Add parallel Print Page Options

اپنے دلوں کو بدلو

13 اسی وقت چند لوگ یسوع کے پاس آئے اور کہنے لگے کہ گلیل میں قربانی پیش کر نے والوں کو پیلا طس نے کس طرح عبادت کرنے والوں کو قتل کر وایا تھا اور قربان ہو ئے جانوروں کے خون کے ساتھ ان کا خو ن بھی ملا یا تھا۔ یسوع نے جواب دیا “تم کیا سوچتے ہو کہ یہ گلیلی دوسرے سبھی گلیلیوں سے بد تر گنہگار تھے ، کیوں کہ انہیں یہ سب کچھ بھگتنا پڑا ؟ نہیں وہ ایسے نہیں ہیں! بلکہ وہ ایسے گنہگار نہیں ہیں!لیکن اگر تم اپنے گناہوں پر توبہ کر کے خدا کی طرف متوجہ نہ ہو گے تو تم سب بھی تباہ و بر باد ہو جا ؤ گے! شیلوخ مقام پر جب مینار گر گیا تھا تو اس میں مرنے والے ان اٹھا رہ آدمیوں کے بارے میں تمہا را کیا خیال ہے ؟ کیا تم سمجھتے ہو کہ یروشلم میں زندگی گزارنے والے ان تمام لو گوں سے بڑھکر گنہگار تھے ؟ وہ ویسے گنہگار نہیں تھے۔لیکن میں تم سے کہتا ہوں کہ اگر تم اپنے دلوں کو نہیں بدلو گے تو تم سب بھی تباہ و بر باد ہو جا ؤ گے۔”

نفع نہ دینے والا درخت

یسوع نے یہ تمثیل بیان کی:

“ایک شخص نے اپنے باغ میں ایک انجیر کا درخت لگا یا ایک دن وہ درخت کے پاس اس امید میں آیا کہ شاید درخت میں پھل لگے ہونگے۔لیکن اس نے درخت میں ایک پھل بھی نہ پا یا۔ وہ اپنے باغ کی نگرانی کے لئے ایک باغ بان کو مقرّر کیا اس نے اپنے نو کر سے کہا کہ تین سال سے اس بات کا انتظار کر تا رہا کہ اس درخت میں پھل ہو نگے لیکن اب تک میں نے ایک بھی پھل نہیں پا یا۔ اس کو کاٹ ڈال!کہ یہ زمین کی قوت و صلاحیت کو کیوں ضائع کرے ؟” لیکن اس نوکر نے کہا کہ اے خدا وند! مزید ایک سال صبر کے ساتھ انتظار کرو شاید کہ وہ پھلدار ہو گا اس کے اطراف کھود کر بہترین کھاد ڈالونگا۔ تب کہیں اگلے سال یہ درخت شاید پھل دے اگر کسی وجہ سے یہ پھل نہ دے تو اس کو کاٹ ڈال۔”

سبت کے دن ایک عورت کا یسوع سے شفاء پانا

10 سبت کے دن یسوع ایک یہودی عبادت گاہ میں تعلیم دے رہے تھے۔ 11 اس یہودی عبادت گاہ میں بد روح سے متاثر وہاں ایک عورت تھی۔ بد روح کے اثرات سے اٹھارہ برس سے اس عورت کی کمر جھکی ہو ئی تھی۔ اور سیدھے کھڑے رہنا انکے لئے ممکن نہ تھا۔ 12 یسوع نے اس عورت کو دیکھ کر اسے اپنے پاس بلا یا اور اس سے کہا ، “اے عورت! تیری بیماری تجھ سے دور ہو گئی ہے۔” 13 یسوع نے اس پر اپنے دونوں ہاتھو ں کو رکھے تو فوراً اس میں سیدھے کھڑی ہو نے کی طاقت آگئی۔اور اس نے خدا کی تعریف کرنا شروع کردی۔

14 چونکہ یسوع سبت کے دن شفاء دیئے تھے اس لئے یہودی عبادت گاہ کا ایک سردار غصّہ ہوا اور لوگوں سے کہنے لگا ، “چھ دن ہفتہ میں جن میں کام کرنا چاہئے اس لئے ان ہی دنوں میں آکر شفاء پاؤ نہ کہ سبت کے دن۔”

15 اس پر خدا وند نے جواب دیا “تم لوگ منافق ہو اپنے ان بیلوں اور گدھوں کو کھول کر طویلہ سے ان کو پانی پلانے لے جا تے ہو سبت کے دن بھی تم حسب معمول وہی کر تے ہو۔ 16 میں نے جس عورت کو شفاء دی ہے وہ ایک یہودی بہن ہے شیطان گزشتہ اٹھا رہ سال سے اس کو اپنے قبضہ میں رکھا تھا اس وجہ سے اسکو سبت کے دن بیماری سے چھٹکا رہ دلانا کیا صحیح نہیں ہے؟” 17 جب یسو ع نے یہ کہا تو تمام لوگ جو اس پر انگشت نمائی کی تھی آپس میں شرمندہ ہوئے اور یسوع سے واقع ہو نے والے غیر معمولی عظیم کاموں پر لوگ خوش ہو ئے۔

خدا کی بادشاہت کس کے مشابہ ہے؟

18 تب یسوع نے کہا ، “خدا کی بادشاہت کس کے مشابہ ہے؟ اور میں اسکا کس سے موازنہ کروں ؟ 19 خدا کی بادشاہت رائی کے دانے کی طرح ہے۔ کسی شحص نے اپنے باغ میں اس کے بیج کو بو دیا۔اور وہ نشو نما پا کر ایک درخت بنتا ہے۔اور پرندے اس کی ڈالیوں میں گھونسلے بنا تے ہیں۔”

20 یسوع نے دو بارہ کہا، “خدا کی بادشاہت کو میں کس سے موازنہ کروں۔ 21 یہ ایک خمیر کی مانند ہے جو ایک عورت روٹی بنا نے کے لئے بڑے برتن جس میں آٹا ہے ملا تی ہے اور وہ خمیر بھگو ئے ہوئے آٹے کو پھیلا تی ہے۔”

تنگ دروازہ

22 یسوع ہر ایک گاؤں میں تعلیم دیتے ہو ئے یروشلم کی طرف سفر کئے۔ 23 ایک آدمی نے یسوع سے پو چھا، “اے خدا وند!کتنے آدمیوں کو نجات ہو گی؟ کیا کچھ ہی آدمیوں کی؟”

24 یسوع نے کہا ، “جنت کو جانے کے لئے تنگ دروازے سے داخل ہو نے کی کو شش کرو! کئی لوگ اس راستے سے جانے کی کو شش کر تے ہیں۔لیکن ان سے ممکن نہ ہو سکے گا۔ 25 گھر کا مالک اٹھ کر جب گھر کا دروازہ بند کرتا ہے تو تم گھر کے باہر کھڑے ہو کر صرف کہہ سکتے ہو کہ جناب ہمارے لئے دروازہ کھو لو تو وہ تمہیں جواب دیگا کہ تم کون ہو؟ میں تمہیں نہیں جانتا اور تم کہاں کے رہنے والے ہو؟ 26 اس وقت تم کہنا شروع کرو گے کہ ہم نے تو تیرے روبرو کھایا پیا اور تو نے ہمارے بازاروں میں تعلیم دی۔ 27 تب وہ تم سے کہے گا کہ “تم کو ن ہو میں نہیں جانتا! اور تم کہاں کے رہنے والے ہو ؟یہاں سے چلے جاؤ!تم تو گناہ کے کام کرنے والے لوگ ہو!

28 ابراہیم ، اسحاق ،یعقوب اور تمام نبیوں کو خدا کی بادشاہت میں تم دیکھو گے اور تم کو وہاں سے باہر کردیا جائیگا۔تب تم گھبرا کر غصّہ سے چیخ پکار کرو گے۔ 29 “لوگ مشرق ،مغرب ،شمال ، اور جنوب سے آئیں گے۔وہ خدا کی بادشاہت میں کھا نے کی دعوت پر بیٹھیں گے۔

30 “خدا کی بادشاہت میں بعض وہ جو آخر والے ہو تے ہوئے بھی اولین والے ہو نگے اور بعض وہ کہ جو اولین والوں میں ہو تے ہو ئے بھی خدا کی بادشا ہت میں آخر والے ہو نگے۔”

یسوع کا یروشلم میں انتقال ہو نا

31 اس وقت چند فریسی یسوع کے قریب آئے اور کہنے لگے ، “یہاں چھو ڑ کر کہیں اور چلا جا کیوں کے ہیرو دیس تجھے قتل کرنا چاہتا ہے!”

32 یسوع نے ان سے کہا، “تم جا کر اس لومڑی سے کہنا کہ آج اور کل میں لوگوں سے بد روحوں کو دور کرونگا اور بیماروں سے شفا بخشنے کا کام پو را کرونگا اور پرسوں میر ا کام مکمل ہو جا ئے گا۔” 33 اس کے بعد مجھے جانا چاہئے اس لئے یہ سوچا نہیں جا سکتا کہ نبیوں کو یروشلم کے علاوہ کسی اور جگہ نہیں انتقال ہو نا چاہئے۔

34 “اے یروشلم اے یروشلم! تو وہ ہے جو نبیوں کو قتل کرتی ہے۔ خدا نے جن لوگوں کو تیرے پاس بھیجا ہے ان پر تو پتّھر بر ساکر مارڈالتی ہے جس طرح مرغی اپنے چوزوں کو اپنے پروں تلے بٹھا لیتی ہے اسی طرح میں نے تیری مدد کرنے کے لئے کئی دفعہ چاہا۔ لیکن تم نے مجھے موقع ہی نہ دیا۔ 35 اس لئے تمہارے گھر خالی ہو جا ئیں گے۔ میں تمہیں بتا تا ہوں ،تم مجھے اس وقت تک پھر نہیں دیکھو گے جب وہ وقت نہ آجا ئے جب تم کہو گے مبارک ہے وہ جو خدا وند کے نام پر آرہا ہے۔” [a]

Footnotes

  1. لوقا 13:35 مبارک … ہے زبور ۲۶:۱۱۸

Repent or Perish

13 Now there were some present at that time who told Jesus about the Galileans whose blood Pilate(A) had mixed with their sacrifices. Jesus answered, “Do you think that these Galileans were worse sinners than all the other Galileans because they suffered this way?(B) I tell you, no! But unless you repent, you too will all perish. Or those eighteen who died when the tower in Siloam(C) fell on them—do you think they were more guilty than all the others living in Jerusalem? I tell you, no! But unless you repent,(D) you too will all perish.”

Then he told this parable: “A man had a fig tree growing in his vineyard, and he went to look for fruit on it but did not find any.(E) So he said to the man who took care of the vineyard, ‘For three years now I’ve been coming to look for fruit on this fig tree and haven’t found any. Cut it down!(F) Why should it use up the soil?’

“‘Sir,’ the man replied, ‘leave it alone for one more year, and I’ll dig around it and fertilize it. If it bears fruit next year, fine! If not, then cut it down.’”

Jesus Heals a Crippled Woman on the Sabbath

10 On a Sabbath Jesus was teaching in one of the synagogues,(G) 11 and a woman was there who had been crippled by a spirit for eighteen years.(H) She was bent over and could not straighten up at all. 12 When Jesus saw her, he called her forward and said to her, “Woman, you are set free from your infirmity.” 13 Then he put his hands on her,(I) and immediately she straightened up and praised God.

14 Indignant because Jesus had healed on the Sabbath,(J) the synagogue leader(K) said to the people, “There are six days for work.(L) So come and be healed on those days, not on the Sabbath.”

15 The Lord answered him, “You hypocrites! Doesn’t each of you on the Sabbath untie your ox or donkey from the stall and lead it out to give it water?(M) 16 Then should not this woman, a daughter of Abraham,(N) whom Satan(O) has kept bound for eighteen long years, be set free on the Sabbath day from what bound her?”

17 When he said this, all his opponents were humiliated,(P) but the people were delighted with all the wonderful things he was doing.

The Parables of the Mustard Seed and the Yeast(Q)(R)

18 Then Jesus asked, “What is the kingdom of God(S) like?(T) What shall I compare it to? 19 It is like a mustard seed, which a man took and planted in his garden. It grew and became a tree,(U) and the birds perched in its branches.”(V)

20 Again he asked, “What shall I compare the kingdom of God to? 21 It is like yeast that a woman took and mixed into about sixty pounds[a] of flour until it worked all through the dough.”(W)

The Narrow Door

22 Then Jesus went through the towns and villages, teaching as he made his way to Jerusalem.(X) 23 Someone asked him, “Lord, are only a few people going to be saved?”

He said to them, 24 “Make every effort to enter through the narrow door,(Y) because many, I tell you, will try to enter and will not be able to. 25 Once the owner of the house gets up and closes the door, you will stand outside knocking and pleading, ‘Sir, open the door for us.’

“But he will answer, ‘I don’t know you or where you come from.’(Z)

26 “Then you will say, ‘We ate and drank with you, and you taught in our streets.’

27 “But he will reply, ‘I don’t know you or where you come from. Away from me, all you evildoers!’(AA)

28 “There will be weeping there, and gnashing of teeth,(AB) when you see Abraham, Isaac and Jacob and all the prophets in the kingdom of God, but you yourselves thrown out. 29 People will come from east and west(AC) and north and south, and will take their places at the feast in the kingdom of God. 30 Indeed there are those who are last who will be first, and first who will be last.”(AD)

Jesus’ Sorrow for Jerusalem(AE)(AF)

31 At that time some Pharisees came to Jesus and said to him, “Leave this place and go somewhere else. Herod(AG) wants to kill you.”

32 He replied, “Go tell that fox, ‘I will keep on driving out demons and healing people today and tomorrow, and on the third day I will reach my goal.’(AH) 33 In any case, I must press on today and tomorrow and the next day—for surely no prophet(AI) can die outside Jerusalem!

34 “Jerusalem, Jerusalem, you who kill the prophets and stone those sent to you, how often I have longed to gather your children together, as a hen gathers her chicks under her wings,(AJ) and you were not willing. 35 Look, your house is left to you desolate.(AK) I tell you, you will not see me again until you say, ‘Blessed is he who comes in the name of the Lord.’[b](AL)

Footnotes

  1. Luke 13:21 Or about 27 kilograms
  2. Luke 13:35 Psalm 118:26