Add parallel Print Page Options

بتوں کی پرستش سے اسرائیل کی تبا ہی

“تم اپنے ہونٹوں سے بگل بجاؤ اور انہیں خبردار کرو۔ خداوند کے گھر کے اوپر عقاب کی مانند بن جا ؤ۔ کیونکہ بنی اسرائیلیوں نے میرے معاہدہ کو توڑدیا۔ انہوں نے میري شریعت کے خلاف چلا۔ وہ مجھے یوں پکارتے ہیں، ’ اے ہمارے خدا ہم بنی اسرائیل تجھے پہچانتے ہیں۔‘ ا سنے بھلی باتوں کا انکار کیا۔اسی سے دشمن اس کے پیچھے پڑگیا ہے۔ بنی اسرائیل نے اپنا بادشا ہ چنا۔ مگر میرے پاس مشورے کو نہ آئے۔ بنی اسرائیل نے اپنے امراء منتخب کئے مگر انہوں نے انہیں نہیں چنا جن کو میں جانتا تھا۔ انہوں نے اپنے سونے چاندی سے بت بنا ئے تا کہ نیست ونابود ہوں۔ 5-6 اے سامریہ خداوند نے تیرے بچھڑے کو نا منظور کیا۔ بنی اسرائیل سے خدا کہتا ہے، ’ میں تم سے بہت ہی ناراض ہوں۔‘ کب تک تم گنا ہ کر تے رہو گے۔ [a] اسرائیل میں بعض کاریگروں نے وہ بت بنا ئے تھے لیکن وہ خدا تو نہیں ہیں۔ سامریہ کے بچھڑے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جا ئے گا۔ کیونکہ وہ لوگ ہوا بو ئے ہیں اور وہ دھول بھرے طوفان کا ٹینگے۔ گیہوں کے ڈنٹھل مرجھا گئے ہیں اناج پیدا نہیں ہو گا۔ اگر کچھ اناج پیدا بھی ہوا تو غیر ملکی لوگ کھا جا ئیں گے۔

اسرائیل فنا کیا گیا۔
    اس کے لوگوں کو قوموں کے درمیان منتشر کردیا گیا اسرائیل ایک بیکار برتن کی طرح ہے
    جسے پھینک دیا گیا کیونکہ اسے کو ئی بھی نہیں چا ہتا ہے۔
افرائیم اپنے “عاشقوں” کے پاس گیا تھا
    جیسے کو ئی جنگلی گدھا بھٹکتا ہے ویسے ہی وہ اسور میں بھٹکا۔
10 اگر چہ اسرائیل قوموں کے درمیان اپنے “عاشقوں” کے پاس گئے،
    لیکن میں ان لوگوں کو ایک ساتھ جمع کرونگا۔
لیکن وہ ان بادشا ہو ں اور شہزادوں کے بوجھ تلے
    تھوڑی تکلیف میں مبتلا ہونگے۔

اسرائیل کا خدا کو بھول جانا اور بت پرستی کرنا

11 جب افرائیم نے نذرانہ دینے کیلئے بہت سی قربان گا ہیں بنا ئیں،
    تو یہ قربان گا ہیں گناہ کرنے کیلئے ہو گئی۔
12 اگر چہ میں نے شریعت کے احکام کو ان کیلئے ہزار ہا بارلکھا۔
    وہ انکے ساتھ ایسا سلوک کیا جیسا کہ وہ اجنبی کیلئے ہو۔
13 بنی اسرائیل قربانیاں پسند کرتے ہیں۔
    وہ گوشت پیش کر تے ہیں اور اس کو کھایا کر تے ہیں۔
خداوند ان کی قربانیو ں کو قبول نہیں کرتا ہے۔
    اب وہ ان کے گنا ہوں کو یاد رکھتا ہے۔
اور ان کو مناسب سزا دیگا۔
    وہ لوگ قیدیوں کی طرح مصر وا پس آئیں گے۔
14 اسرائیل نے راج محل بنا ئے تھے
    لیکن وہ اپنے خالق کو بھول گئے۔
اور یہودا ہ نے کئی قلعہ بند شہر بنا ئے ہیں۔
    لیکن میں اب ان کے شہر پر آگ بھیجونگا
    اور آگ یہودا ہ کے قلعوں اور محلوں کو جلا ڈا لے گی!”

Footnotes

  1. ہوسیع 8:5 کب تک تم گناہ کر تے رہو گےادبی طور پر“ کب تک تم اپنے آپ کو نا پا کی (بتوں کی پرستش کی گناہ) سے پاک کر نے میں نا اہل رہو گے؟ ”

Israel to Reap the Whirlwind

“Put the trumpet(A) to your lips!
    An eagle(B) is over the house of the Lord
because the people have broken my covenant(C)
    and rebelled against my law.(D)
Israel cries out to me,
    ‘Our God, we acknowledge you!’
But Israel has rejected what is good;
    an enemy will pursue him.(E)
They set up kings without my consent;
    they choose princes without my approval.(F)
With their silver and gold
    they make idols(G) for themselves
    to their own destruction.
Samaria, throw out your calf-idol!(H)
    My anger burns against them.
How long will they be incapable of purity?(I)
    They are from Israel!
This calf—a metalworker has made it;
    it is not God.(J)
It will be broken in pieces,
    that calf(K) of Samaria.(L)

“They sow the wind
    and reap the whirlwind.(M)
The stalk has no head;
    it will produce no flour.(N)
Were it to yield grain,
    foreigners would swallow it up.(O)
Israel is swallowed up;(P)
    now she is among the nations
    like something no one wants.(Q)
For they have gone up to Assyria(R)
    like a wild donkey(S) wandering alone.
    Ephraim has sold herself to lovers.(T)
10 Although they have sold themselves among the nations,
    I will now gather them together.(U)
They will begin to waste away(V)
    under the oppression of the mighty king.

11 “Though Ephraim built many altars for sin offerings,
    these have become altars for sinning.(W)
12 I wrote for them the many things of my law,
    but they regarded them as something foreign.(X)
13 Though they offer sacrifices as gifts to me,
    and though they eat(Y) the meat,
    the Lord is not pleased with them.(Z)
Now he will remember(AA) their wickedness
    and punish their sins:(AB)
    They will return to Egypt.(AC)
14 Israel has forgotten(AD) their Maker(AE)
    and built palaces;
    Judah has fortified many towns.
But I will send fire on their cities
    that will consume their fortresses.”(AF)