Add parallel Print Page Options

اے بنیمین کے لوگو
    یروشلم سے دور پناہ کھو جو
اور تقوع میں جنگ کا بِگل پھونکو،
    بیت ہکرم میں علم بلند کرو
کیوں کہ شمال کی طرف سے بَلا
    اور بڑی تباہی آنے وا لی ہے۔
میں دختر صیون کو تباہ کروں گا
    جو کہ بہت خوبصورت اور نازک مزاج ہے۔
چرواہے اپنے گلوں کو لے کر اس کے پاس آئیں گے
    اور اس کے آس پاس اس کے مقابل خیمے بنا ئیں گے۔
ہر ایک چروا ہا،
    اپنے گلہ کی حفاظت کر تا ہے۔

یروشلم کے خلاف لڑنے کیلئے تیار ہو جا ؤ،
    ہم لوگ دو پہر کو شہر پر حملہ کریں گے۔
لیکن پہلے ہی دیر ہو چکی ہے۔
    شام کا سایہ بڑھتا جا تا ہے۔
اس لئے اٹھو! ہم شہر پر رات میں حملہ کریں گے۔
    ہم یروشلم کی دیواروں کو فنا کریں گے۔”

خداوندقادر مطلق جو کہتا، وہ یہی ہے:
    “یروشلم کے چاروں جانب کے پیڑ وں کو کاٹ ڈا لو
    اور یروشلم کے مقابل دمدمہ باندھو
اس شہر کو سزا ملنی چا ہئے۔
    اس شہر میں ظلم ہی ظلم ہے۔
جیسے کنواں اپنا پانی تازہ رکھتا ہے،
    اسی طرح یروشلم اپنی شرارت نئي ا ئے رکھتا ہے
اس شہر میں ظلم و ستم کی صدا سنی جا تی ہے۔
    میں ہمیشہ یروشلم کی بیماری اور چوٹوں کو دیکھ سکتا ہو۔
اے یروشلم! اس انتباہ کو سنو!
    اگر تم نہیں سنو گے تو میں اپنی پیٹھ تمہا ری جانب کر لوں گا،
    ميں تمہا رے ملک کو بیابان کر دو ں گا۔
    کو ئی بھی شخص وہاں نہیں رہ پا ئے گا۔

خداوند قادر مطلق جو کہتا ہے وہ یہ ہے:
    “دشمن بنی اسرائیلیوں کو یکجا کریگا جو زندہ بچے ہو ئے ہیں۔
انہیں اس طرح اکٹھا کیا جا ئے گا۔
    جیسے تم انگو ر کی بیل سے آخری انگور اکٹھے کر تے ہو۔”
10 میں کس سے بات کرو ں؟
    میں کیسے انتباہ کر سکتا ہوں؟
    میری کون سنے گا؟
بنی اسرائیلیوں نے اپنے کانوں کو بند کر لیا ہے۔
    اس لئے وہ میری تنبیہ نہیں سن سکتے۔
لوگ خداوند کی تعلیم پسند نہیں کر تے۔
    وہ خداوند کا پیغام سننا نہیں چا ہتے۔
11 لیکن میں (یرمیاہ ) خداوند کے قہر سے لبریز ہو ں۔
    میں اسے روکتے روکتے تھک گیا ہوں۔ ”
سڑک پر کھیلتے ہو ئے بچوں پر خداوند کا قہر انڈیلو۔
    ایک ساتھ جوانو ں کی جماعت پر اسے انڈیلو۔
شو ہر اور اس کی بیوی دونوں پکڑے جا ئیں گے۔
    بوڑھے اور بہت بوڑھے لوگ پکڑے جا ئیں گے۔
12 ان کے گھر دوسرے لوگو ں کو دے دیئے جا ئیں گے۔
    ان کے کھیت اور ان کی بیویاں دوسروں کو دے د ی جا ئیں گی۔
میں اپنا ہا تھ اٹھا ؤں گا اور یہودا ہ ملک کے لوگو ں کو سزا دو ں گا۔”
    یہ پیغام خداوند کا تھا۔

13 “اسرائیل کے سبھی لوگ دولت اور مزید دولت چا ہتے ہیں۔
    چھو ٹے سے لے کر بڑے تک سبھی لالچی ہیں۔
    یہاں تک کہ کا ہن اور نبی جھوٹ پر جیتے ہیں۔
14 میرے لوگ بہت بری طرح چوٹ کھا ئے ہو ئے ہیں۔
    نبی اور کا ہن میرے لوگوں کے زخم بھر نے کی کوشش ایسے کر تے ہیں جیسے وہ چھو ٹے سے زخم ہوں۔
وہ کہتے ہیں۔’یہ سب ٹھیک ہے۔ یہ بالکل ٹھیک ہے۔‘
    حالانکہ یہ ٹھیک نہیں ہوا ہے۔
15 نبیوں اور کا ہنوں کو اس پر شر مندہ ہو نا چا ہئے جو وہ بُرا کرتا ہے۔
    بلکہ وہ شرمائے تک نہیں۔
وہ تو اپنے گنا ہوں پر فکر کرنا تک بھی نہیں جانتے۔
    اس لئے وہ دوسروں کے ساتھ سزا پا ئیں گے،
اب میں سزا دوں گا، وہ زمین پر پھینک دیئے جا ئیں گے۔”
    یہ پیغام خداوند کا ہے۔

16 خداوند یوں فرماتا ہے:
“چوراہوں پر کھڑے رہو اور دیکھو۔
    معلوم کرو کہ پُرانی سڑک کون سی ہے؟
اس اچھی سڑک پر جا ؤ۔
    اگر تم ایسا کرو گے تو تمہیں آرام ملے گا۔
لیکن تم لوگوں نے کہا ہے،
    ’ہم اچھی سڑک پر نہیں جا ئیں گے۔‘
17 میں نے تم پر نگہبان بھی مقرر کئے
    اور کہا بِگل کی آواز سنو،
    پر انہوں نے کہا، ’ ہم نہ سنیں گے۔‘
18 اس لئے تم سبھی قوموں ان ملکوں کے تم سبھی لوگو، سنو توجہ دو!
    وہ سب سنو جو میں یہودا ہ کے لوگوں کے ساتھ کروں گا۔
19 اے زمین کے لوگوسنو!
    میں یہوداہ کے لوگو ں پر مصیبت ڈھانے جا رہا ہوں۔
    کیوں؟ کیوں کہ ان لوگوں نے سبھی برے کاموں کے منصوبے بنا ئے۔
یہ ہو گا کیوں کہ انہوں نے میرے کلام کی طرف توجہ نہیں دی ہے۔
    انہوں نے میری شریعت کو قبول کر نے سے انکار کیا ہے۔”

20 خداوند فرماتا ہے، “تم سبا سے مجھے بخور کیوں لاکر دیتے ہو؟
    تم دور ملکوں سے خوشبو کیوں لا تے ہو؟
تمہا ری جلانے کی قربانیاں مجھے خوش نہیں کریں گی۔
    تمہا ری قربا نیاں مجھے شادماں نہیں کریں گی۔”

21 اس لئے خداوند یوں فرماتا ہے،
“دیکھو میں رکا وٹ پیدا کرنے وا لی چیزیں
    ان لوگو ں کی را ہوں میں رکھ دوں گا کہ
باپ بیٹے با ہم ان سے ٹھو کر کھا ئیں گے۔
    پڑوسی اور دوست ایک ساتھ تبا ہ ہو جا ئیں گے۔”

22 خداوند جو کہتا ہے:
“شمال کے ملک سے ایک فوج آرہی ہے،
    زمین کے دور مقاموں سے ایک طاقتور قوم آرہی ہے۔
23 وہ تیر اندازی اور نیزہ با زی میں ماہر ہیں۔
    وہ ظالم اور بے رحم ہیں،
ان کے چلانے کی صدا سمندر کی شور سی ہے۔
    اور وہ گھوڑو ں پر سوار ہیں۔
اے دخترِ صیون!
    وہ فو جوں کی مانند تیرے مقابل صف آرائی کرتے ہیں۔ ”
24 ہم نے اس فو ج کے بارے میں خبر پا ئی ہے۔
    ہم خوف سے بے بس ہیں۔
ہم خود کو مصیبتوں کے جال میں تصور کر تے ہیں۔
    ہم ویسے ہی مشکل میں ہیں جیسے کوئی دردزہ میں گرفتا ر ہو۔
25 کھیتو ں میں مت جا ؤ،
    سڑک پر مت نکلو۔
کیوں؟ کیوں کہ دشمن کے ہا تھوں میں تلوا رہے،
    کیونکہ خطرہ چاروں جانب ہے۔
26 اے میرے لوگو ٹاٹ پہن لو
    اور راکھ میں لیٹ جا ؤ۔
اور ایسے ماتم کرو
    جیسے تمہارا اکلوتا بیٹا مرگیا ہو۔
ایسے گریہ وزاری کرو
    جیسے تبا ہ کر نے وا لوں نے اچانک حملہ کر دیا ہے۔

27 “اے یرمیا ہ! میں نے (خداوند نے) تمہیں
    اپنے لوگوں کے خلاف فصیل دار برج کی طرح مقرر کیا تھا
تا کہ تم ان کی نقل و حرکت کو
    جا نو اور پر کھو۔
28 میرے لوگ میرے خلاف ہو گئے ہیں،
    اور وہ بہت ضدی ہیں۔
    وہ لوگوں کے با رے میں بری باتیں کہتے پھر تے ہیں۔
وہ تو تانبا اور لو ہا کی مانند ہیں
    اور وہ اپنے سلوک سے تبا ہ کن ہیں۔
29 جب دھوکنی تپش پیداکر تی ہے تو سیسہ کو آ گ سے با ہر آنا چا ہئے
    لیکن صاف کرنے وا لے کا صاف کرنے کا کام بیکار ہے کیونکہ برا ئی کو ہٹایا نہیں گیا۔
30 میرے لوگ ' کھو ٹی چاندی' کہلا ئیں گے،
    ان کو یہ نام ملے گا کیوں کہ خداوند نے انہیں رد کر دیا ہے۔ ”

Jerusalem Under Siege

“Flee for safety, people of Benjamin!
    Flee from Jerusalem!
Sound the trumpet(A) in Tekoa!(B)
    Raise the signal over Beth Hakkerem!(C)
For disaster looms out of the north,(D)
    even terrible destruction.
I will destroy Daughter Zion,(E)
    so beautiful and delicate.(F)
Shepherds(G) with their flocks will come against her;
    they will pitch their tents around(H) her,
    each tending his own portion.”

“Prepare for battle against her!
    Arise, let us attack at noon!(I)
But, alas, the daylight is fading,
    and the shadows of evening grow long.
So arise, let us attack at night
    and destroy her fortresses!”

This is what the Lord Almighty says:

“Cut down the trees(J)
    and build siege ramps(K) against Jerusalem.
This city must be punished;
    it is filled with oppression.(L)
As a well pours out its water,
    so she pours out her wickedness.
Violence(M) and destruction(N) resound in her;
    her sickness and wounds are ever before me.
Take warning, Jerusalem,
    or I will turn away(O) from you
and make your land desolate
    so no one can live in it.”

This is what the Lord Almighty says:

“Let them glean the remnant(P) of Israel
    as thoroughly as a vine;
pass your hand over the branches again,
    like one gathering grapes.”

10 To whom can I speak and give warning?
    Who will listen(Q) to me?
Their ears are closed[a](R)
    so they cannot hear.(S)
The word(T) of the Lord is offensive to them;
    they find no pleasure in it.
11 But I am full of the wrath(U) of the Lord,
    and I cannot hold it in.(V)

“Pour it out on the children in the street
    and on the young men(W) gathered together;
both husband and wife will be caught in it,
    and the old, those weighed down with years.(X)
12 Their houses will be turned over to others,(Y)
    together with their fields and their wives,(Z)
when I stretch out my hand(AA)
    against those who live in the land,”
declares the Lord.
13 “From the least to the greatest,
    all(AB) are greedy for gain;(AC)
prophets and priests alike,
    all practice deceit.(AD)
14 They dress the wound of my people
    as though it were not serious.
‘Peace, peace,’ they say,
    when there is no peace.(AE)
15 Are they ashamed of their detestable conduct?
    No, they have no shame at all;
    they do not even know how to blush.(AF)
So they will fall among the fallen;
    they will be brought down when I punish(AG) them,”
says the Lord.

16 This is what the Lord says:

“Stand at the crossroads and look;
    ask for the ancient paths,(AH)
ask where the good way(AI) is, and walk in it,
    and you will find rest(AJ) for your souls.
    But you said, ‘We will not walk in it.’
17 I appointed watchmen(AK) over you and said,
    ‘Listen to the sound of the trumpet!’(AL)
    But you said, ‘We will not listen.’(AM)
18 Therefore hear, you nations;
    you who are witnesses,
    observe what will happen to them.
19 Hear, you earth:(AN)
    I am bringing disaster(AO) on this people,
    the fruit of their schemes,(AP)
because they have not listened to my words(AQ)
    and have rejected my law.(AR)
20 What do I care about incense from Sheba(AS)
    or sweet calamus(AT) from a distant land?
Your burnt offerings are not acceptable;(AU)
    your sacrifices(AV) do not please me.”(AW)

21 Therefore this is what the Lord says:

“I will put obstacles before this people.
    Parents and children alike will stumble(AX) over them;
    neighbors and friends will perish.”

22 This is what the Lord says:

“Look, an army is coming
    from the land of the north;(AY)
a great nation is being stirred up
    from the ends of the earth.(AZ)
23 They are armed with bow and spear;
    they are cruel and show no mercy.(BA)
They sound like the roaring sea(BB)
    as they ride on their horses;(BC)
they come like men in battle formation
    to attack you, Daughter Zion.(BD)

24 We have heard reports about them,
    and our hands hang limp.(BE)
Anguish(BF) has gripped us,
    pain like that of a woman in labor.(BG)
25 Do not go out to the fields
    or walk on the roads,
for the enemy has a sword,
    and there is terror on every side.(BH)
26 Put on sackcloth,(BI) my people,
    and roll in ashes;(BJ)
mourn with bitter wailing(BK)
    as for an only son,(BL)
for suddenly the destroyer(BM)
    will come upon us.

27 “I have made you a tester(BN) of metals
    and my people the ore,
that you may observe
    and test their ways.
28 They are all hardened rebels,(BO)
    going about to slander.(BP)
They are bronze and iron;(BQ)
    they all act corruptly.
29 The bellows blow fiercely
    to burn away the lead with fire,
but the refining(BR) goes on in vain;
    the wicked are not purged out.
30 They are called rejected silver,(BS)
    because the Lord has rejected them.”(BT)

Footnotes

  1. Jeremiah 6:10 Hebrew uncircumcised