور کی قو م سبا کے ہا تھ بیچیں گے۔” کیوں کہ یہ خداوند نے کہا ہے۔

جنگ کی تیاری کرو

قوموں کے درمیان اسے منادی کرو،
    لڑا ئی کی تیاری کرو۔
سپا ہیوں کو حرکت میں لا ؤ۔
    سارے سپا ہیوں کو اکٹھا کرو۔
    اور انہیں تیار رکھو۔
10 اپنے ہل کی پھالوں کو پیٹ کر تلواریں بنا ؤ
    اور اپنی درانتیوں کو پیٹ کر بھالے بنا ؤ۔
کمزور کو کہنے دو،
    “میں ایک جنگجوں ہو ں۔”
11 ارد گرد کے سبھی قومو! جلدی آؤ۔
    وہاں اکٹھا ہو جا ؤ۔
    اے خداوند! تو بھی اپنے جنگجو کو اُتار!
12 قوموں کو حرکت میں آنے دو
    اور یہوسفط کی وادی میں چلنے (مار چ کرنے )دو۔
کیو ں کہ میں وہیں بیٹھ کر
    آس پاس کے سبھی قومو ں کا فیصلہ کرونگا۔
13 درانتی لگا ؤ کیو ں کہ فصل پکی ہو ئی ہے۔
    اندر آؤ اور انگورو ں کو روند دو کیوں کہ مئے کی کولہو بھر گئی ہے
اور حوض لبالب بھر کر بہہ رہا ہے،
    کیوں کہ ان کی شرارت بہت عظیم ہے

14 فیصلہ کے وا دی میں لوگو ں کی بھیڑ پر بھیڑ ہے
    کیوں کہ خداوند کا دن یہوسفط کی گھا ٹی میں نزدیک آچکا ہے۔
15 آفتاب اور مہتاب سیاہ پڑ جا ئیں گے
    اور تارے چمکنا چھوڑ دیں گے۔
16 خداوند صیون سے گرجتا ہے
    اور یروشلم سے آواز لگا رہا ہے۔
آسمان و زمین ہلتی ہے۔
    لیکن اپنے لوگو ں کے لئے خداوند پناہ گا ہ ہے،
    بنی اسرائیلیوں کیلئے قلعہ ہے۔
17 “تب تم جان جا ؤگے کہ میں خداوند تمہا را خدا صیون پر بستا ہو ں۔
    میرا کو ہ مقدس یروشلم مقدس رہے گا۔
اور پھر غیر ملکی کبھی اس سے ہو کر نہیں گذریگا۔”

یہودا ہ کے لئے نئی زندگی کا وعدہ

18 “اس دن پہاڑ میٹھی مئے ٹپکا ئے گا۔
    پہاڑیوں سے دودھ کی ندیاں بہیں گی۔
    یہوداہ کے تمام سو کھی ندیوں سے پانی بہے گا۔
خداوند کی ہیکل سے ایک چشمہ پھوٹ پڑیگا
    اور وادیِ شطِیم کو سیراب کر دیگا۔
19 مصر بنجر ہو جا ئے گا
    اور ادوم ریگستان و بیابان ہو جا ئے گا
کیونکہ وہ لوگ یہودا ہ کے لو گو ں کے ساتھ بہت ظالمانہ حرکت کی۔
    جس کے ملکوں میں انہوں نے لوگوں کا خون بہایا وہ بے قصور تھے۔
20 لیکن یہودا ہ ہمیشہ ہی آباد رہیں گے۔
    او ر یروشلم میں لوگ پُشت درپُشت قائم رہے گا۔
21 میں انہیں بغیر سزا دیئے نہیں چھوڑونگا۔
    یقیناً انہیں یروشلم میں معصوم لوگوں کا خون بہانے کی وجہ سے سزادونگا۔”

خداوند کا گھر صیون میں ہے۔