Add parallel Print Page Options

پو لس کی جانب سے جو یسوع مسیح کا قیدی ہے اور ہمارے بھا ئی تیمتھیس کی طرف سے سلام۔

ہمارے عزیز دوست فلیمون اور اس کے ساتھ کام کر نے والوں کو سلام۔ اور ہماری بہن افیہ اور ہمارا ساتھی ہم سپاہ ارخُپس اور تمہارے گھر میں جمع ہو نے والی کلیسا کے بھی نام۔

خدا ہمارے باپ اور خداوند یسوع مسیح کا فضل او رسلامتی تم پر ہو۔

فلیمون کی محبت اور ایمان

میں اپنی دعاؤں میں تمہیں یاد کر تا ہوں اور ہمیشہ تمہارے لئے خدا کا شکر ادا کرتا ہوں۔ میں تمہا ری محبت کے متعلق سنتا ہوں جو تم خدا کے مقدس لوگوں کے لئے رکھتے ہو اور خدا وند یسوع میں تمہا را ایمان ہے وہ بھی سنتا ہوں۔ میں دعا کرتا ہوں کہ جس ایمان میں ہم ساتھ حصہ لیتے ہیں ہما ری تمام اچھی چیزیں جو مسیح میں رکھتے ہیں اس کے سمجھنے میں تمہا ری مدد کر سکتے ہیں۔ میرے بھا ئی! تم نے اپنی محبت جو خدا کے لوگوں کے لئے کی ہے اس کو بتا یا ہے تم نے انہیں خوش کیاہے جس سے مجھے بھی بہت خوشی ملی اور ہمت بندھی ہے۔

انیمس کو بھا ئی کی طرح قبول کرو

کچھ نہ کچھ اس جگہ تم کو کرنا چاہئے۔ مسیح میں یقین محسوس کرتے ہوئے تمکو وہ کر نے کا حکم دیتا ہوں۔ لیکن حقیقت میں تمہیں حکم نہیں دے رہا ہوں بلکہ محبت کے نام پر میں التجا کر رہا ہوں کہ تم کچھ کرو۔ میں پولس ہوں، میں بوڑھا ہو گیا ہوں میں مسیح یسوع کا قیدی ہوں۔ 10 میں اپنے فرزند انیمُس کی بابت جو قید کی حالت میں مجھ سے پیدا ہوا تجھ سے التماس کرتا ہوں۔ 11 پہلے وہ تمہا رے لئے بیکار تھا لیکن اب وہ ہم دونوں کے لئے کارآمد ہے۔

12 میں اسے تمہا رے پاس واپس بھیج رہا ہوں اس کے ساتھ میں اپنا دل بھیج رہا ہوں۔ 13 اس کو میرے ساتھ تمہا ری جانب سے مدد کے لئے رکھنے کو تر جیح دیتا ہوں جبکہ میں انجیل کے لئے قید میں ڈالا گیا ہوں۔ 14 لیکن تیری مرضی کے بغیر میں کچھ کرنا نہیں چاہتا تا کہ تیرا نیک کام لا چا ری سے نہیں بلکہ خوشی سے ہو۔

15 انیمُس تھو ڑے وقت کے لئے تم سے دور ہوا ہو گا تا کہ ہوسکتا ہے کہ وہ ہمیشہ تمہا رے پاس رہے۔ 16 مگر اب اسے غلا م کی طرح نہیں بلکہ غلام سے بہتر ہو کر یعنی ایسے بھا ئی کی طرح رہے جو جسم میں بھی اور خداوند میں بھی میرا نہا یت عزیز ہو اور تیرے ساتھ بھی اس سے کہیں زیادہ عزیز رہے۔

17 اگر تم مجھے ایک ساجھے دار کی طرح سمجھتے ہو تو انیمُس کو وا پس قبول کرو جس طرح تم میری خاطر کرتے ہو اسی طرح اس کی بھی خاطر کرو۔ 18 اگر وہ کچھ تیرے خلاف کرے یا اگر اس پر تیری کچھ رقم باقی ہو تووہ میرے حساب میں ڈال دے۔ 19 میں پولس ہوں اور یہ خط میں خود اپنے ہاتھ سے لکھ رہا ہوں اگر انیمس کی کچھ رقم باقی ہو تو میں اسکو ادا کرونگا اور میں تم سے کچھ نہیں کہونگا تمہاری اپنی زندگی میں تم میرے مقروض ہو۔ 20 ہاں میرے بھا ئی! میں تم سے پو چھتا ہوں کہ خدا وند میں کچھ تو میرے لئے کرو مسیح میں میرے دل کو آرام دو۔ 21 میں یقین سے یہ خط لکھ رہا ہوں کہ جو کچھ کہتا ہوں تم وہ کرو گے اور میں جانتا ہوں کہ جو میں نے کہا ہے تم اس سے بھی زیادہ کرو گے۔

22 اور برائے کرم میرے رہنے کے لئے ایک کمرہ تیار رکھو مجھے امید ہے خدا تمہاری دعاؤں کو سن لیگا اور میں تمہارے پاس آنے کے قابل ہو جاؤنگا۔

آخری سلام

23 اپافراس بھی میری طرح ایک قیدی ہے وہ تمہیں مسیح یسوع میں سلام کہتا ہے۔ 24 اور مرقس،ارسترخس ،دیمایس اور لوقا بھی جو میرے ساتھ کام کر رہے ہیں تمہیں سلام کہتے ہیں۔

25 ہمارے خدا وند یسوع مسیح کا فضل تمہاری روح پر ہو تا رہے۔ آمین

Paul, a prisoner(A) of Christ Jesus, and Timothy(B) our brother,(C)

To Philemon our dear friend and fellow worker(D) also to Apphia our sister and Archippus(E) our fellow soldier(F)—and to the church that meets in your home:(G)

Grace and peace to you[a] from God our Father and the Lord Jesus Christ.(H)

Thanksgiving and Prayer

I always thank my God(I) as I remember you in my prayers,(J) because I hear about your love for all his holy people(K) and your faith in the Lord Jesus.(L) I pray that your partnership with us in the faith may be effective in deepening your understanding of every good thing we share for the sake of Christ. Your love has given me great joy and encouragement,(M) because you, brother, have refreshed(N) the hearts of the Lord’s people.

Paul’s Plea for Onesimus

Therefore, although in Christ I could be bold and order you to do what you ought to do, yet I prefer to appeal to you(O) on the basis of love. It is as none other than Paul—an old man and now also a prisoner(P) of Christ Jesus— 10 that I appeal to you for my son(Q) Onesimus,[b](R) who became my son while I was in chains.(S) 11 Formerly he was useless to you, but now he has become useful both to you and to me.

12 I am sending him—who is my very heart—back to you. 13 I would have liked to keep him with me so that he could take your place in helping me while I am in chains(T) for the gospel. 14 But I did not want to do anything without your consent, so that any favor you do would not seem forced(U) but would be voluntary. 15 Perhaps the reason he was separated from you for a little while was that you might have him back forever— 16 no longer as a slave,(V) but better than a slave, as a dear brother.(W) He is very dear to me but even dearer to you, both as a fellow man and as a brother in the Lord.

17 So if you consider me a partner,(X) welcome him as you would welcome me. 18 If he has done you any wrong or owes you anything, charge it to me.(Y) 19 I, Paul, am writing this with my own hand.(Z) I will pay it back—not to mention that you owe me your very self. 20 I do wish, brother, that I may have some benefit from you in the Lord; refresh(AA) my heart in Christ. 21 Confident(AB) of your obedience, I write to you, knowing that you will do even more than I ask.

22 And one thing more: Prepare a guest room for me, because I hope to be(AC) restored to you in answer to your prayers.(AD)

23 Epaphras,(AE) my fellow prisoner(AF) in Christ Jesus, sends you greetings. 24 And so do Mark,(AG) Aristarchus,(AH) Demas(AI) and Luke, my fellow workers.(AJ)

25 The grace of the Lord Jesus Christ be with your spirit.(AK)

Footnotes

  1. Philemon 1:3 The Greek is plural; also in verses 22 and 25; elsewhere in this letter “you” is singular.
  2. Philemon 1:10 Onesimus means useful.