Add parallel Print Page Options

“جب میں اسرائیل کو صحت یاب کرونگا!
    لوگ افرائیم کے گناہ جان جا ئیں گے
اور لوگو ں کے سامنے سامریہ کے بُرے کام ظا ہر ہونگے۔
    کیوں کہ انہوں نے جھوٹ بو لے اور دھو کہ دیئے۔ چورآئے، ڈا کوں نے گلیوں پر حملہ کیا۔
لوگوں کو یقین نہیں ہے کہ میں ان ساری شرارت سے وا قف ہوں۔
    اب ان کے اعمال جو مجھ پر عیاں ہیں ان کو گھیر لیا ہے۔
وہ اپنی شرارتوں سے اپنے بادشا ہ کو خوش کر تے ہیں۔
    وہ جھوٹے خدا ؤں کی پرستش کر کے اپنے امراء کو خوش کر تے ہیں۔
وہ سب زناکار ہیں۔
    وہ سب تنور کی مانند یا نان با ئی (بیکر ی وا لا ) کی طرح ہیں
    جو کہ آٹا گوندھنے سے لے کر خمیر کے پھولنے تک آگ کو نہیں بھڑکا تا ہے۔
ہمارے بادشا ہ کے دو ر میں شریف لوگ مئے کی گرمی سے بیمار ہو گئے ہیں۔
    بادشا ہ ان لوگوں کے سا تھ پیتا ہے جو ہنسی اُڑا تے ہیں۔
ان لوگوں کا دِل جو خفیہ منصوبے بنا تے ہیں
    اور جلتے ہو ئے تنور کی طرح جوش سے جل اٹھتے ہیں
انکی جوش ساری رات جلتی ہے
    اور صبح میں آگ کی طرح شعلہ زن ہو تی ہے۔
وہ سب لوگ تنور کی مانند دہکتے ہیں،
    انہوں نے اپنے بادشا ہو ں کو نیست و نابود کیا تھا۔
اور سب حکمرانوں کو نیست ونابود کیا تھا۔
    ان میں سے کو ئی بھی میری پناہ میں نہیں آیا تھا۔”

اسرائیل اپنی تبا ہی سے بے خبر ہے

“افرائیم دوسری قوموں کے ساتھ ملا جلا کر تا ہے۔
    افرائیم اس رو ٹی کی مانند ہے جسے دونوں جانب سے الٹا ئی نہ گئی ہو۔
افرائیم کی توانا ئی غیروں نے غرق کی ہے مگر افرائیم کو اس کا پتا نہیں ہے۔
    اور بال سفید ہو نے لگے پر وہ بے خبر ہے۔
10 افرائیم کا تکبر اس کی مخالفت میں بولتا ہے،
    لوگوں نے بہت زیادہ مصیبتیں جھیلی ہیں۔
مگر اب بھی خداوند اپنے خدا کے پاس نہیں لو ٹے ہیں۔
    اور ان ساری باتوں کے ہو تے ہو ئے بھی اسکی تلاش نہیں کئے۔
11 افرائیم بے وقوف وبے دانش فاختہ ہے۔
    لوگوں نے مصر سے مدد مانگی اور لوگ اسور کی پناہ میں گئے۔
12 وہ ان ملکوں کی پناہ میں جا تے ہیں۔
    مگر میں اپنے جال میں ان کو پھنساؤں گا۔
میں اپنا جال ان کے اوپر پھینکوں گا۔
    میں ان کو ایسے نیچے کھینچ لونگا جیسے پرندو ں کو پھندا میں پکڑليا جا تا ہے
    اور میں ان لوگوں کو نبیوں کی کہی ہو ئی باتوں کے مطابق سخت سزا دونگا۔
13 اس کا بُرا ہو کیوں کہ اس نے مجھے چھوڑدیا۔
    وہ لوگ تبا ہ و برباد کئے جا ئیں گے۔
کیوں کہ وہ میرے خلاف باغی ہو گئے۔
    میں ان لوگو ں کو بچا تا لیکن وہ میرے خلاف میں جھوٹ بولے۔
14 وہ کبھی اپنے دلو ں سے مجھے نہیں پکار تے ہیں
    جب وہ بستر پر پڑے ہو تے ہیں تو چلاتے ہیں۔
    جبکہ دوسرے ملکو ں میں غذا اور مئے کی تلاش میں وہ مجھ سے مُڑگئے۔
15 میں نے ان لوگو ں کو تربیت دی تھی۔
    اور ان کے بازوؤں کو مضبوط بنایا تھا۔
لیکن وہ لوگ میرے خلاف بُرے منصوبے بنا ئے۔
16 وہ جھو ٹے بتوں کی جانب مُڑ گئے۔
    وہ اس کمان کی مانند بنے جو دغا دینے وا لی ہے۔
ان کے امراء اپنی ہی قوت کی شیخی بگھار تے تھے۔
    مگر انہیں تلوار کے گھاٹ اتارا جا ئے گا۔
    پھر لوگ مصر میں ان پر ہنسیں گے۔

whenever I would heal Israel,
the sins of Ephraim are exposed
    and the crimes of Samaria revealed.(A)
They practice deceit,(B)
    thieves break into houses,(C)
    bandits rob in the streets;(D)
but they do not realize
    that I remember(E) all their evil deeds.(F)
Their sins engulf them;(G)
    they are always before me.

“They delight the king with their wickedness,
    the princes with their lies.(H)
They are all adulterers,(I)
    burning like an oven
whose fire the baker need not stir
    from the kneading of the dough till it rises.
On the day of the festival of our king
    the princes become inflamed with wine,(J)
    and he joins hands with the mockers.(K)
Their hearts are like an oven;(L)
    they approach him with intrigue.
Their passion smolders all night;
    in the morning it blazes like a flaming fire.
All of them are hot as an oven;
    they devour their rulers.
All their kings fall,(M)
    and none of them calls(N) on me.

“Ephraim mixes(O) with the nations;
    Ephraim is a flat loaf not turned over.
Foreigners sap his strength,(P)
    but he does not realize it.
His hair is sprinkled with gray,
    but he does not notice.
10 Israel’s arrogance testifies against him,(Q)
    but despite all this
he does not return(R) to the Lord his God
    or search(S) for him.

11 “Ephraim is like a dove,(T)
    easily deceived and senseless—
now calling to Egypt,(U)
    now turning to Assyria.(V)
12 When they go, I will throw my net(W) over them;
    I will pull them down like the birds in the sky.
When I hear them flocking together,
    I will catch them.
13 Woe(X) to them,
    because they have strayed(Y) from me!
Destruction to them,
    because they have rebelled against me!
I long to redeem them
    but they speak about me(Z) falsely.(AA)
14 They do not cry out to me from their hearts(AB)
    but wail on their beds.
They slash themselves,[a] appealing to their gods
    for grain and new wine,(AC)
    but they turn away from me.(AD)
15 I trained(AE) them and strengthened their arms,
    but they plot evil(AF) against me.
16 They do not turn to the Most High;(AG)
    they are like a faulty bow.(AH)
Their leaders will fall by the sword
    because of their insolent(AI) words.
For this they will be ridiculed(AJ)
    in the land of Egypt.(AK)

Footnotes

  1. Hosea 7:14 Some Hebrew manuscripts and Septuagint; most Hebrew manuscripts They gather together