Add parallel Print Page Options

کاہنوں اور لاوی نسلوں کے کام

18 خداوند نے ہارون سے کہا ، “تم اور تمہارے بیٹے اور تمہارے باپ کا خاندان مقدس جگہ سے متعلق کئے جانے والے کسی بھی بُرے عمل کے لئے جواب دہ ہوگے۔ تم اور تمہارے بیٹے اُن بُرائیوں کے لئے جواب دہ ہوگے جو کاہنت کے خلاف کی گئی ہیں۔ دُوسرے لاوی نسلوں کے لوگوں کو اپنا ساتھ دینے کے لئے اپنے خاندانی گروہ سے لاؤ۔ وہ تمہاری اور تمہارے بیٹوں کی مدد معاہدے کے مقدس خیمہ کے کاموں کے کرنے میں کریں گے۔ لاوی خاندان کے وہ لوگ تمہارے قابو میں ہیں۔وہ اُن تمام کاموں کو کریں گے جنہیں خیمہ میں کیا جانا ہے۔ لیکن اُنہیں قربان گاہ یا مُقدس جگہ کی چیزوں کے پاس نہیں جانا چاہئے۔ اگر وہ ایسا کریں گے تو مر جائیں گے۔ اور تم بھی مر جاؤ گے۔ وہ تمہارے ساتھ ہوں گے اور تمہارے ساتھ کام کریں گے وہ خیمہٴ اجتماع کی دیکھ بھال کرنے کے جواب دہ ہونگے۔ سب کام جنہیں خیمہ میں کیا جانا چاہئے وہ کریں گے۔ دُوسرا کوئی بھی اس جگہ کے قریب نہیں جائے گا۔ جہاں تم ہو۔

مقدّس جگہ اور قربان گاہ کی دیکھ بھال کرنے کے جواب دہ تم ہو۔ میں بنی اسرائیلیوں پر پھر غصّہ ہونا نہیں چاہتا۔ میں نے لاویوں کو سبھی بنی اسرائیلیوں میں سے چُنا ہے۔ وہ لوگ تمہارے لئے تحفہ ہے۔ انکا استعمال خدا وند کی خدمت کے کام اور خیمہٴ اجتماع دونوں کے لئے کیا جا سکتا ہے۔ لیکن صرف تم اور تمہارے بیٹے ہی کاہن کے طور پر مقدس مقام اور پردہ کے پیچھے کے کام سے متعلق خدمت کا کام کر سکتے ہیں۔ تمہیں کام ضرور کرنا چاہئے۔ میں تمہیں کاہنت تحفہ کے طور پر دے رہا ہوں۔ کوئی بھی دوسرا شخص جو مقدس مقام کے نزدیک جائے گا مارا جائیگا۔”

تب خدا وند نے ہارون سے کہا ، “ میں نے اپنے لئے پیش کئے گئے نذرانوں کی ذمہ داری تم کو دی ہے۔ بنی اسرائیل جو تمام نذریں مجھ کو دیں گے وہ میں تم کو دیتا ہوں۔ تم اور تمہارے بیٹے اُن نذروں کو آپس میں بانٹ سکتے ہو۔یہ ہمیشہ تمہاری ہوگی۔ اُن تمام نذرانوں میں سب سے مقدس نذرانہ میں تمہارا اپنا حصّہ ہوگا جو جلایا نہیں گیا ہے۔ لوگ میرے پاس ایسا نذرانہ لا تے ہیں جو ہمیشہ مقدّس ہے۔ یہ نذرانے اناج کا نذرانہ ، جرم کا نذرانہ اور گناہ کا نذرانہ ہو سکتا ہے۔ یہ سب چیزیں تمہارے اور تمہارے بیٹوں کے لئے سب سے زیادہ مقدّس ہوں گی۔ 10 تمہیں ان سب چیزوں کو مقدّس جگہ میں کھا نا چاہئے۔ تمہارے خاندان کا ہر آدمی ان چیزوں کو کھا ئیگا۔ تمہیں ان چیزوں کو سب سے زیادہ مقدس ماننا چاہئے۔

11 اور وہ سب جو بنی اسرائیلیوں کے ذریعے لہرانے کی قربانی کے طور پر دی جائے گی تمہاری ہی ہوگی میں اُسے تم کو تمہارے بیٹوں اور تمہاری بیٹیوں کو دیتا ہوں۔ یہ ہمیشہ کے لئے تمہارا حصّہ ہے۔ تمہارے خاندان کا ہر ایک آدمی جو پاک ہو گا اُسے کھا سکتا ہے۔

12 “اور میں سب سے عمدہ زیتون کا تیل اور ساری نئی شراب اور اناج تمہیں دیتا ہوں یہ وہ چیزیں ہیں جنہیں بنی اسرائیل مجھے ، اپنے خدا وند کو دیتے ہیں۔ یہ پہلا نذرانہ ہے جنہیں وہ اپنی فصل پکنے پر جمع کرتے ہیں۔ 13 جب لوگ اپنی فصلیں جمع کر تے ہیں تب لوگ پہلی چیز خدا وند کے پاس لاتے ہیں یہ چیزیں میں تم کو دونگا۔ اور ہر ایک آدمی جو تمہارے خاندان میں پاک ہے اُسے کھا سکے گا۔

14 “اور اسرائیل میں ہر ایک چیز جو خدا وند کو دی جاتی ہے تمہاری ہے۔

15 کسی بھی خاندان کا پہلوٹھا بچّہ یا پہلوٹھا جانور خدا وند کو پیش کیا جائے گا اور وہ تمہارا ہوگا۔ لیکن تمہیں ہر پہلوٹھا بچّہ اور پہلوٹھا ناپاک نر جانور کے بدلے میں پیسہ قبول کرنا چاہئے۔ تب پہلوٹھا بچّہ پھر اُس خاندان کا ہوجائے گا۔ 16 جب وہ ایک مہینے کا ہو جائے تب تمہیں ان کے لئے کفّارہ لے لینا چاہئے۔ اُس کی قیمت ۵ مثقال چاندی ہوگی۔ سرکاری ناپ کے مطابق ایک مثقال بیس جیرہ کے برابر ہوتا ہے۔

17 “لیکن تمہیں پہلوٹھی گائے ، بھیڑ یا بکرے کے لئے کفّارہ نہیں لینا چاہئے یہ جانور مقدس ہے اور اسکا خون چھڑکنا چاہئے اور اسکی چربی کو ضرور جلانا چاہئے۔ یہ نذرانہ تحفہ ہے ، خدا وند کے لئے خوشگوار خوشبو ہے۔ 18 لیکن اُن جانوروں کا گوشت تمہارا ہوگا۔ ٹھیک ایسا ہی لہرانے کے نذرانے کا سینہ اور دُوسری قربانیوں کی دائیں ران تمہاری ہوگی۔ 19 کوئی بھی چیز جسے لوگ مقدس نذرانے کے طور پر پیش کر تے ہیں۔ میں،خدا وند اسے تمہیں دیتا ہوں یہ تمہارا حصّہ ہے۔ یہ خدا وند کے ساتھ کیا گیا معاہدہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔ یہ وعدہ تم سے اور تمہاری نسلوں سے کرتا ہوں۔”

20 خدا وند نے ہارون سے یہ بھی کہا ، “تم کوئی زمین حاصل نہیں کروگے اور ایسی کوئی چیز نہیں رکھو گے جیسی دوسرے لوگ رکھتے ہیں۔ میں خدا وند تمہارا رہوں گا۔ بنی اسرائیلی وہ ملک حاصل کریں گے جس کے لئے میں نے وعدہ کیا ہے۔ لیکن تمہارے لئے میں ہی تمہارا تحفہ ہوں گا۔

21 ”بنی اسرائیلیوں کے پاس جو کچھ ہوگا۔ وہ اس کا دسواں حصّہ دیں گے میں یہ دسواں حصہ لاوی نسل کو دونگا۔ یہ اُن کے اُس کام کے لئے ادائیگی ہے جو وہ خیمہٴ اجتماع میں خدمت کرتے ہیں۔ 22 لیکن اسرائیل کے دوسرے لوگوں کو خیمہٴ اجتماع کے قریب کبھی نہیں جا نا چاہئے۔اگر وہ ایسا کرتے ہیں تو وہ گناہ کے قصور وار ہوں گے۔ اور وہ مر جائیں گے۔ 23 جو لاوی نسل کے لوگ خیمہٴ اجتماع میں کام کر رہے ہیں وہ اُس کے خلاف کئے گئے گناہوں کے لئے جواب دہ ہیں۔ یہ اُصول ہمیشہ کے لئے رہے گا۔ لاوی نسل کے لوگ اس زمین کو نہیں لیں گے جسے میں نے اِسرائیل کے دوسرے لوگوں کو دیا ہے۔ 24 لیکن بنی اسرائیلیوں کے پاس جو کچھ ہوگا اُس کا دسواں حصہ مجھ کو دیگا۔اس طرح میں لاوی نسل کے لوگوں کو دسواں حصہ دونگا۔ یہی وجہ ہے کہ میں نے لاوی نسلوں کے لئے کہا ہے : وہ لوگ اس زمین کو نہیں پائیں گے جسے میں نے بنی اسرائیلیوں کو دینے کا وعدہ کیا ہے۔”

25 خداوند نے موسیٰ سے کہا ، 26 “لا وی نسل کے لوگوں سے بات کرو اور اُن سے کہو : بنی اسرائیل اپنی ہر ایک چیز کا دسواں حصّہ خداوند کو دیں گے۔ وہ دسواں حصّہ لا وی نسلوں کا مورو ثی حصّہ ہو گا۔لیکن تمہیں اُس دسویں حصّے کا دسواں حصّہ خداوند کو پیش کرنا چا ہئے۔ 27 اور تمہا ر ا یہ نذرانہ ایسا ہی سمجھا جا ئیگا جیسا کہ تم نے کھلیان سے اناج کا نذرانہ اور مئے کی کو لہو سے مئے کا نذرانہ پیش کیا تھا۔ 28 اس طرح تم خداوند کو ویسے ہی نذر دو گے جس طرح اسرا ئیل کے دوسرے لوگ دیتے ہیں۔ تم بنی اسرائیلیوں کا دیا ہوا دسواں حصّہ حا صل کرو گے۔ اور تب تم اس کا دسواں حصّہ کا ہن ہا رون کو دوگے۔ 29 جب بنی اسرا ئیل اپنی ہر ایک چیز کا دسواں حصّہ دیں تو تمہیں اُ ن میں سے اچھا اور پا کیزہ حصّہ چُننا ہو گا وہی دسواں حصّہ ہے جسے تمہیں خداوند کو دینا چا ہئے۔

30 “موسیٰ ! لا ویوں سے یہ کہو کہ جب وہ اپنے حاصل کئے ہو ئے میں سے سب سے اچھا حصّہ پیش کرتا ہے تو ایسا سمجھا جا ئیگا جیسا کہ وہ مجھے خود سے پیدا کئے ہو ئے اناج یا مئے کا نذرانہ پیش کیا۔ 31 جو بچ جائیگا اسے تم اور تمہا رے خاندان کے آدمی جہاں کہیں چا ہو کھا سکتے ہیں۔ یہ تم لوگوں کے اسکا م کے لئے ادائیگی ہے جو تم لوگ خیمٴہ اجتماع میں کرتے ہو۔ 32 اور اگر تم ہمیشہ اس کا بہترین حصّہ خداوند کو دیتے رہو گے تو تم کبھی قصوروار نہیں ہو گے۔ تم بنی اسرائیلیوں کی مقدّس نذر کے ساتھ گناہ نہیں کرو گے اور تم نہیں مرو گے۔”

Duties of Priests and Levites

18 The Lord said to Aaron, “You, your sons and your family are to bear the responsibility for offenses connected with the sanctuary,(A) and you and your sons alone are to bear the responsibility for offenses connected with the priesthood. Bring your fellow Levites from your ancestral tribe to join you and assist you when you and your sons minister(B) before the tent of the covenant law. They are to be responsible to you(C) and are to perform all the duties of the tent,(D) but they must not go near the furnishings of the sanctuary or the altar. Otherwise both they and you will die.(E) They are to join you and be responsible for the care of the tent of meeting—all the work at the tent—and no one else may come near where you are.(F)

“You are to be responsible for the care of the sanctuary and the altar,(G) so that my wrath will not fall on the Israelites again. I myself have selected your fellow Levites from among the Israelites as a gift to you,(H) dedicated to the Lord to do the work at the tent of meeting.(I) But only you and your sons may serve as priests in connection with everything at the altar and inside the curtain.(J) I am giving you the service of the priesthood as a gift.(K) Anyone else who comes near the sanctuary is to be put to death.(L)

Offerings for Priests and Levites

Then the Lord said to Aaron, “I myself have put you in charge of the offerings presented to me; all the holy offerings the Israelites give me I give to you and your sons as your portion,(M) your perpetual share.(N) You are to have the part of the most holy offerings(O) that is kept from the fire. From all the gifts they bring me as most holy offerings, whether grain(P) or sin[a](Q) or guilt offerings,(R) that part belongs to you and your sons. 10 Eat it as something most holy; every male shall eat it.(S) You must regard it as holy.(T)

11 “This also is yours: whatever is set aside from the gifts of all the wave offerings(U) of the Israelites. I give this to you and your sons and daughters as your perpetual share.(V) Everyone in your household who is ceremonially clean(W) may eat it.

12 “I give you all the finest olive oil and all the finest new wine and grain(X) they give the Lord(Y) as the firstfruits of their harvest.(Z) 13 All the land’s firstfruits that they bring to the Lord will be yours.(AA) Everyone in your household who is ceremonially clean may eat it.(AB)

14 “Everything in Israel that is devoted[b] to the Lord(AC) is yours. 15 The first offspring of every womb, both human and animal, that is offered to the Lord is yours.(AD) But you must redeem(AE) every firstborn(AF) son and every firstborn male of unclean animals.(AG) 16 When they are a month old,(AH) you must redeem them at the redemption price set at five shekels[c](AI) of silver, according to the sanctuary shekel,(AJ) which weighs twenty gerahs.(AK)

17 “But you must not redeem the firstborn of a cow, a sheep or a goat; they are holy.(AL) Splash their blood(AM) against the altar and burn their fat(AN) as a food offering, an aroma pleasing to the Lord.(AO) 18 Their meat is to be yours, just as the breast of the wave offering(AP) and the right thigh are yours.(AQ) 19 Whatever is set aside from the holy(AR) offerings the Israelites present to the Lord I give to you and your sons and daughters as your perpetual share. It is an everlasting covenant of salt(AS) before the Lord for both you and your offspring.”

20 The Lord said to Aaron, “You will have no inheritance in their land, nor will you have any share among them;(AT) I am your share and your inheritance(AU) among the Israelites.

21 “I give to the Levites all the tithes(AV) in Israel as their inheritance(AW) in return for the work they do while serving at the tent of meeting.(AX) 22 From now on the Israelites must not go near the tent of meeting, or they will bear the consequences of their sin and will die.(AY) 23 It is the Levites who are to do the work at the tent of meeting and bear the responsibility for any offenses they commit against it. This is a lasting ordinance(AZ) for the generations to come.(BA) They will receive no inheritance(BB) among the Israelites.(BC) 24 Instead, I give to the Levites as their inheritance the tithes that the Israelites present as an offering to the Lord.(BD) That is why I said concerning them: ‘They will have no inheritance among the Israelites.’”

25 The Lord said to Moses, 26 “Speak to the Levites and say to them: ‘When you receive from the Israelites the tithe I give you(BE) as your inheritance, you must present a tenth of that tithe as the Lord’s offering.(BF) 27 Your offering will be reckoned(BG) to you as grain from the threshing floor(BH) or juice from the winepress.(BI) 28 In this way you also will present an offering to the Lord from all the tithes(BJ) you receive from the Israelites. From these tithes you must give the Lord’s portion to Aaron the priest. 29 You must present as the Lord’s portion the best and holiest part of everything given to you.’

30 “Say to the Levites: ‘When you present the best part, it will be reckoned to you as the product of the threshing floor or the winepress.(BK) 31 You and your households may eat the rest of it anywhere, for it is your wages for your work at the tent of meeting.(BL) 32 By presenting the best part(BM) of it you will not be guilty in this matter;(BN) then you will not defile the holy offerings(BO) of the Israelites, and you will not die.’”

Footnotes

  1. Numbers 18:9 Or purification
  2. Numbers 18:14 The Hebrew term refers to the irrevocable giving over of things or persons to the Lord.
  3. Numbers 18:16 That is, about 2 ounces or about 58 grams