Add parallel Print Page Options

عی کی تباہی

تب خدا وند نے یشوع سے کہا ، “مت ڈرو ہمّت نہ ہارو۔” اپنی تمام فوجوں کو عی لے جاؤ۔ میں عی کے بادشاہ کو شکست دینے میں تمہاری مدد کروں گا۔ میں اسکے لوگوں کو اس کے شہر کو اُس کی زمین کو تمہیں دے رہا ہوں۔ تم عی اور اسکے بادشاہ کے ساتھ وہی کرو گے جو تم نے یریحو اور اسکے بادشاہ کے ساتھ کیا۔ اس بار تم صرف دولت اور مویشیوں کو لے لو اور اپنے لئے رکھو۔ تم اپنے لوگوں کے بیچ اس کی تقسیم کرو گے۔ اب تم اپنی کچھ فوجوں کو شہر کے پیچھے گھات لگاکر چھپنے کا حکم دو۔”

اِس لئے یشوع اپنی پوری فوج کو عی کی جانب لے گیا۔ تب یشوع نے اپنے بہترین ۳۰۰۰۰ لڑنے والے آدمیوں کو چُنا اس نے انہیں رات میں باہر بھیج دیا۔ یشوع نے انکو یہ حکم دیا : “میں جو کہہ رہا ہوں اسے ہوشیاری سے سُنو۔ تم کو شہر کے پیچھے کے علاقہ میں چھپے رہنا چاہئے حملہ کے وقت کا انتظار کرو شہر سے بہت دور نہ جاؤ ہوشیاری سے دیکھتے رہو اور تیاّر رہو۔ میں فوجوں کو اپنے ساتھ شہر کی طرف حملہ کے لئے لے جاؤں گا۔ ہم لوگوں کے خلاف لڑ نے کے لئے شہر کے لوگ باہر آئیں گے۔ ہم لوگ پلٹیں گے اور پہلے کی طرح بھاگ کھڑے ہونگے۔ وہ لوگ ہمارا پیچھا شہر سے دور کریں گے۔ وہ لوگ یہ سوچیں گے کہ ہم لوگ ان سے پہلے کی طرح بھاگ رہے ہیں۔ اس لئے ہم لوگ بھا گیں گے اور وہ ہمارا پیچھا کرتے رہیں گے جب تک ہم انہیں شہر سے دور تک نہ لے جائیں۔ تب تم اپنے چھپنے کی جگہ سے آؤ گے اور شہر پر قبضہ کرلو گے۔خدا وند تمہارا خدا تمہیں فتح کی طاقت دیگا۔

“تمہیں وہی کرنا چاہئے جو خدا وند کہتا ہے مجھ سے رابطہ رکھو تو شہر پر حملہ کرنے کا حکم دونگا۔ جب تم شہر پر قبضہ کر لو تو اُس کو جلا دو۔”

تب یشوع نے ان آدمیوں کو انکے چھپنے کی جگہ بھیجا اور انتظار کرنے لگا۔ وہ لوگ بیت ایل اور عی کے درمیان ایک جگہ گئے یہ جگہ عی کے مغرب میں تھی لیکن یشوع اپنے لوگوں کے ساتھ رات بھر وہاں ٹھہرا رہا۔

10 دُوسری صبح یشوع نے سب کو جمع کیا تب یشوع اور اسرائیل کے قائدین فوجوں کو عی لے گئے۔ 11 یشوع کی تمام فوجوں نے عی پر حملہ کیا وہ شہر کے دروازہ کے سامنے رُکے فوج نے اپنا خیمہ شہر کے شمال میں ڈالا۔ فوجوں اور عی کے درمیان ایک وادی تھی۔

12 یشوع نے تقریباً ایک اور گروہ کے ۵۰۰۰ سپاہیوں کو چُنا یشوع نے انہیں شہر کے مغربی علاقے میں چھپنے کے لئے بھیجا جو بیت ایل اور عی کے درمیان میں تھا۔ 13 اسی طرح یشوع نے فوجوں کو جنگ کے لئے تیار کیا تھا۔ اوّل خیمہ شہر کے شمال میں تھا ، دُوسرے فوجی مغرب میں چھپے تھے اس رات یشوع وادی میں گیا۔

14 بعد میں عی کے باد شاہ نے اسرائیل کی فوج کو دیکھا۔ بادشاہ اور اسکے لوگ اٹھے اور جلدی سے اسرائیل کی فوج سے لڑنے کے لئے آگے بڑھے۔ عی کا بادشاہ مشرقی یردن کی وادی کی طرف باہر گیا۔ اِس لئے وہ یہ نہ جان سکا کہ شہر کے پیچھے فوجی چھپے ہیں۔

15 یشوع اور اسرائیل کی فوجوں نے عی کی فوجوں کو اپنا پیچھا کر نے دیا۔ یشوع اور اسکی فوج نے مشرق میں ریگستان کی طرف دوڑ نا شروع کیا۔ 16 شہر کے لوگوں نے شور مچانا شروع کیا اور انہوں نے یشوع اور اس کی فوج کا پیچھا کرنا شروع کیا تمام لوگوں نے شہر چھوڑ دیا۔ 17 عی اور بیت ایل کے تمام لوگوں نے اِسرائیلی فوج کا پیچھا کیا شہر کھلا چھوڑ دیا گیا۔ کو ئی بھی شہر کی حفاظت کے لئے نہیں رہا۔

18 خدا وند نے یشوع سے کہا ، “اپنے بر چھے کو عی شہر کی طرف کرکے پکڑ کر تھا مے رکھو میں یہ شہر تم کو دونگا۔ اس لئے یشوع نے اپنے برچھے کو تھا مے رکھا۔ 19 اسرا ئیل کے چھپے ہو ئے فوجوں نے اسے دیکھا وہ جلدی سے اپنے چھپنے کی جگہوں سے نکلیں اور شہر کی طرف تیزی سے چل پڑیں۔ وہ شہر میں گھس گئے اور اس پر قبضہ کر لیا۔ تب فوجوں نے شہر کو جلانے کے لئے آ گ لگا نی شروع کی۔

20 عی کے لوگو ں نے مُڑ کر دیکھا اور اپنے شہر کو جلتا دیکھا۔ انہوں نے دھویں کو آسمان تک اٹھتے دیکھا اس لئے انہوں نے اپنی طاقت اور ہمت کھو دی۔ انہوں نے بنی اسرا ئیلیوں کا پیچھا کرنا چھو ڑا۔ بنی اسرا ئیلیو ں نے بھاگنا بند کیا وہ مُڑے اور عی کے لوگوں سے لڑنے چل پڑے۔ عی کے لوگوں کے لئے بھاگنے کے لئے کو ئی محفوظ جگہ نہ تھی۔ 21 یشوع اور اس کی فوجوں نے دیکھا کہ اس کی فوج نے شہر پر قبضہ کر لیا ہے۔انہوں نے اپنے شہر سے دھواں اٹھتے دیکھا اسی وقت انہوں نے بھاگنا بند کیا وہ مُڑے اور عی کی فوجوں سے جنگ کرنے کے لئے دوڑ پڑے۔ 22 تب وہ فو جی جو چھپے تھے جنگ میں مدد کے لئے شہر سے باہر نکل آئے۔ عی کی فوجوں کے دونوں طرف اسرائیل کے فو جی تھے۔ عی کے فو جی جال میں پھنس گئے تھے۔ اسرا ئیل نے انہیں شکست دی۔ وہ اس وقت تک لڑتے رہے جب تک عی کا کو ئی بھی مرد زندہ نہ رہا اُن میں سے کو ئی بھا گ نہ سکا۔ 23 لیکن عی کے بادشاہ کو زندہ چھو ڑدیا گیا۔ یشوع کے فو جی اسے اس کے پاس لا ئے۔

جنگ کا جا ئزہ

24 جنگ کے وقت اسرا ئیل کی فو جو ں نے عی کی فو جوں کو میدان اور ریگستان میں دھکیل دیا۔ اور اس طرح اسرا ئیل کی فو ج نے عی سے تمام فوجوں کو مار نے کا کام میدان اور ریگستا ن میں پو را کیا۔ تب اسرا ئیل کے تمام فو جی عی کو واپس آئے۔ پھر انہوں نے ان لوگوں کو جو شہر میں زندہ بچے تھے مار ڈا لا۔ 25 ا س دن عی کے تمام لوگ مارے گئے۔ وہاں ۱۲۰۰۰ مرد اور عورتیں تھیں۔ 26 یشوع نے اپنے برچھے کو عی کی طرف بطور نشانی کے رکھا تا کہ اس کے لوگ شہر کو بر باد کر سکیں۔ اور یشوع نے انہیں اس وقت تک نہیں رو کا جب تک وہ سب تباہ نہ ہو گئے۔ 27 بنی اسرا ئیلیوں نے جانورو ں اور شہر کی چیزوں کو اپنے پاس رکھا یہ وہی بات تھی جس کے کرنے کا حکم خداوند نے یشوع کو دیتے وقت کیا تھا۔

28 تب یشوع نے عی شہر کو جلا دیا وہ شہر ویران چٹانوں کا ڈھیر بن گیا یہ آج بھی ویسا ہی ہے۔ 29 یشوع نے عی کے بادشاہ کو ایک درخت پر پھانسی پر لٹکا دیا۔ اس نے اس کو شام تک ایک درخت پر پھانسی دے کر لٹکائے رکھا۔ غروب آفتاب پر یشوع نے بادشاہ کی لا ش کو درخت سے نیچے اُتارنے کی اجا زت دی۔ انہوں نے اس کی لا ش کو شہر کے دروازہ پر پھینک دیا اور اس کی لاش کو کئی چٹانوں سے ڈھانک دیا۔ چٹانوں کا وہ ڈھیر آج تک وہاں ہے۔

دُعا ؤں اور بد دُعاؤں کا پڑھا جانا

30 تب یشوع نے اسرا ئیل کے خداوند خدا کے لئے ایک قربان گا ہ بنا ئی اس نے یہ قربان گا ہ کو عیبال پر بنا ئی۔ 31 خداوند کے خادم موسیٰ نے بنی اسرا ئیلیوں سے کہا تھا کہ کس طرح قربان گا ہ بنا ئی جا ئے۔ اسی لئے یشوع نے قربان گا ہ اسی طرح بنا ئی جس طرح ’موسیٰ کی شریعت کی کتاب ‘ میں بیان کیا گیا تھا۔ قربان گا ہ کو بغیر کا ٹے ہو ئے پتھروں سے بنا یا گیا۔ ان پتھرو ں پر کبھی کسی اوزار کا استعمال نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے اس قربان گا ہ پر خداوند کے لئے جلانے کی قربانی پیش کی۔ اور انہوں نے ہمدردی کا ندرانہ بھی پیش کیا۔

32 اس جگہ پر یشوع نے موسیٰ کی شریعت کو پتھروں پر لکھا اس نے ایسا سبھی بنی اسرا ئیلیوں کے دیکھنے کے لئے کیا۔ 33 بزرگ ( قائدین ) عہدہ دار ، قاضی اور سبھی بنی اسرا ئیل مقدس صندوق کے اطراف کھڑے تھے۔ وہ اُن لا وی نسلوں کے کا ہنوں کے سامنے کھڑے تھے۔ جو خداو ندکے معاہدہ کے مقدس صندوق کو لے کر چلتے تھے۔ اسرا ئیلی اور غیر اسرا ئیلی سبھی لو گ وہاں کھڑے تھے آدھے لوگ عیبال کی پہاڑی کے سامنے کھڑے تھے اور دوسرے آدھے لوگ گرزیم کی پہا ڑی کے سامنے تھے۔ خداوند کے خادم موسیٰ نے ان سے ایسا کرنے کو کہا تھا۔ موسیٰ نے ان سے ایسا اس خیر و برکت کے لئے کرنے کو کہا تھا۔

34 تب یشوع نے شریعت کے تمام الفاظ کو پڑھا۔ یشوع نے دُعا ئیں اور بد دُعا ئیں پڑھیں۔ اس نے سب کچھ اسی طرح پڑھا جس طرح ’ شریعت کی کتاب ‘ میں لکھا تھا۔ 35 سبھی بنی اسرا ئیل وہا ں جمع تھے سب عورتیں بچے اور بنی اسرا ئیلیوں کے ساتھ رہنے وا لے سبھی غیر ملکی وہاں جمع تھے اور یشوع نے موسیٰ کے ذریعے دیئے گئے ہر ایک حکم کو پڑھا۔

Ai Destroyed

Then the Lord said to Joshua, “Do not be afraid;(A) do not be discouraged.(B) Take the whole army(C) with you, and go up and attack Ai.(D) For I have delivered(E) into your hands the king of Ai, his people, his city and his land. You shall do to Ai and its king as you did to Jericho and its king, except that you may carry off their plunder(F) and livestock for yourselves.(G) Set an ambush(H) behind the city.”

So Joshua and the whole army moved out to attack Ai. He chose thirty thousand of his best fighting men and sent them out at night with these orders: “Listen carefully. You are to set an ambush behind the city. Don’t go very far from it. All of you be on the alert. I and all those with me will advance on the city, and when the men come out against us, as they did before, we will flee from them. They will pursue us until we have lured them away from the city, for they will say, ‘They are running away from us as they did before.’ So when we flee from them, you are to rise up from ambush and take the city. The Lord your God will give it into your hand.(I) When you have taken the city, set it on fire.(J) Do what the Lord has commanded.(K) See to it; you have my orders.”

Then Joshua sent them off, and they went to the place of ambush(L) and lay in wait between Bethel and Ai, to the west of Ai—but Joshua spent that night with the people.

10 Early the next morning(M) Joshua mustered his army, and he and the leaders of Israel(N) marched before them to Ai. 11 The entire force that was with him marched up and approached the city and arrived in front of it. They set up camp north of Ai, with the valley between them and the city. 12 Joshua had taken about five thousand men and set them in ambush between Bethel and Ai, to the west of the city. 13 So the soldiers took up their positions—with the main camp to the north of the city and the ambush to the west of it. That night Joshua went into the valley.

14 When the king of Ai saw this, he and all the men of the city hurried out early in the morning to meet Israel in battle at a certain place overlooking the Arabah.(O) But he did not know(P) that an ambush had been set against him behind the city. 15 Joshua and all Israel let themselves be driven back(Q) before them, and they fled toward the wilderness.(R) 16 All the men of Ai were called to pursue them, and they pursued Joshua and were lured away(S) from the city. 17 Not a man remained in Ai or Bethel who did not go after Israel. They left the city open and went in pursuit of Israel.

18 Then the Lord said to Joshua, “Hold out toward Ai the javelin(T) that is in your hand,(U) for into your hand I will deliver the city.” So Joshua held out toward the city the javelin that was in his hand.(V) 19 As soon as he did this, the men in the ambush rose quickly(W) from their position and rushed forward. They entered the city and captured it and quickly set it on fire.(X)

20 The men of Ai looked back and saw the smoke of the city rising up into the sky,(Y) but they had no chance to escape in any direction; the Israelites who had been fleeing toward the wilderness had turned back against their pursuers. 21 For when Joshua and all Israel saw that the ambush had taken the city and that smoke was going up from it, they turned around(Z) and attacked the men of Ai. 22 Those in the ambush also came out of the city against them, so that they were caught in the middle, with Israelites on both sides. Israel cut them down, leaving them neither survivors nor fugitives.(AA) 23 But they took the king of Ai alive(AB) and brought him to Joshua.

24 When Israel had finished killing all the men of Ai in the fields and in the wilderness where they had chased them, and when every one of them had been put to the sword, all the Israelites returned to Ai and killed those who were in it. 25 Twelve thousand men and women fell that day—all the people of Ai.(AC) 26 For Joshua did not draw back the hand that held out his javelin(AD) until he had destroyed[a](AE) all who lived in Ai.(AF) 27 But Israel did carry off for themselves the livestock and plunder of this city, as the Lord had instructed Joshua.(AG)

28 So Joshua burned(AH) Ai[b](AI) and made it a permanent heap of ruins,(AJ) a desolate place to this day.(AK) 29 He impaled the body of the king of Ai on a pole and left it there until evening. At sunset,(AL) Joshua ordered them to take the body from the pole and throw it down at the entrance of the city gate. And they raised a large pile of rocks(AM) over it, which remains to this day.

The Covenant Renewed at Mount Ebal

30 Then Joshua built on Mount Ebal(AN) an altar(AO) to the Lord, the God of Israel, 31 as Moses the servant of the Lord had commanded the Israelites. He built it according to what is written in the Book of the Law of Moses—an altar of uncut stones, on which no iron tool(AP) had been used. On it they offered to the Lord burnt offerings and sacrificed fellowship offerings.(AQ) 32 There, in the presence of the Israelites, Joshua wrote on stones a copy of the law of Moses.(AR) 33 All the Israelites, with their elders, officials and judges, were standing on both sides of the ark of the covenant of the Lord, facing the Levitical(AS) priests who carried it. Both the foreigners living among them and the native-born(AT) were there. Half of the people stood in front of Mount Gerizim and half of them in front of Mount Ebal,(AU) as Moses the servant of the Lord had formerly commanded when he gave instructions to bless the people of Israel.

34 Afterward, Joshua read all the words of the law—the blessings and the curses—just as it is written in the Book of the Law.(AV) 35 There was not a word of all that Moses had commanded that Joshua did not read to the whole assembly of Israel, including the women and children, and the foreigners who lived among them.(AW)

Footnotes

  1. Joshua 8:26 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord, often by totally destroying them.
  2. Joshua 8:28 Ai means the ruin.