Add parallel Print Page Options

صرف خدا وند ہی خدا ہے

44 “اے یعقوب ! تو میرا خادم ہے جو کچھ میں کہتا ہوں اس پر توجہ دے۔ اے اسرائیل ! میری بات سن۔ میں نے تجھے منتخب کیا ہے۔ میں خدا وند ہوں اور میں نے تجھے پیدا کیا ہے میں نے تجھے ہی شکل و صورت بخشا تھا جب تو ماں کے رحم میں تھا میں نے ہی تیری مدد کی تھی۔ اے میرے خادم یعقوب ! ڈر مت ! یشورون ! ( اسرائیل ) تجھے میں نے بر گزیدہ کیا ہے۔

“پیاسی زمین پر میں پانی بر ساؤں گا۔ خشک زمین پر میں ندیاں بہاؤں گا۔ میں اپنی روح تیری نسل پر اور اپنی برکت تیری اولاد پر نازل کروں گا۔ وہ ندیوں کے ساتھ ساتھ لگے بڑھتے ہوئے بید کی مانند ہونگے۔ پھلیں گے اور پھو لیں گے۔

“لوگوں میں کوئی کہے گا میں خدا وند کا ہوں۔ تو کوئی شخص یعقوب کا نام لیگا۔ کوئی دوسرا شخص اپنے ہاتھ پر لکھے گا ، میں خدا وند کا ہوں۔ اور کوئی دوسرا شخص اسرائیل کے نام کا استعمال کرے گا۔ ”

خدا وند اسرائیل کا بادشاہ ہے۔ خدا وند قادر مطلق اسرائیل کی حفاظت کرتا ہے۔ خدا وند فرماتا ہے، ’میں ہی اول ہوں میں ہی آخر ہوں۔ میرے علاوہ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے۔ میرے جیسا کوئی دوسرا نہیں ہے اور اگر کوئی ہے تو اسے اب بولنا چاہئے۔ اس کو آگے آکر ثابت کرنا چاہئے کہ وہ میرے جیسا ہے۔ آئندہ کیا کچھ ہونے والا ہے اسے بہت پہلے ہی کس نے بتا دیا تھا ؟ تو وہ ہمیں اب بتا دے کہ آگے کیا ہوگا ؟

ڈرو مت ، فکر مت کرو۔ جو کچھ ہونے والا ہے۔ کیا اسکے بارے میں میں نے بہت پہلے نہیں بتا یا؟ میں نے اسکی پیشین گوئی کی تھی اور تم لوگ میرے گواہ ہو۔ کوئی دوسرا خدا نہیں ہے صرف میں ہی خدا ہوں۔ کوئی اور چٹان نہیں ہے۔ میں دوسرے کے بارے میں نہیں جانتا ہوں۔ ”

جھو ٹے خدا وند بالکل باطل ہیں

وہ تمام لوگ جو بت بنا یا کر تے ہیں وہ باطل ہیں۔ لوگ ان بتوں سے محبت کرتے ہیں لیکن وہ بت بیکار ہیں۔ وہ لوگ ان باتوں کے گواہ ہیں لیکن وہ دیکھ نہیں پاتے۔ وہ کچھ نہیں جانتے۔ اس لئے وہ شرمندہ ہونگے۔

10 اور کون بے وقوف ہی جھو ٹے خدا ؤں کو بنائے گا یا بت کو ڈھا لے گا جس سے کہ کوئی فائدہ نہیں ؟ 11 وہ تمام لوگ جو بتوں کی پرستش کرتے ہیں شرمندہ ہوں گے۔ وہ تو صرف انسان ہیں جو بتوں کو بناتے ہیں۔ اسے جمع ہونے دو اور آزمائش کے لئے کھڑا ہونے دو۔ وہ سب کے سب خوفزدہ اور شرمندہ ہونگے۔

12 ایک کاریگر کوئلوں پر لوہے کو تپانے کے لئے اپنے اوزار کا استعمال کرتا ہے اور اپنے بازو کی قوت سے اس کو ہتھو ڑوں سے شکل و صورت دیتا ہے۔ ہاں ! تب وہ بھو کا ہو جاتا ہے اور اسکی طاقت گھٹ جاتی ہے۔ وہ پانی نہیں پیتا اور تھک جا تا ہے۔

13 بڑھئی لکیر کھینچنے کے لئے سوت پھیلا تا ہے اور پھر اپنے نکیلے اوزار سے خاکہ تیار کرتا ہے۔ پھر وہ دوسرے اوزار کا استعمال کر کے سطح کو کندہ کرتا ہے۔ تب پھر وہ پر کار سے اس کو ناپتا ہے۔ پھر خوبصورتی سے اسے انسان کی شکل میں بنا تا ہے اس کے بعد وہ اس کو ہیکل میں رکھتا ہے۔

14 کوئی شخص دیودار کے درخت کو اپنے لئے کاٹتا ہے وہ جنگل میں درختو ں سے قسم قسم کے بلوط کی لکڑی کو اپنی پسند کے مطابق لیتا ہے وہ صنوبر کا درخت لگا تا ہے اور بارش اسے بڑھنے میں مدد دیتا ہے۔

15 پھر وہ شخص اس درخت کو کاٹ کر جلانے کے کام میں لا تا ہے۔ وہ شخص درخت کو چھو ٹے چھو ٹے ٹکڑو ں میں کاٹتا ہے۔ پھر وہ اس کو جلا کر روٹی پکانے اور خود آ گ اپنے میں استعمال کر تا ہے۔ لیکن وہ اس لکڑی سے خداوند( بت ) بنا کر اس کی پرستش کر تا ہے۔ یہ خدا تو ایک مورتی ہے جسے اس نے بنایا ہے لیکن وہی شخص اس مورتی کے آگے ماتھا ٹیکتا ہے۔ 16 وہی شخص آدھی لکڑی کو آ گ میں جلا دیتا ہے اور اس آگ پر گوشت پکا کر کھا تا ہے اور سیر ہو تا ہے۔ اور پھر اپنے آپ کو گرمانے کے لئے وہ اسی لکڑی کو جلا تا ہے اور پھر وہ خوشی سے کہتا ہے ، “بہت اچھے ! اب میں گرم محسوس کر تا ہوں کیوں کہ میں اس آگ کی لپٹوں کو دیکھتا ہوں۔ 17 لیکن تھو ڑی بہت لکڑی بچ جا تی ہے۔ اس لئے اس لکڑی سے وہ ایک مورتی بنا لیتا ہے اور اسے اپنا خدا کہنے لگتا ہے۔ وہ اس خدا کے آگے ماتھا ٹیکتا ہے اور اس کی پرستش کر تا ہے۔ وہ اس خدا سے دعا کرتے ہو ئے کہتا ہے ، “تومیرا خدا ہے ! مجھے بچا ؤ۔”

18 یہ لوگ نہیں جانتے کہ یہ کیا کر رہے ہیں۔ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں۔ایسا ہے جیسا ان کی آنکھیں بند ہیں اور وہ کچھ نہیں دیکھ پا تے ہیں۔ ان کا دل سمجھنے کی کو شش ہی نہیں کر تا۔ 19 ان چیزوں کے بارے میں یہ لوگ کچھ سو چتے ہی نہیں ہیں۔ یہ لوگ نا سمجھ ہیں اس لئے ان لوگوں نے اپنے دل میں کبھی نہیں سوچا : ” آدھی لکڑیاں میں آگ جلا ڈالیں۔ دہکتے کو ئلوں کا استعمال میں نے رو ٹی گوشت پکانے میں کیا۔ پھر میں نے گوشت کھا یا اور بچی ہو ئی لکڑی کا استعمال میں نے اس مکروہ چیز (مورتی) کو بنانے میں کی۔ کیا مجھے لکڑی کے ایک ٹکڑے کی پرستش کرنا چا ہئے۔ ؟ ”

20 یہ تو بس اس راکھ کو کھانے جیسا ہی ہے۔ وہ شخص یہ نہیں جانتا کہ و ہ کیا کر رہا ہے ؟ وہ گمراہی میں پڑا ہوا ہے۔ وہ شخص اپنا بچا ؤ نہیں کر پا تا ہے کہ وہ غلط کام کر رہا ہے۔ اور نہ ہی وہ یہ کہہ پا تا ہے ، “یہ مورتی جسے میں تھا ما ہوا ہوں محض ایک جھو ٹا خداوند ہے۔”

خداوند سچا خدا اسرائیل کا مدد گار ہے

21 “اے یعقوب! یہ باتیں یاد رکھ!
    اے اسرائیل یا د رکھ کیوں کہ تو میرا خادم ہے۔
میں نے تجھے پیدا کیا اور تو میرا خادم ہے۔
    اس لئے اے اسرائیل! میں تجھ کو نہیں بھلا ؤں گا۔
22 میں نے تیرے جرموں کو بادل کی طرح اڑادیا ہے۔
    تیرے گناہ بادل کی مانند ہوا میں تحلیل ہو جا ئیں گے۔
میں نے تجھے بچا یا اور تیری حفاظت کی
    اس لئے میرے پاس لوٹ آ۔
23 آسمان شادماں ہے ،کیوں کہ خداوند نے یہ عظیم کام کیا۔
    زمین اور یہاں تک کہ زمین کے نیچے بہت گہرا مقام بھی مسرور ہے۔
اے پہاڑ! خدا کو مبارک باد دیتے ہو ئے گا ؤ۔
    اے جنگل کے سبھی درخت تم بھی خوشی کے نغمہ سناؤ۔
کیونکہ خداوند نے یعقوب کو بچا لیا ہے۔
    خداوند نے اسرائیل میں اپنی عظمت دکھا یا ہے۔
24 خداوند تمہا را محافظ ہے۔
    اس نے رحم میں تجھے بنا یا۔
وہ کہتا ہے، “میں خداوند ہوں جس نے ساری چیزوں کو بنایا۔
    وہ صرف میں ہی ہوں جس نے آسمانوں کو پھیلا یا
    اور زمین کو بچھا دیا۔”

25 جھو ٹے نبی تجھے نشان دکھا یا کر تے ہیں۔ میں خداوند ظاہر کرتا ہوں کہ ان کے نشان جھو ٹے ہیں۔ جو لوگ جا دو ٹونا کر کے مستقبل بتا تے ہیں میں خداوند انہیں احمق ٹھہرا تا ہوں۔میں خداوند دانشمندوں تک کو الجھن میں ڈال دیتا ہوں اور انہیں بے وقوف ٹھہراتا ہوں۔ 26 وہ میں ہی ہوں جو اپنے خادم کے کلام کو سچ ثابت کر تا ہوں اور اپنے پیغمبروں کی پیشین گو ئی کو پو را کر تا ہوں۔ وہ میں ہی ہوں جو یروشلم کے با رے میں کہتا ہوں ، “لوگ ایک بار پھر سے یہاں آئیں گے اور یہاں بسیں گے۔”

یہودا ہ کی تعمیر نو کے لئے خدا کا خورس کو منتخب کرنا

میں یہودا ہ کے شہرو ں کے با رے میں کہتا ہوں، “وہ پھر سے بنا ئے جا ئیں گے۔
    میں ان کے کھنڈروں کو کھڑا کروں گا۔”
27 خداوند گہرے سمندر سے کہتا ہے ، “سو کھ جا !
    میں تیری ندیوں کو بھی سو کھا بنا دوں گا۔”
28 خداوند خورس سے فرماتا ہے،
    “تو میرا چرواہ ہے جو میں چاہتا ہوں تو وہی کام کرے گا۔
    تو یروشلم کے با رے میں کہے گا، اس کو پھر سے بنایا جا ئے گا!
    اور تو ہيکل کے با رے میں کہے گا اس کی بنیاد دوبارہ ڈا لی جا ئے گی۔”

Israel the Chosen

44 “But now listen, Jacob, my servant,(A)
    Israel, whom I have chosen.(B)
This is what the Lord says—
    he who made(C) you, who formed you in the womb,(D)
    and who will help(E) you:
Do not be afraid,(F) Jacob, my servant,(G)
    Jeshurun,[a](H) whom I have chosen.
For I will pour water(I) on the thirsty land,
    and streams on the dry ground;(J)
I will pour out my Spirit(K) on your offspring,
    and my blessing(L) on your descendants.(M)
They will spring up like grass(N) in a meadow,
    like poplar trees(O) by flowing streams.(P)
Some will say, ‘I belong(Q) to the Lord’;
    others will call themselves by the name of Jacob;
still others will write on their hand,(R) ‘The Lord’s,’(S)
    and will take the name Israel.

The Lord, Not Idols

“This is what the Lord says—
    Israel’s King(T) and Redeemer,(U) the Lord Almighty:
I am the first and I am the last;(V)
    apart from me there is no God.(W)
Who then is like me?(X) Let him proclaim it.
    Let him declare and lay out before me
what has happened since I established my ancient people,
    and what is yet to come—
    yes, let them foretell(Y) what will come.
Do not tremble, do not be afraid.
    Did I not proclaim(Z) this and foretell it long ago?
You are my witnesses. Is there any God(AA) besides me?
    No, there is no other Rock;(AB) I know not one.”

All who make idols(AC) are nothing,
    and the things they treasure are worthless.(AD)
Those who would speak up for them are blind;(AE)
    they are ignorant, to their own shame.(AF)
10 Who shapes a god and casts an idol,(AG)
    which can profit nothing?(AH)
11 People who do that will be put to shame;(AI)
    such craftsmen are only human beings.
Let them all come together and take their stand;
    they will be brought down to terror and shame.(AJ)

12 The blacksmith(AK) takes a tool
    and works with it in the coals;
he shapes an idol with hammers,
    he forges it with the might of his arm.(AL)
He gets hungry and loses his strength;
    he drinks no water and grows faint.(AM)
13 The carpenter(AN) measures with a line
    and makes an outline with a marker;
he roughs it out with chisels
    and marks it with compasses.
He shapes it in human form,(AO)
    human form in all its glory,
    that it may dwell in a shrine.(AP)
14 He cut down cedars,
    or perhaps took a cypress or oak.
He let it grow among the trees of the forest,
    or planted a pine,(AQ) and the rain made it grow.
15 It is used as fuel(AR) for burning;
    some of it he takes and warms himself,
    he kindles a fire and bakes bread.
But he also fashions a god and worships(AS) it;
    he makes an idol and bows(AT) down to it.
16 Half of the wood he burns in the fire;
    over it he prepares his meal,
    he roasts his meat and eats his fill.
He also warms himself and says,
    “Ah! I am warm; I see the fire.(AU)
17 From the rest he makes a god, his idol;
    he bows down to it and worships.(AV)
He prays(AW) to it and says,
    “Save(AX) me! You are my god!”
18 They know nothing, they understand(AY) nothing;
    their eyes(AZ) are plastered over so they cannot see,
    and their minds closed so they cannot understand.
19 No one stops to think,
    no one has the knowledge or understanding(BA) to say,
“Half of it I used for fuel;(BB)
    I even baked bread over its coals,
    I roasted meat and I ate.
Shall I make a detestable(BC) thing from what is left?
    Shall I bow down to a block of wood?”(BD)
20 Such a person feeds on ashes;(BE) a deluded(BF) heart misleads him;
    he cannot save himself, or say,
    “Is not this thing in my right hand a lie?(BG)

21 “Remember(BH) these things, Jacob,
    for you, Israel, are my servant.(BI)
I have made you, you are my servant;(BJ)
    Israel, I will not forget you.(BK)
22 I have swept away(BL) your offenses like a cloud,
    your sins like the morning mist.
Return(BM) to me,
    for I have redeemed(BN) you.”

23 Sing for joy,(BO) you heavens, for the Lord has done this;
    shout aloud, you earth(BP) beneath.
Burst into song, you mountains,(BQ)
    you forests and all your trees,(BR)
for the Lord has redeemed(BS) Jacob,
    he displays his glory(BT) in Israel.

Jerusalem to Be Inhabited

24 “This is what the Lord says—
    your Redeemer,(BU) who formed(BV) you in the womb:(BW)

I am the Lord,
    the Maker of all things,
    who stretches out the heavens,(BX)
    who spreads out the earth(BY) by myself,
25 who foils(BZ) the signs of false prophets
    and makes fools of diviners,(CA)
who overthrows the learning of the wise(CB)
    and turns it into nonsense,(CC)
26 who carries out the words(CD) of his servants
    and fulfills(CE) the predictions of his messengers,

who says of Jerusalem,(CF) ‘It shall be inhabited,’
    of the towns of Judah, ‘They shall be rebuilt,’
    and of their ruins,(CG) ‘I will restore them,’(CH)
27 who says to the watery deep, ‘Be dry,
    and I will dry up(CI) your streams,’
28 who says of Cyrus,(CJ) ‘He is my shepherd
    and will accomplish all that I please;
he will say of Jerusalem,(CK) “Let it be rebuilt,”
    and of the temple,(CL) “Let its foundations(CM) be laid.”’

Footnotes

  1. Isaiah 44:2 Jeshurun means the upright one, that is, Israel.