Add parallel Print Page Options

دبورہ کا نغمہ

جس دن بنی اسرا ئیلیوں نے سیسرا کو شکست دی اس دن دبورہ اور ابی نوعم کے بیٹے برق نے اس نغمہ کو گا یا :

کیو نکہ لوگوں نے اپنے کو جنگ کے لئے تیار کیا۔
    وہ جنگ میں حصہ لے نے کے لئے آگے آئے۔
خداوند کی حمد کرو۔

بادشاہو سنو !
    حاکمو ! دھیان دو،
میں گا ؤ نگی۔
    میں یقیناً خداوند کے ساتھ گا ؤں گی۔
میں خداوند اسرا ئیل کے خدا کی
    حمد کروں گی۔

اے خداوند ! جب تو شعیر ملک سے گیا،
    جب تو ادوم کے ملک سے چلا
تو زمین کانپ اٹھی ،
    آسمان سے بارش ہو نے لگی
    اور با دل سے پانی برسنے لگا۔
پہا ڑ خداوند سینائی کے خدا،
    خداوند اسرا ئیل کے خدا کے سامنے کانپ گئے۔

عنات کے بیٹے شمجر کے زمانے میں
    اور یا عیل کے وقت میں بڑی شاہراہیں ویران تھیں۔
    قافلے اور مسافر پگڈنڈیوں پر چلتے تھے۔

جب تک کہ میں دبورہ کھڑی نہ ہو ئی،
    جب تک کہ میں اسرا ئیل کی ماں بن کر کھڑی نہ ہو ئی۔
    اسرا ئیل میں کو ئی سپاہی نہیں تھا اور نہ ہی کو ئی جنگجو تھا۔

اسرا ئیل نے نئے خدا ؤں کو چنا۔
    ان کے شہروں کے پھاٹک پر لڑا ئی شروع ہو ئی۔
تا ہم ۰۰۰,۴۰ سپا ہیوں میں سے
    کسی کے پاس بھی ایک ڈھال یا ایک بھالا نہیں تھا۔

میرا دل اسرا ئیل کے سپہ سالاروں کے ساتھ ہے۔
    جو اسرا ئیل کے لوگوں میں سے آئے ہیں،
خداوند کی حمد کرو۔

10-11 سفید گدھوں پر سوار ہو نے وا لے لوگو!
    تم لوگ جو کمبل کی زین پر بیٹھتے ہو،
    تم لوگ جو سڑک کے کنا رے کنارے چلتے ہو،
    ذرا غور کرو کہ کیا ہو رہا ہے۔
گھنگرؤں کی جھنکا ر جانورو ں کے لئے پانی کا منبع
    یہ سبھی خداوند کے فتحوں اور اسرا ئیل کے بہا در سپا ہیوں کے قصّے کہتے۔
یہ فتح اس وقت حاصل ہو ئی
    جب خداوند کے لوگوں نے شہر کے پھا ٹک پر لڑا ئی لڑی
    اور فتح حا صل کی۔

12 دبورہ ! جا گو،
    جا گو اور گا نا گا ؤ۔
برق! اٹھو۔
    اے ابی نوعم کے بیٹے جا ؤ اور اپنے دشمنوں کو قیدی بنا ؤ۔

13 اس وقت کے بچے ہو ئے اے لوگو!قائدین کے پاس جا ؤ۔
    خداوند کے لوگو میرے ساتھ اور سپا ہیوں کے ساتھ آؤ۔

14 کچھ لوگ افرا ئیم سے آئے
    جن کی جڑیں عمالیق [a] میں تھیں۔
اے بنیمین تمہا رے بعد وہ لوگ
    اور تمہا ر لوگ آئے۔
اور مکیر کے خاندانی گروہ سے
    سپہ سالا ر آگے آئے۔
زبولون خادان کے گروہ سے قائدین
    اپنے کانسے کے ڈنڈا کے ساتھ آئے۔
15 اشکار کے قائد دبورہ کے ساتھ تھے،
    اِشکار برق کے ساتھ تھا۔
    وہ لوگ وادی کی طرف ٹھیک ان کے پیچھے دوڑے۔
تا ہم روبن کے خاندانی گروہ کے بیچ صرف سنجیدگی کی بات چیت ہو ئی تھی۔
16 تو ان سیٹیوں کو سننے کے لئے جو ان بھیڑوں کے جھنڈ کے لئے بجائے جا تے ہیں بھیڑ شالہ کی دیوار سے لگ کر کیوں بیٹھے؟
روبن کے خاندانی گروہ میں صرف سنجیدگی کی بات ہو ئی تھی۔
17 دریا ئے یردن کی دوسری جانب جلعاد کے لوگ اپنے خیموں میں ٹھہرے۔
اے دان کے لوگو جہاں تک تمہا ری بات ہے
    تم جہا زوں کے ساتھ کیوں چپکے رہے۔
آشر کے لوگ سمندر کے کنا رے پڑے رہے۔
    انہوں نے اپنی محفوظ بندرگاہوں میں خیمہ ڈا لا۔
18 لیکن زبولون کے لوگوں نے اور نفتا لی کے لوگوں نے میدان کے اونچے علاقوں میں جنگ کے خطرات میں زندگی بتا ئی۔
19 بادشاہ آئے وہ لڑے، اس وقت کنعان کا بادشا ہ تعناک شہر میں مجدّو کے پانی پر لڑا۔
    لیکن وہ بنی اسرا ئیلیوں کی کو ئی دولت نہ لے جا سکے۔
20 جنّت سے ستاروں نے اُن سے لڑا۔
    آسمانوں کے پا ر ان کے راستوں سے انہوں نے سیسرا کے خلاف لڑا۔
21 دریا ئے قیسون
    سیسرا کے آدمیوں کو بہا لے گئی،
اے ابھرتی ہو ئی قیسون دریا ! میری روح کو طاقت کے ساتھ آگے بڑھنے دے۔
22 تب گھو ڑو ں کی کھر نے زمین کو پیٹا۔
    سیسرا کے طاقتور گھو ڑے بھاگتے چلے گئے۔

23 خداوند کے فرشتہ نے کہا ،
“میروز شہر کو بد دعا دو۔
    اس کے لوگوں کو بددُعا دو
کہ وہ فو جوں کے ساتھ خداوند کی مدد کو نہیں آئے۔”
24 یا عیل قینی حیبر کی بیوی
    خیمہ میں رہ رہی تمام عورتوں میں سب سے زیادہ با فضل ہے۔
25 سیسرانے پانی مانگا
    لیکن یا عیل نے دوددھ دیا۔
وہ ایسے کٹو رے میں ملا ئی لے آئی
    جو حکمراں کے لئے موزوں تھا۔
26 وہ اپنے ایک ہا تھ میں خیمہ کی کھونٹی لی
    اور دوسرے ہا تھ میں ہتھو ڑا
تب وہ اس نے سیسرا پر چلا یا اور اس کا سر چوُر چوُر کر دیا۔
    اس نے اس کا سر اس کے کنپٹیوں سے ہو کر چھید دیا۔
27 وہ جھکا اور اس کے قدموں میں گر گیا۔
    جہاں وہ گرا وہیں لیٹا ، اور مرگیا۔

28 سیسرا کی ماں کھڑکی سے دیکھتی
    اور پردوں سے جھانکتی ہو ئی رو رہی تھی۔
سیسرا کے رتھ کو اتنی دیر کیوں ہو ئی ؟
    “سیسرا کے رتھ کے گھو ڑے کو ہنہنا نے میں دیر کیوں ہو ئی۔ ”

29 اس کی سب سے عقلمند خادمہ نے جواب دیا۔
    اور وہ اس سے راضی بھی ہو گئی۔
30 “یقیناً انہوں نے فتح پا ئی ہے۔
    یقیناً ہی وہ شکست خوردہ لوگوں کی چیزیں لے رہے ہونگے۔
یقیناً وہ چیزوں کو آپس میں بانٹ رہے ہو نگے۔
    ہر ایک سپا ہی ایک یا دو لڑکی کو لے رہے ہونگے۔
ممکن ہے سیسرا رنگین لباس لے رہے ہو نگے۔
    ممکن ہو ایک یا دو عمدہ کپڑے لے رہے ہوں گے۔”
31 اے خداوند اس طرح تیرے سارے دشمن مر مٹ جا ئیں۔
    لیکن وہ سب لوگ جو تجھکو پیار کر تے ہیں طلوع ہو تے ہوئے سورج کی طرح طاقتور بنیں۔

Footnotes

  1. قضاة 5:14 عمالیقوہ علاقہ جس میں افرائیم کے خاندانی گروہ بسے تھے۔ دیکھو قضا ة ۱۵ : ۱۲

The Song of Deborah

On that day Deborah(A) and Barak son of Abinoam(B) sang this song:(C)

“When the princes in Israel take the lead,
    when the people willingly offer(D) themselves—
    praise the Lord!(E)

“Hear this, you kings! Listen, you rulers!
    I, even I, will sing to[a] the Lord;(F)
    I will praise the Lord, the God of Israel, in song.(G)

“When you, Lord, went out(H) from Seir,(I)
    when you marched from the land of Edom,
the earth shook,(J) the heavens poured,
    the clouds poured down water.(K)
The mountains quaked(L) before the Lord, the One of Sinai,
    before the Lord, the God of Israel.

“In the days of Shamgar son of Anath,(M)
    in the days of Jael,(N) the highways(O) were abandoned;
    travelers took to winding paths.(P)
Villagers in Israel would not fight;
    they held back until I, Deborah,(Q) arose,
    until I arose, a mother in Israel.
God chose new leaders(R)
    when war came to the city gates,(S)
but not a shield or spear(T) was seen
    among forty thousand in Israel.
My heart is with Israel’s princes,
    with the willing volunteers(U) among the people.
    Praise the Lord!

10 “You who ride on white donkeys,(V)
    sitting on your saddle blankets,
    and you who walk along the road,
consider 11 the voice of the singers[b] at the watering places.
    They recite the victories(W) of the Lord,
    the victories of his villagers in Israel.

“Then the people of the Lord
    went down to the city gates.(X)
12 ‘Wake up,(Y) wake up, Deborah!(Z)
    Wake up, wake up, break out in song!
Arise, Barak!(AA)
    Take captive your captives,(AB) son of Abinoam.’

13 “The remnant of the nobles came down;
    the people of the Lord came down to me against the mighty.
14 Some came from Ephraim,(AC) whose roots were in Amalek;(AD)
    Benjamin(AE) was with the people who followed you.
From Makir(AF) captains came down,
    from Zebulun those who bear a commander’s[c] staff.
15 The princes of Issachar(AG) were with Deborah;(AH)
    yes, Issachar was with Barak,(AI)
    sent under his command into the valley.
In the districts of Reuben
    there was much searching of heart.
16 Why did you stay among the sheep pens[d](AJ)
    to hear the whistling for the flocks?(AK)
In the districts of Reuben
    there was much searching of heart.
17 Gilead(AL) stayed beyond the Jordan.
    And Dan, why did he linger by the ships?
Asher(AM) remained on the coast(AN)
    and stayed in his coves.
18 The people of Zebulun(AO) risked their very lives;
    so did Naphtali(AP) on the terraced fields.(AQ)

19 “Kings came(AR), they fought,
    the kings of Canaan fought.
At Taanach, by the waters of Megiddo,(AS)
    they took no plunder of silver.(AT)
20 From the heavens(AU) the stars fought,
    from their courses they fought against Sisera.
21 The river Kishon(AV) swept them away,
    the age-old river, the river Kishon.
    March on, my soul; be strong!(AW)
22 Then thundered the horses’ hooves—
    galloping, galloping go his mighty steeds.(AX)
23 ‘Curse Meroz,’ said the angel of the Lord.
    ‘Curse its people bitterly,
because they did not come to help the Lord,
    to help the Lord against the mighty.’

24 “Most blessed of women(AY) be Jael,(AZ)
    the wife of Heber the Kenite,(BA)
    most blessed of tent-dwelling women.
25 He asked for water, and she gave him milk;(BB)
    in a bowl fit for nobles she brought him curdled milk.
26 Her hand reached for the tent peg,
    her right hand for the workman’s hammer.
She struck Sisera, she crushed his head,
    she shattered and pierced his temple.(BC)
27 At her feet he sank,
    he fell; there he lay.
At her feet he sank, he fell;
    where he sank, there he fell—dead(BD).

28 “Through the window(BE) peered Sisera’s mother;
    behind the lattice she cried out,(BF)
‘Why is his chariot so long in coming?
    Why is the clatter of his chariots delayed?’
29 The wisest of her ladies answer her;
    indeed, she keeps saying to herself,
30 ‘Are they not finding and dividing the spoils:(BG)
    a woman or two for each man,
colorful garments as plunder for Sisera,
    colorful garments embroidered,
highly embroidered garments(BH) for my neck—
    all this as plunder?(BI)

31 “So may all your enemies perish,(BJ) Lord!
    But may all who love you be like the sun(BK)
    when it rises in its strength.”(BL)

Then the land had peace(BM) forty years.

Footnotes

  1. Judges 5:3 Or of
  2. Judges 5:11 The meaning of the Hebrew for this word is uncertain.
  3. Judges 5:14 The meaning of the Hebrew for this word is uncertain.
  4. Judges 5:16 Or the campfires; or the saddlebags