Add parallel Print Page Options

یسوع کا دوبارہ زندہ ہونا

16 سبت کے دوسرے دن مریم مگدینی سلومے اور یعقوب کی ماں مریم یہ چاہتی تھیں کہ چند خوشبودار چیزیں یسوع کی لاش کو لگا ئیں۔ ہفتہ کا پہلا دن تھا صبح کے وقت وہ قبر کی جگہ چلی گئیں۔ اس وقت حالانکہ سورج طلاع ہو رہا تھا پھر بھی تاریکی تھی۔ یہ عورتیں آپس میں باتیں کر تے ہوئے کہنے لگیں کہ “پتھر کی بڑی چٹان کے ذریعے قبر کے منھ کو بند کر دیا گیا ہے اور کہا کہ یہ چٹان ہمارے لئے کون لڑھکائینگے؟”

جب وہ عورتیں قبر پر پہونچی تو انہوں نے دیکھا کہ وہ چٹان لڑھکی ہوئی ہے جب کہ وہ چٹاّن بہت بڑی تھی۔ لیکن اس کو قبر کے منھ سے دور لڑھکا یا گیا تھا۔ وہ عورتیں جب قبر میں اتریں تو کیا دیکھتی ہیں کہ سفید چوغہ پہنا ہوا ایک نوجوان قبر کی داہنی جانب بیٹھا ہوا ہے اس کو دیکھ کر یہ گھبرا گئیں۔

لیکن اس نے کہا ، “ گھبراؤ مت! صلیب پر چڑھا یا ہوا جس ناصری یسوع کو تم ڈھونڈ رہی ہو دوبارہ زندہ ہو گئے ہیں اور وہ یہاں نہیں ہے دیکھو انکی لاش جس جگہ رکھی گئی تھی وہ یہی ہے۔ اب جاؤ یسوع کے شاگر دوں میں منادی کرو۔ بطور خاص پطرس کو یہ بات معلوم کراؤ اور تم ان سے کہنا کہ یسوع گلیل کو جا رہے ہیں اور وہ تم سے قبل وہاں رہیں گے۔ اس نے تم سے پہلے ہی کہا ہے کہ تم اس کو وہاں دیکھو گے۔”

وہ عورتیں ڈرکے مارے بدحواس ہو گئیں اور کانپ رہی تھیں اور قبر چھوڑ کر بھاگ گئیں۔ چونکہ وہ بہت زیادہ خوف زدہ تھیں اس لئے وہ اس واقعہ کو کسی سے نہیں کہا۔

( چند قدیم مرقس کی یونانی کتا بیں یہیں پر ختم ہوتی ہیں )

کچھ شاگر دوں کو یسوع کا دیدار

ہفتہ کے پہلے دن کی صبح ہی یسوع دوبارہ جی اٹھے۔ یسوع پہلے پہل مریم مگدینی کو نظر آئے۔ پچھلے دنوں کبھی یسوع نے مریم مگدینی پر سے سات بد روحوں کو نکال باہر کئے تھے۔ 10 مریم گئی اور انکے شاگر دوں کو معلوم کرایا۔ لیکن وہ اب تک غم میں ڈوبے ہوئے ماتم کر رہے تھے۔ 11 جب مریم نے شاگردوں کو یہ معلوم کرا یا کہ میں نے یسوع کو زندہ دیکھا تو شاگر دوں نے اس کی بات پر بھروسہ نہ کیا۔

12 ایک دفعہ ایسا ہوا کہ یسوع کے دو شاگرد جب ایک گاؤں سے گز ررہے تھے تو یسوع ان کو ایک دوسری ہی شکل میں دکھا ئی دیا۔ 13 یہ شاگرد دوسرے اور شاگر دوں کے پاس واپس لوٹے اور ان کو یہ واقعہ سنا یا لیکن انہوں نے انکی بات پر یقین نہ کیا۔

یسوع کا اپنے شاگردوں کے ساتھ گفتگو کر نا

(متّی ۲۸ :۱۶۔۲۰ ؛لوقا ۲۴:۳۶۔۴۹؛یوحنا۲۰:۱۹۔۲۳؛اعمال۱:۶۔۸)

14 جب گیارہ شاگرد کھانا کھا رہے تھے یسوع ان کو نظر آئے ، شاگر دوں میں چونکہ ایمان کم تھا جس کی وجہ سے یسوع نے انکی مخالفت کی وہ ضدّی تھے اور لوگوں کی اس بات پر یقین کر نے سے انکار کردیا کہ یسوع مرنے کے بعد دوبارہ جی اٹھا ہے۔

15 پھر یسوع نے تمام شاگر دوں سے کہا ، “جاؤ اور ساری زمین میں پھیل جاؤ اور ہر ایک کو خوشخبری سناؤ۔ 16 وہ جو ایمان لائے اور وہ جو بپتسمہ لے نجات پائیگا اور جو ایمان نہ لائے وہ مجرم کے زمرے میں شا مل ہوگا۔ 17 ایما ن رکھنے والے معجزے دکھا ئیں گے۔اور وہ میرے نام کا واسطہ دیکر بد روحوں سے چھٹکارہ دلائیں گے۔اور وہ زبان جس کو وہ جانتے ہی نہیں اس میں وہ باتیں کریں گے۔ 18 اگر یہ سانپوں کو پکڑ بھی لیں تو ان کو ڈسینگے نہیں۔اگر یہ زہر بھی پی لیں تو ان پر اسکا کوئی اثر بھی نہ ہوگا اور کہا دست شفقت رکھیں گے تو بیمار بھی صحتیاب ہو جائیں گے۔”

یسوع کا آسمان پر لوٹنا

19 خداوند یسوع ان واقعات کو اپنے شاگردوں سے بیان کیا اور پھر اسکے بعد انکو آسمان میں اٹھا لیا گیا۔ اور وہ وہاں پر خُدا کی داہنی جانب بیٹھ گئے۔ 20 شاگردوں نے روئے زمین میں ہر طرف پھیل کر لوگوں میں اس خوشخبری کی منا دی کر دی اور خدا وند نے ان لو گوں کی مدد کی۔ اور مختلف معجزوں کے ذریعے اس خوشخبری کی بات کو مستحکم کر تے رہے۔

Jesus Has Risen(A)

16 When the Sabbath was over, Mary Magdalene, Mary the mother of James, and Salome bought spices(B) so that they might go to anoint Jesus’ body. Very early on the first day of the week, just after sunrise, they were on their way to the tomb and they asked each other, “Who will roll the stone away from the entrance of the tomb?”(C)

But when they looked up, they saw that the stone, which was very large, had been rolled away. As they entered the tomb, they saw a young man dressed in a white robe(D) sitting on the right side, and they were alarmed.

“Don’t be alarmed,” he said. “You are looking for Jesus the Nazarene,(E) who was crucified. He has risen! He is not here. See the place where they laid him. But go, tell his disciples and Peter, ‘He is going ahead of you into Galilee. There you will see him,(F) just as he told you.’”(G)

Trembling and bewildered, the women went out and fled from the tomb. They said nothing to anyone, because they were afraid.[a]


[The earliest manuscripts and some other ancient witnesses do not have verses 9–20.]

When Jesus rose early on the first day of the week, he appeared first to Mary Magdalene,(H) out of whom he had driven seven demons. 10 She went and told those who had been with him and who were mourning and weeping. 11 When they heard that Jesus was alive and that she had seen him, they did not believe it.(I)

12 Afterward Jesus appeared in a different form to two of them while they were walking in the country.(J) 13 These returned and reported it to the rest; but they did not believe them either.

14 Later Jesus appeared to the Eleven as they were eating; he rebuked them for their lack of faith and their stubborn refusal to believe those who had seen him after he had risen.(K)

15 He said to them, “Go into all the world and preach the gospel to all creation.(L) 16 Whoever believes and is baptized will be saved, but whoever does not believe will be condemned.(M) 17 And these signs(N) will accompany those who believe: In my name they will drive out demons;(O) they will speak in new tongues;(P) 18 they will pick up snakes(Q) with their hands; and when they drink deadly poison, it will not hurt them at all; they will place their hands on(R) sick people, and they will get well.”

19 After the Lord Jesus had spoken to them, he was taken up into heaven(S) and he sat at the right hand of God.(T) 20 Then the disciples went out and preached everywhere, and the Lord worked with them and confirmed his word by the signs(U) that accompanied it.

Footnotes

  1. Mark 16:8 Some manuscripts have the following ending between verses 8 and 9, and one manuscript has it after verse 8 (omitting verses 9-20): Then they quickly reported all these instructions to those around Peter. After this, Jesus himself also sent out through them from east to west the sacred and imperishable proclamation of eternal salvation. Amen.