Add parallel Print Page Options

خدا کا حکم اور لوگوں کے اصول

15 تب چند فریسی اور معلمین شریعت یروشلم سے یسوع کے پاس آئے اور کہا، “تمہا رے ماننے وا لے ہما رے اجداد کے اصول وروا یات کی اطاعت کیوں نہیں کرتے ؟ اور پوچھا کہ تیرے شاگرد کھا نا کھانے سے قبل ہاتھ کیوں نہیں دھوتے ؟”-

یسوع نے کہا، “تم اپنے اصولوں پر عمل کر نے کے لئے خدا کے احکام کی خلاف ورزی کیوں کرتے ہو ؟۔ خدا کا حکم ہے کہ تم اپنے ماں باپ کی تعظیم کرو۔ [a] دوسرا حکم خدا کا یہ ہے کہ اگر کو ئی اپنے باپ یا ا پنی ماں کو ذلیل و رسوا کرے تو اسے قتل کر دیا جا ئے۔ [b] لیکن اگر ایک آدمی اپنے ماں باپ کو یہ کہے کہ تمہا ری مدد کر نا میرے لئے ممکن نہیں کیوں کہ میرے پاس ہر چیز خدا کی بڑا ئی کے لئے ہے تو پھر ماں باپ کی عزت کر نے کی کو ئی ضرورت نہیں۔ تم اس بات کی تعلیم دیتے ہو کہ وہ اپنے ماں باپ کی عزت نہ کرے اس صورت میں تمہا ری روایت ہی نے خدا کے حکم کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ تم سب ریا کار ہو۔یسعیاہ نے تمہارے بارے میں صحیح کہا ہے وہ یہ کہ:

“یہ لوگ تو صرف زبانی میری عزت کرتے ہیں۔
    لیکن ان کے دل مجھ سے دور ہیں۔
اور انکا میری بندگی کرنا بھی بے سود ہے۔
    انکی تعلیمات انسانی اصولوں ہی کی تعلیم دیتے ہیں۔ [c]

10 یسوع نے لوگوں کو اپنے پاس بلایا اور کہا، “میری باتوں پر غور کرو اور انہیں سمجھو۔ 11 کوئی آدمی اپنے کھا نے پینے والی چیزوں سے نا پاک و گندا نہیں ہو تا بلکہ اس نے کہا کہ اس کے منھ سے جو بھی جھوٹے کلمات نکلے وہی اس کو ناپاک کر دیتے ہیں۔”

12 تب شاگرد یسوع کے قریب آکر اس سے کہنے لگے، “کیا تم جانتے ہو کہ تمہاری کہی ہو ئی بات کو فریسی نے سن کر کتنا برا ما نا ہے ؟”

13 یسوع نے جواب دیا، “آسمانوں میں رہنے والے میرے باپ نے جن پودوں کو نہیں لگا یا وہ سب جڑ سمیت اکھاڑ دیئے جائیں گے۔ 14 اور کہا کہ فریسی کو پریشان نہ کرو اسے اکیلا رہنے دو وہ خود اندھے ہیں اور دوسروں کو راستہ دکھا نا چاہتے ہیں۔ اسلئے کہ اگر اندھا اندھے کی رہنمائی کرے تب تو دونوں گڑھے میں گر جائیں گے۔”

15 تب پطرس نے کہا، “جو تو نے پہلے لوگوں سے کہا ہے اس بات کی ہم سے وضاحت کر۔

16 یسوع نے ان سے کہا، “کیا تمہیں اب بھی یہ بات سمجھ میں نہیں آتی ؟”۔ 17 ایک آدمی کے منھ سے غذا پیٹ میں داخل ہو تی ہے۔ اور جسم کی ایک نالی سے وہ باہر جاتی ہے۔ اور یہ بات تم سب کو معلوم ہے۔ 18 لیکن جو ایک آدمی کے منھ سے بری باتیں نکلتی ہیں وہی چیزیں ہیں جو آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔ 19 اور آدمی کے دل سے برے خیالات قتل زناکاری اور حرامکاری ،چوری ،جھوٹ اور گالیاں نکل آتی ہیں۔ 20 یہ تمام باتیں آدمی کو ناپاک بنا دیتی ہیں۔ اور کہا، “کھا نا کھا نے سے پہلے اگر ہاتھ نہ دھو یا جائے تو اس سے آدمی ناپاک نہیں ہوتا۔”

یسوع کا غیر یہودی عورت کی مدد کرنا

21 یسوع اس جگہ کو چھوڑ کر صور اور صیدا کے علا قے میں گئے۔ 22 اس علا قے کی رہنے والی ایک کنعانی عورت یسوع کے پاس آئی اور چیخ چیخ کر کہنے لگی، “اے خدا وند داؤد کے بیٹے میرے حال پر رحم کر میری بیٹی پر بد روح کے اثرات ہو گئے ہیں اور وہ بہت ہی تکلیف میں مبتلا ہے”

23 لیکن یسوع نے اس کو کو ئی جواب نہ دیا۔ اس وجہ سے شاگرد یسوع کے پاس آ ئے اور کہنے لگے، “اس عورت کو چلے جانے کے لئے کہئے کیوں کہ وہ چیختی ہو ئی ہمارے پیچھے ہی آرہی ہے۔”

24 یسوع نے کہا، “میں خدا کی طرف سے اسرائیل کی کھو ئی ہو ئی بھیڑوں کے سوا کسی اور کے پاس نہیں بھیجا گیا ہو ں۔”

25 تب وہ عورت یسوع کے پاس آئی اور یسوع کے سامنے گر گئی۔ اور کہنے لگی، “اے میرے خدا وند! میری مدد کر۔”

26 تب یسوع نے جواب دیا، “بچوں کے کھا نے کی روٹی کو نکال کر اسکو کتوں کے سامنے ڈالدینا اچھا نہیں۔”

27 اس عورت نے جواب دیا، “ہاں اے میرے خدا وند! کتے تو اپنے مالکوں کی میز سے گر نے والی غذا کے ٹکڑوں کو تو کھا جا تے ہیں۔”

28 تب یسوع نے جواب دیا،“اے عورت! تیرا ایمان بڑا پختہ ہے۔ اور میں تیری آرزو کو پوری کردیتا ہوں” اسکی بیٹی اسی لمحہ شفاء یاب ہو ئی۔

یسوع سے کئی لوگوں کو شفاء یابی

29 پھر یسوع اس جگہ کو چھو ڑ کر گلیل جھیل کے کنارے ایک پہاڑ پر جاکر بیٹھ گئے۔

30 لوگ جوق در جوق یسوع کے پاس آئے۔ اور اپنے ساتھ مختلف قسم کے بیماروں کو لا کر یسوع کے قدموں میں ڈالدیئے۔ وہاں پر معذور، اندھے، لنگڑے، بہرے اور دوسرے بہت سے لوگ تھے۔ اور ان سبھوں کو شفا بحشی۔ 31 جب لوگوں نے دیکھا کہ گونگے باتیں کرتے ہیں۔ لنگڑے چلتے پھرتے ہیں ،اور معذور لوگ صحت پاتے ہیں۔ اور اندھے بینا ہو گئے ہیں تو وہ انتہائی حیرت میں پڑگئے اور اس اسرائیل کے خدا کی تعریف بیان کر نے لگے۔

چار ہزار سے زیادہ لوگوں میں اناج کی تقسیم۔

32 یسوع نے اپنے شاگردوں کو پاس بلا کر کہا، “میں بھی ان لوگوں کے ساتھ انکے دکھ اور تکلیف میں شریک ہوں۔ کیوں کہ یہ تین دن سے میرے ساتھ ہیں۔ اب انکو کھا نے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے۔ اور انکو بحالت بھو ک واپس بھیج دینا مجھے گوارہ نہیں۔ اور کہا یہ گھر جاتے ہو ئے بھوک سے تڑپ جائیں گے۔”

33 شاگردوں نے یسوع سے کہا، “اس مجمع کو کھلا نے کے لئے ہم اتنی روٹیاں کہاں سے لا سکتے ہیں ؟ جب کہ یہاں سے کو ئی گاؤں قریب نہیں ہے۔”

34 انہوں نے پو چھا، “تمہارے پاس کتنی روٹیاں ہیں ؟” شاگردوں نے جواب دیا، “ہمارے پاس صرف سات روٹیاں اور چند چھوٹی مچھلیاں ہیں۔”

35 تب انہوں نے لوگوں کو زمین پر بیٹھنے کا حکم دیا۔ 36 ان سات روٹیوں اور مچھلیوں کو اٹھا کر انہوں نے انکے لئے خدا کا شکر ادا کیا پھر انکو توڑ کر شاگردوں کو دیا۔ شاگردوں نے ان کو لوگوں میں بانٹ دی۔ 37 لوگ کھاکر شکم سیر ہوئے۔

پھر کھا نے سے بچی ہوئی روٹیوں کے ٹکڑوں کو جب شاگردوں نے جمع کیا تو سات ٹوکریاں بھر گئیں۔ 38 اس دن کھا نا کھانے والوں میں مرد چار ہزار تھے۔ انکے علاوہ عورتوں اور بچوں نے بھی کھا نا کھا یا۔ 39 تب یسوع نے ان لوگوں کو اپنے اپنے گھروں کوجا نے کی اجازت دیدی۔ پھر کشتی پر سوار ہو کر مگدن نام کے علاقے میں چلے گئے۔

Footnotes

  1. متّی 15:4 اِقتِباس خروج ۱۲:۲۰، استثناء۱۶:۵
  2. متّی 15:4 اِقتِباس خروج ۱۷:۲۱
  3. متّی 15:9 یسعیاہ ۲۹:۱۳

That Which Defiles(A)

15 Then some Pharisees and teachers of the law came to Jesus from Jerusalem and asked, “Why do your disciples break the tradition of the elders? They don’t wash their hands before they eat!”(B)

Jesus replied, “And why do you break the command of God for the sake of your tradition? For God said, ‘Honor your father and mother’[a](C) and ‘Anyone who curses their father or mother is to be put to death.’[b](D) But you say that if anyone declares that what might have been used to help their father or mother is ‘devoted to God,’ they are not to ‘honor their father or mother’ with it. Thus you nullify the word of God for the sake of your tradition. You hypocrites! Isaiah was right when he prophesied about you:

“‘These people honor me with their lips,
    but their hearts are far from me.
They worship me in vain;
    their teachings are merely human rules.(E)[c](F)

10 Jesus called the crowd to him and said, “Listen and understand. 11 What goes into someone’s mouth does not defile them,(G) but what comes out of their mouth, that is what defiles them.”(H)

12 Then the disciples came to him and asked, “Do you know that the Pharisees were offended when they heard this?”

13 He replied, “Every plant that my heavenly Father has not planted(I) will be pulled up by the roots. 14 Leave them; they are blind guides.[d](J) If the blind lead the blind, both will fall into a pit.”(K)

15 Peter said, “Explain the parable to us.”(L)

16 “Are you still so dull?”(M) Jesus asked them. 17 “Don’t you see that whatever enters the mouth goes into the stomach and then out of the body? 18 But the things that come out of a person’s mouth come from the heart,(N) and these defile them. 19 For out of the heart come evil thoughts—murder, adultery, sexual immorality, theft, false testimony, slander.(O) 20 These are what defile a person;(P) but eating with unwashed hands does not defile them.”

The Faith of a Canaanite Woman(Q)

21 Leaving that place, Jesus withdrew to the region of Tyre and Sidon.(R) 22 A Canaanite woman from that vicinity came to him, crying out, “Lord, Son of David,(S) have mercy on me! My daughter is demon-possessed and suffering terribly.”(T)

23 Jesus did not answer a word. So his disciples came to him and urged him, “Send her away, for she keeps crying out after us.”

24 He answered, “I was sent only to the lost sheep of Israel.”(U)

25 The woman came and knelt before him.(V) “Lord, help me!” she said.

26 He replied, “It is not right to take the children’s bread and toss it to the dogs.”

27 “Yes it is, Lord,” she said. “Even the dogs eat the crumbs that fall from their master’s table.”

28 Then Jesus said to her, “Woman, you have great faith!(W) Your request is granted.” And her daughter was healed at that moment.

Jesus Feeds the Four Thousand(X)(Y)(Z)

29 Jesus left there and went along the Sea of Galilee. Then he went up on a mountainside and sat down. 30 Great crowds came to him, bringing the lame, the blind, the crippled, the mute and many others, and laid them at his feet; and he healed them.(AA) 31 The people were amazed when they saw the mute speaking, the crippled made well, the lame walking and the blind seeing. And they praised the God of Israel.(AB)

32 Jesus called his disciples to him and said, “I have compassion for these people;(AC) they have already been with me three days and have nothing to eat. I do not want to send them away hungry, or they may collapse on the way.”

33 His disciples answered, “Where could we get enough bread in this remote place to feed such a crowd?”

34 “How many loaves do you have?” Jesus asked.

“Seven,” they replied, “and a few small fish.”

35 He told the crowd to sit down on the ground. 36 Then he took the seven loaves and the fish, and when he had given thanks, he broke them(AD) and gave them to the disciples, and they in turn to the people. 37 They all ate and were satisfied. Afterward the disciples picked up seven basketfuls of broken pieces that were left over.(AE) 38 The number of those who ate was four thousand men, besides women and children. 39 After Jesus had sent the crowd away, he got into the boat and went to the vicinity of Magadan.

Footnotes

  1. Matthew 15:4 Exodus 20:12; Deut. 5:16
  2. Matthew 15:4 Exodus 21:17; Lev. 20:9
  3. Matthew 15:9 Isaiah 29:13
  4. Matthew 15:14 Some manuscripts blind guides of the blind