Add parallel Print Page Options

دعا کے متعلق یسوع کا تعلیم دینا

11 ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ یسوع ایک جگہ دعا کر رہے تھے اور جب وہ دعا ختم کئے تو ان کے شاگردوں میں سے ایک نے کہا، “اے خداوند! یوحناّ اپنے شاگردوں کو دعا کر نے کا طریقہ سکھایا ہے برائے مہر بانی دعا کر نے کا طریقہ ہمیں بھی سکھا دے۔”

یسوع نے ان سے کہا، “تم اس طرح دعا کرواور کہو:

اے باپ!تیرا نام ہمیشہ مقدس ہے
اور ہم دعا کرتے ہیں کہ تیری باد شاہت آئے۔
ہمیں روز کی روٹی روز عطا کر۔
ہما رے گناہوں کو معاف کر
    جس طرح ہم اپنے قرضدار کو معاف کر تے ہیں
اور ہمیں آز ما ئشوں میں نہ ڈال۔”

مسلسل دعا کرو

5-6 تب یسوع نے ان سے کہا یوں سمجھو، “تم میں سے ایک آدمی ہے کہ جو اپنے دوست کے گھر کو رات میں بہت تا خیر سے گیا وہ اپنے دوست سے کہتا ہے، “میرا ایک دوست مجھ سے ملنے کیلئے بہت دور سے میرے پاس آیا ہے لیکن اسے کھلا نے کے لئے میرے پاس کچھ نہیں ہے مہر بانی سے مجھے تین روٹیاں دے۔” وہ دوست گھر کے اندر سے جواب دیتا ہے نکل جا اور مجھے تکلیف نہ دے اور دروازہ بند ہے! میں اور میرے بچے سو رہے ہیں میں اب اٹھ کر تجھے روٹی نہیں دے سکتا۔ صرف اسکی دوستی ہی اس کو نہیں اٹھا سکتی اور نہ روٹی دے سکتی ہے لیکن اگر وہ مسلسل پو چھتا ہی رہے تو وہ اٹھ کر اپنے دوست کو یقیناً اس کے مطا لبہ کے مطا بق روٹی دے گا۔ اس لئے میں تم سے کہتا ہوں مانگو تو ضرور تمہیں ملے گا۔ تلاش کرو اور تم پاؤگے۔کھٹکھٹا ؤ تب تمہا رے لئے دروازہ کھلے گا۔ 10 ہاں جو مسلسل مانگتا ہے پائے گا اگر ایک آدمی تلاش کر تا رہے تو پا ئیگا جو کھٹکھٹا تا ہے تو آ خر کار اس کے لئے دروا زہ کھول دیا جائیگا۔ 11 تم میں کتنے لوگ ہیں کہ جو باپ بنے ہیں اگر تمہا را کو ئی بچہ تم سے مچھلی مانگے تو کیا تم اس کو سانپ دو گے؟ ہر گز نہیں بلکہ تم مچھلی ہی دو گے۔ 12 اگر تمہا رابچہ تم سے انڈا پوچھے تو کیا تم اس کو بچھو دوگے ؟ ہر گز نہیں۔ 13 اگر تم دوسرے لوگوں کی طرح خراب اور برے ہو لیکن تم جانتے ہو کہ تمہا رے بچوں کو کس طرح اچھی اور عمدہ چیز یں دینا ہے ٹھیک اسی طرح تمہارا آسمانی باپ بھی مانگنے والوں کو روح القدس ضرور دیتا ہے۔”

یسوع کی طاقت خدا کی طرف سے ہے

14 ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ ایک گونگی بدروح سے ایک آدمی پر ہو ئے بد اثرات کو یسوع چھڑا رہے تھے وہ بد روح جب اس آدمی سے باہر آ گئی تو وہ آدمی باتیں کر نے لگا لوگ دیکھ کر حیران ہو گئے۔ 15 لیکن چند لوگوں نے کہا، “بدروح سے متاثرہ لوگوں کو یہ بعل زبول کی قوت سے چھڑا تا ہے اور بعل ز بول بدروح کا حا کم ہے۔”

16 کچھ لوگوں نے یسوع کو آ زمانے کے لئے کہا کہ خدا کی طرف سے کوئی نشا نی آسمان سے دکھا ؤ۔ 17 لیکن ان کے خیالات کو جان لینے والے یسوع نے ان سے کہا، “ہر باد شاہت تقسیم ہو جا ئے اور آپس میں لڑتی رہے تو وہ حکو مت تباہ و بر باد ہو جاتی ہے جو خا ندان میں تقسیم ہو جا ئے اور آپس میں جھگڑے ہوں وہ ٹوٹ جا تی ہے۔ 18 اسی طرح اگر شیطان بھی اپنے خلاف لڑا ئی کر ے تو ایسی صورت میں اس کی بادشا ہت کیسے آگے بڑھ سکتی ہے تم کہتے ہو کہ میں بد روحوں کا بعل زبول کی طاقت سے بدروحوں کو چھٹکا رہ دلا تا ہوں۔ 19 اگر میں بعل زبول کی طاقت سے بدروحوں کو چھڑا تا ہوں تو ایسی صورت میں تمہا رے لوگ بدروحوں کو کس قوت سے چھڑاتے ہیں؟ اس وجہ سے تمہا رے اپنے لوگ ہی تمہیں غلط ثا بت کرتے ہیں۔ 20 لیکن اگر میں بدروحوں کو خدا کی طاقت سے نکالتا ہوں تو یہ گواہی ہوگی کہ خدا کی بادشاہت تمہا رے پاس آئی ہے۔

21 “ایک طاقتور مختلف قسم کے ہتھیاروں کے ذریعے مسلح ہو کر اگر وہ اپنے گھر کی حفا ظت کر تا ہے تو گھر کی چیزیں محفوظ رہتی ہیں۔ 22 لیکن اس سے بڑھ کر طاقت والا اگر کو ئی ا ور دوسرا آ جائے اور اس کو وہ شکست دے پہلا طاقتور اپنے گھر کو محفوظ رکھنے کیلئے وہ ہتھیار جن پر وہ منحصر تھا ان کو دوسرا ہی قوت والا اٹھا لے جا ئیگا تب دوسرا طاقتور اس آدمی کے سا مان کو مرضی کے مطا بق استعما ل کر ے گا۔

23 “جو میرے ساتھ نہیں تو وہ میرے خلاف ہے میرے پاس جمع نہ کر نے والا منتشر کر نے والا ہو تا ہے۔

خا لی آدمی

24 “جب ایک بدروح کسی آدمی سے نکل آتی ہے تو وہ سوکھی جگہ میں گھو متی ہے اور آرام کے لئے جگہ تلاش کرتی ہے لیکن اسے آرام کر نے کیلئے کو ئی جگہ نہیں ملتی ہے۔اس وجہ سےروح کہتی ہے ، “میں جو جگہ چھوڑ آئی ہوں اسی جگہ میں واپس چلی جا ؤنگی۔” 25 جب وہ روح اس گھر کو پلٹ کر آنے کے بعد اس گھر کو بہت صاف سجا ہوا پاتی ہے۔ 26 تب وہ بدروح جا کر خود سے اور زیادہ خرا ب سات بدروحوں کو ساتھ لے کر آتی ہے اور وہ تمام بدروحیں اس آدمی میں داخل ہو کر اس میں جگہ بنا لیتی ہیں۔ تب وہ آدمی کی حا لت پہلے کے مقابلے میں اور زیادہ خراب ہو جا تی ہے۔

حقیقی خوش نصیب لوگ

27 جب یسوع نے ان واقعات کو کہا تو وہاں کے لوگوں میں سے ایک عورت نے بلند آوا ز سے یسوع سے کہا، “تجھے پیدا کر کے اور تیری پر ورش کر نے والی تیری ماں ہی فضل والی ہو گی۔”

28 لیکن یسوع نے کہا، “لوگ جنہوں نے خدا کی تعلیما ت سن کر اس کے فرمانبر دار ہو نے والے لوگ ہی خوشی سے معمور ہونگے۔”

ہمیں ثبوت دو

29 جیسے جیسے مجمع بڑھتا گیا یسوع نے ان سے کہا، “یہ نسل حقیقت میں ایک بری نسل ہے! وہ یہ معجزہ کو دیکھنا چاہتی ہے لیکن یو نس کی زند گی میں دیکھے گئے معجزہ کے سوا اس کو دوسری نشا نی نہیں ملتی۔ 30 نینوہ کے رہنے وا لے لوگوں میں یونس ایک نشان کے طور پر تھا ٹھیک اسی طرح مو جو دہ نسل کے لئے ابن آدم ایک نشا ن کے طور پر ہے۔

31 قیامت کے دن جنو بی ملک کی ملکہ [a] اس نسل کے ساتھ اٹھ کھڑی ہو گی اور وہ ثابت کرے گی کہ یہ قصور وار ہیں کیو نکہ وہ ملکہ بہت دور سے سلیمان کی تعلیمات کی باتیں سننے کے لئے یہاں آئی تھی۔ ایسے میں میں تم سے کہتا ہوں کہ میں سلیمان سے ز یادہ عظیم ہوں!

32 فیصلے (قیامت) کے دن نینوہ شہر کے لوگ اس نسل کے لوگوں کے مقا بل کھڑے ہو کر یہ ثابت کریں گے کہ وہ قصور وار ہیں کیوں کہ انہوں نے یونس کی تبلیغ کو سن کر اپنے گناہوں سے تائب ہوئے لیکن میں نبی یونس سے بھی ز یادہ عظیم ہوں۔

دنیا کے لئے روشنی بنو

33 “چراغ کو سلگا کر کسی برتن کے اندر یا کسی اور جگہ پر چھپا کر رکھا نہیں جاتا باہر آنے والوں کو روشنی نظر آنے کے لئے لوگ چراغ کو شمعدان پر رکھتے ہیں۔ 34 تیری آنکھ بدن کے لئے روشنی ہے اگر تیری آنکھیں اچھی ہوں تو تیرا سارا بدن بھی روشن ہو گا اور اگر تیری آنکھیں خراب ہوں تو تیرا بدن بھی اندھیرے میں ہوگا۔ 35 اس لئے ہوشیار رہ کہ تیرے اندر کی روشنی اندھیرے میں تبدیل نہ ہو نے پائے۔ 36 اور کہا کہ اگر تیرا پورا جسم روشنی سے بھر جائے اور کوئی حصہ تا ریک نہ رہے تو تو بھر پور روشنی کی ما نند ہوگا جیسے چراغ کی شعا عیں تجھے چمکا رہی ہوں۔”

یسوع کا فریسیو ں پر تنقید کر نا

37 جب یسوع نے اپنی تقریر کو ختم کی تو ایک فریسی نے یسوع کو اپنے گھر پر کھا نا کھا نے کیلئے بلایا اسلئے یسوع اس کے گھر جا کر کھا نا کھا نے بیٹھ گئے۔ 38 اس نے یسوع کو دیکھا کہ وہ اپنے ہاتھ دھو ئے بغیر ہی کھا نا کھا نے بیٹھ گئے توفریسی کو تعجب ہوا۔ 39 خداوند نے اس سے جو کہا وہ یہ ہے کہ “تم فریسیو! تم تو برتن اور کٹورے کے اوپر کے حصہ کو تو صاف ستھرا رکھتے ہو جبکہ تمہارا باطن لا لچ اور برائیوں سے بھرا ہواہے۔ 40 تم بے وقوف ہو اسلئے کہ جس خدا نے تمہا رے ظا ہر کو بنایا ہے۔ وہی باطن کو بھی بنایا ہے۔ 41 اسی لئے بر تن اور کٹوروں کے اندر کی چیزیں غریبوں کو دیا کرو تب کہیں تم پوری طرح پاک ہو جا ؤگے۔

42 اے فریسیو! افسوس ہے تم پر! کیوں کہ اپنے پاس کی تمام چیزوں میں سے دسواں حصہ خدا کی راہ میں دیتے ہو تمہا رے باغ کی پیدا وار میں پو دینہ ، سداب جیسے چھو ٹے پو دوں والی فصل میں سے بھی دیتے ہو لیکن دوسروں کو انصاف بتا نے کے لئے اور خدا سے محبت کر نا بھلا بیٹھے ہو۔ پہلے تمہیں ان تمام باتوں کو کر نا ہے اور بچی ہوئی چیزوں کو نظر اندا ز کر نا ہے۔

43 اے فریسیو! تم پر بڑا ہی افسوس ہے! کہ تم یہو دی عبادت گاہوں میں تو اعلیٰ واونچی نشستوں کے اور بازاروں میں لوگوں سے عزت کے خوا ہشمند ہوتے ہو۔ 44 افسوس ہے تم پر کہ تم تو بس ا ن پوشیدہ قبروں کی طرح ہو جس پر سے لوگ بغیر سمجھے ان پر سے گذرتے ہیں۔”

یسو ع کا یہودی استاد سے بات چیت کر نا

45 کسی شریعت کے معلمین نے یسوع سے کہا، “اے استاد! جب تم یہ چیزیں فریسی کے متعلق کہتے ہو تو ہم پر تنقید بھی کر تے ہو۔”

46 اس پر یسوع نے جواب دیا ، “اے معلمین شریعت! تم پر افسوس ہے لوگوں کے لئے ایسے احکا مات کو لا زم کرتے ہو کہ جس پر عمل کرنا مشکل ہے اور ان احکامات کی بجا آوری کے لئے تم دوسروں پر ظلم کر تے ہو لیکن ان احکامات پر عمل کر نے کی تم کو شش بھی نہیں کرتے۔ 47 تم پر افسو س ہے! تم نبیوں کی قبریں تو بناتے ہو لیکن ان نبیوں کے قاتل تو تمہا رے باپ دادا ہی تھے۔ 48 اس طرح سے تم اپنے باپ داداؤں سے کئے گئے فعل کا اعترا ف کرتے ہو، انہو ں نے نبیوں کو قتل کیا اور اب تم ان نبیوں کی قبریں تعمیر کر رہے ہو۔ 49 اس لئے خدا کی حکمت یہ کہتی ہے کہ میں ان کے پاس نبیوں اور رسولوں کو بھیجونگا میرے چند نبی اور رسول ان لوگوں کے ذریعے قتل ہو نگے، اور دوسروں کو برا بھلا کہیں گے۔

50 اس وجہ سے دنیا کے ابتدا ہی سے قتل کئے گئے تمام نبیوں کی موت کے لئے اس زما نے کے لوگوں کو سزا ملے گی۔ 51 ہا بیل اور زکریا کے قتل کی تمہیں سزا ملے گی۔ زکریا کو قربان گاہ اور ہیکل کے درمیان میں قتل کر دیا گیا تھا۔ ہاں میں تم سے کہتا ہوں ان سب کے مار ڈالنے کے لئے اب جو زندہ ہیں ان کو سزا ملے گی۔

52 “اے معلمین شریعت! تم پر افسوس ہے تم نے خدا کی معرفت کی کنجی کو چھپا ئے رکھا۔ تم کو سیکھنے کی خوا ہش نہ تھی دوسروں کے سیکھنے کے راستے میں رکاوٹ بنے۔”

53 یسوع جب وہاں سے نکلا تو معلمین شریعت اور فریسیوں نے اسے اور زیادہ تکلیف دینا شروع کیا۔ وہ اس سے مختلف سوالا ت پوچھتے ہوئے جرح کرتے تھے۔ 54 وہ چا ہتے تھے کہ یسوع کی کسی غلطی پر اسے پھانس لیں۔

Footnotes

  1. لوقا 11:31 جنوبی ملک کی ملکہ یہ شبا کی ملکہ ہے – اس نےسلیمان بادشاہ سے خدا کے عقلمند کلمات سیکھنے کے لئے ۱۰۰۰ میل کا سفر کیا – ۱سلاطین۳-۱:۱۰

Jesus’ Teaching on Prayer(A)(B)

11 One day Jesus was praying(C) in a certain place. When he finished, one of his disciples said to him, “Lord,(D) teach us to pray, just as John taught his disciples.”

He said to them, “When you pray, say:

“‘Father,[a]
hallowed be your name,
your kingdom(E) come.[b]
Give us each day our daily bread.
Forgive us our sins,
    for we also forgive everyone who sins against us.[c](F)
And lead us not into temptation.[d]’”(G)

Then Jesus said to them, “Suppose you have a friend, and you go to him at midnight and say, ‘Friend, lend me three loaves of bread; a friend of mine on a journey has come to me, and I have no food to offer him.’ And suppose the one inside answers, ‘Don’t bother me. The door is already locked, and my children and I are in bed. I can’t get up and give you anything.’ I tell you, even though he will not get up and give you the bread because of friendship, yet because of your shameless audacity[e] he will surely get up and give you as much as you need.(H)

“So I say to you: Ask and it will be given to you;(I) seek and you will find; knock and the door will be opened to you. 10 For everyone who asks receives; the one who seeks finds; and to the one who knocks, the door will be opened.

11 “Which of you fathers, if your son asks for[f] a fish, will give him a snake instead? 12 Or if he asks for an egg, will give him a scorpion? 13 If you then, though you are evil, know how to give good gifts to your children, how much more will your Father in heaven give the Holy Spirit to those who ask him!”

Jesus and Beelzebul(J)(K)

14 Jesus was driving out a demon that was mute. When the demon left, the man who had been mute spoke, and the crowd was amazed.(L) 15 But some of them said, “By Beelzebul,(M) the prince of demons, he is driving out demons.”(N) 16 Others tested him by asking for a sign from heaven.(O)

17 Jesus knew their thoughts(P) and said to them: “Any kingdom divided against itself will be ruined, and a house divided against itself will fall. 18 If Satan(Q) is divided against himself, how can his kingdom stand? I say this because you claim that I drive out demons by Beelzebul. 19 Now if I drive out demons by Beelzebul, by whom do your followers drive them out? So then, they will be your judges. 20 But if I drive out demons by the finger of God,(R) then the kingdom of God(S) has come upon you.

21 “When a strong man, fully armed, guards his own house, his possessions are safe. 22 But when someone stronger attacks and overpowers him, he takes away the armor in which the man trusted and divides up his plunder.

23 “Whoever is not with me is against me, and whoever does not gather with me scatters.(T)

24 “When an impure spirit comes out of a person, it goes through arid places seeking rest and does not find it. Then it says, ‘I will return to the house I left.’ 25 When it arrives, it finds the house swept clean and put in order. 26 Then it goes and takes seven other spirits more wicked than itself, and they go in and live there. And the final condition of that person is worse than the first.”(U)

27 As Jesus was saying these things, a woman in the crowd called out, “Blessed is the mother who gave you birth and nursed you.”(V)

28 He replied, “Blessed rather are those who hear the word of God(W) and obey it.”(X)

The Sign of Jonah(Y)

29 As the crowds increased, Jesus said, “This is a wicked generation. It asks for a sign,(Z) but none will be given it except the sign of Jonah.(AA) 30 For as Jonah was a sign to the Ninevites, so also will the Son of Man be to this generation. 31 The Queen of the South will rise at the judgment with the people of this generation and condemn them, for she came from the ends of the earth to listen to Solomon’s wisdom;(AB) and now something greater than Solomon is here. 32 The men of Nineveh will stand up at the judgment with this generation and condemn it, for they repented at the preaching of Jonah;(AC) and now something greater than Jonah is here.

The Lamp of the Body(AD)

33 “No one lights a lamp and puts it in a place where it will be hidden, or under a bowl. Instead they put it on its stand, so that those who come in may see the light.(AE) 34 Your eye is the lamp of your body. When your eyes are healthy,[g] your whole body also is full of light. But when they are unhealthy,[h] your body also is full of darkness. 35 See to it, then, that the light within you is not darkness. 36 Therefore, if your whole body is full of light, and no part of it dark, it will be just as full of light as when a lamp shines its light on you.”

Woes on the Pharisees and the Experts in the Law

37 When Jesus had finished speaking, a Pharisee invited him to eat with him; so he went in and reclined at the table.(AF) 38 But the Pharisee was surprised when he noticed that Jesus did not first wash before the meal.(AG)

39 Then the Lord(AH) said to him, “Now then, you Pharisees clean the outside of the cup and dish, but inside you are full of greed and wickedness.(AI) 40 You foolish people!(AJ) Did not the one who made the outside make the inside also? 41 But now as for what is inside you—be generous to the poor,(AK) and everything will be clean for you.(AL)

42 “Woe to you Pharisees, because you give God a tenth(AM) of your mint, rue and all other kinds of garden herbs, but you neglect justice and the love of God.(AN) You should have practiced the latter without leaving the former undone.(AO)

43 “Woe to you Pharisees, because you love the most important seats in the synagogues and respectful greetings in the marketplaces.(AP)

44 “Woe to you, because you are like unmarked graves,(AQ) which people walk over without knowing it.”

45 One of the experts in the law(AR) answered him, “Teacher, when you say these things, you insult us also.”

46 Jesus replied, “And you experts in the law, woe to you, because you load people down with burdens they can hardly carry, and you yourselves will not lift one finger to help them.(AS)

47 “Woe to you, because you build tombs for the prophets, and it was your ancestors who killed them. 48 So you testify that you approve of what your ancestors did; they killed the prophets, and you build their tombs.(AT) 49 Because of this, God in his wisdom(AU) said, ‘I will send them prophets and apostles, some of whom they will kill and others they will persecute.’(AV) 50 Therefore this generation will be held responsible for the blood of all the prophets that has been shed since the beginning of the world, 51 from the blood of Abel(AW) to the blood of Zechariah,(AX) who was killed between the altar and the sanctuary. Yes, I tell you, this generation will be held responsible for it all.(AY)

52 “Woe to you experts in the law, because you have taken away the key to knowledge. You yourselves have not entered, and you have hindered those who were entering.”(AZ)

53 When Jesus went outside, the Pharisees and the teachers of the law began to oppose him fiercely and to besiege him with questions, 54 waiting to catch him in something he might say.(BA)

Footnotes

  1. Luke 11:2 Some manuscripts Our Father in heaven
  2. Luke 11:2 Some manuscripts come. May your will be done on earth as it is in heaven.
  3. Luke 11:4 Greek everyone who is indebted to us
  4. Luke 11:4 Some manuscripts temptation, but deliver us from the evil one
  5. Luke 11:8 Or yet to preserve his good name
  6. Luke 11:11 Some manuscripts for bread, will give him a stone? Or if he asks for
  7. Luke 11:34 The Greek for healthy here implies generous.
  8. Luke 11:34 The Greek for unhealthy here implies stingy.