Add parallel Print Page Options

یسوع کا دوبارہ جی اٹھنا

28 سبت کادن گزر گیا۔ یہ ہفتے کے پہلے دن کا سویرا تھا۔مریم مگدلینی اور ایک دوسری عورت مریم قبر کو دیکھنے کے لئے آئیں۔

تب خوفناک زلزلہ آیا۔ خداوند کا ایک فرشتہ آسمان سے اتر کر آیا۔ وہ فرشتہ قبر کے قریب جا کر منھ سے پتھّر کی اس چٹان کو لڑھکایا اور اس چٹان پر بیٹھ گیا۔ وہ فرشتہ بجلی کی چمک کی طرح تابناک تھا۔ اور اسکی پو شاک برف کی طرح سفید اور صاف و شفاف تھی۔ قبر کی نگرانی پر متعین سپاہیوں نے جب فرشتہ کو دیکھا تو بہت خوفزدہ ہو ئے اور ڈر کے مارے کانپتے ہو ئے مر دے کی طرح ہو گئے۔

فرشتہ نے ان خواتین سے کہا، “تم گھبراؤ مت کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ تم مصلوب یسوع کو تلاش کر رہی ہو۔ اب یسوع تو یہاں نہیں ہے۔ اسلئے کہ وہ اپنے کہنے کے مطابق دوبارہ جی اٹھا ہے۔ آؤ اور جہاں اسکی لاش رکھی ہوئی تھی اس جگہ کو دیکھو p جلدی کرو اور اسکے شاگردوں سے جا کر کہو ان سے کہو کہ یسوع دوبارہ جی اٹھا ہے۔ اور وہ گلیل کو جا رہا ہے۔ تم سے پہلے ہی وہ وہاں رہے گا۔ تم اسکو وہاں دیکھو گے۔” پھر سے فرشتے نے کہا،

“تمہیں جو خبر سنانا چاہتا ہوں وہ یہی ہے بھولنا نہیں۔”

فوراً وہ عورتیں کچھ خوف کے ساتھ اور قدرے خوشی و مسرت کے ساتھ قبر کی جگہ سے چلی گئیں۔ پیش آئے ہو ئے واقعات کو شاگردوں سے سنانے کے لئے وہ دوڑی جا رہی تھیں۔ یسوع فوراً انکے سامنے آگیا اور کہنے لگا “تمہیں مبارک ہو۔” تب وہ عورتیں یسوع سے قریب ہو ئیں اور اسکے پیروں پر گر کر اسکی عبادت کی۔ 10 یسوع نے ان عورتوں سے کہا، “تم گھبراؤ مت میرے بھائیوں کے پاس جاؤ اور انکو گلیل میں آنے کے لئے کہدو اسلئے کہ وہ وہاں پر میرا دیدار کریں گے”

یہودی قائدین تک پہنچی ہو ئی اطلاع

11 وہ عورتیں شاگردوں کو با خبر کرنے کے لئے چلی گئیں۔ اور ادھر قبر پر نگرانی کر نے والے چند سپا ہی شہر میں جاکر پیش آئے ہوئے سارے حالات سردار کاہنوں کو سنائے۔ 12 تب کاہنوں کے رہنما نے بڑے اور معزز یہودیوں سے ملاقات کر کے گفتگوں کر نے لگے اور ان سے جھوٹ کہلوانے کے لئے ایک بڑی رقم بطور رشوت دینے کی بھی تدبیر سوچنے لگے۔ 13 انہوں نے سپاہیوں سے کہنا شروع کیا او ر کہا، “لوگوں سے یہ کہو کہ رات کے وقت جب ہم نیند میں تھے تو یسوع کے شاگرد آئے اور اسکی لاش کو چرا لے گئے۔ 14 اور کہا کہ اگر حاکم کو یہ بات معلوم بھی ہو جائے تو ہم اسکو مطمئن کر دیں گے اور تم کو کسی قسم کی مصیبت نہ پہنچے اسکا انتظام کریں گے۔” 15 سپاہی رقم لے لئے اور انکے کہنے کے مطابق کر گزرے۔ یہ قصّہ آج بھی یہودیوں میں عام ہے۔

یسوع کی اپنے شاگردوں سے کہی ہو ئی آخری باتیں۔

16 وہ گیارہ شاگرد گلیل جاکر اس پہاڑ پر گئے جہاں یسوع نے انہیں جانے کے لئے کہا تھا۔ 17 پہاڑ پر شاگردوں نے یسوع کو دیکھا۔ انہوں نے اسکی عبادت کی۔ لیکن ان میں سے بعص شاگرد نے حقیقی یسوع کے ہو نے کو تسلیم نہ کیا۔ 18 اس لئے یسوع ان کے پاس آئے اور کہنے لگے، “آسمان کا اور اس زمین کا سارا اختیار مجھے دیا گیا ہے۔ 19 اس وجہ سے تم جاؤ اور اس دنیا میں بسنے والے تمام لوگوں کو میرے شاگرد بناؤ۔ باپ کے بیٹے کے اور مقدس روح کے نام پر ان سب کو بپتسمہ دو۔ 20 میں تم کو جن تمام باتوں کے کر نے کا حکم دیا ہوں اس کے مطابق لوگوں کو فرمانبرداری کر نے کی تعلیم دو۔ اور کہا ،میں رہتی دنیا تک تمہارے ساتھ ہی رہونگا۔”

Jesus Has Risen(A)

28 After the Sabbath, at dawn on the first day of the week, Mary Magdalene(B) and the other Mary(C) went to look at the tomb.

There was a violent earthquake,(D) for an angel(E) of the Lord came down from heaven and, going to the tomb, rolled back the stone(F) and sat on it. His appearance was like lightning, and his clothes were white as snow.(G) The guards were so afraid of him that they shook and became like dead men.

The angel said to the women, “Do not be afraid,(H) for I know that you are looking for Jesus, who was crucified. He is not here; he has risen, just as he said.(I) Come and see the place where he lay. Then go quickly and tell his disciples: ‘He has risen from the dead and is going ahead of you into Galilee.(J) There you will see him.’ Now I have told you.”

So the women hurried away from the tomb, afraid yet filled with joy, and ran to tell his disciples. Suddenly Jesus met them.(K) “Greetings,” he said. They came to him, clasped his feet and worshiped him. 10 Then Jesus said to them, “Do not be afraid. Go and tell my brothers(L) to go to Galilee; there they will see me.”

The Guards’ Report

11 While the women were on their way, some of the guards(M) went into the city and reported to the chief priests everything that had happened. 12 When the chief priests had met with the elders and devised a plan, they gave the soldiers a large sum of money, 13 telling them, “You are to say, ‘His disciples came during the night and stole him away(N) while we were asleep.’ 14 If this report gets to the governor,(O) we will satisfy him and keep you out of trouble.” 15 So the soldiers took the money and did as they were instructed. And this story has been widely circulated among the Jews to this very day.

The Great Commission

16 Then the eleven disciples went to Galilee, to the mountain where Jesus had told them to go.(P) 17 When they saw him, they worshiped him; but some doubted. 18 Then Jesus came to them and said, “All authority in heaven and on earth has been given to me.(Q) 19 Therefore go and make disciples of all nations,(R) baptizing them in the name of the Father and of the Son and of the Holy Spirit,(S) 20 and teaching(T) them to obey everything I have commanded you. And surely I am with you(U) always, to the very end of the age.”(V)