Add parallel Print Page Options

رو یا میں پکے پھل

خداوند نے مجھے یہ دکھا یا۔ میں نے تابستانی میوؤں کی ایک ٹوکری دیکھی۔ خداوند نے پو چھا، “عاموس تم کیا دیکھتے ہو؟ ”

میں نے کہا، “گرمی کے موسم کے پھلو ں کی ایک ٹوکری۔”

تب خداوند نے مجھ سے کہا، “یہ میرے نبی اسرائیلیوں کے ختم ہو نے کا وقت ہے۔ میں ان کے گنا ہوں کو اور نظرانداز نہیں کر سکتا۔” مقدس کے نغمے ماتم بن جا ئیں گے۔ میرے مالک خداوند نے یہ سب کہا ہے۔ بہت سی لاشیں پڑی ہونگی۔ سنّا ٹے میں لوگ لاشو ں کو لے جا ئیں گے اور ان کے ڈھیر لگا دینگے۔”

اسرائیل کے تاجروں کا صرف دولت حاصل کرنے میں لگے رہنے کی خواہش کرنا

میری سنو! لو گو، تم مسکینوں کو کچلتے ہو۔
    تم اس ملک کے غریبو ں کو برباد کرنا چا ہتے ہو۔
اے تاجر! تم کہتے ہو،
    “نئے چاند کا دن کب گذرے گا تا کہ ہم گلّہ بیچیں گے؟
سبت کا دن کب ختم ہو گا، جس سے ہم اپنا گیہوں بازار میں لا سکیں گے؟
    ہم قیمتیں بڑھا سکیں گے، اور غلط ناپ استعمال کر سکیں گے،
ہم غلط ترازو سے دھو کہ دے سکیں گے؟
ہملوگ غریبوں کو وہ جو اپنا قرض واپس ادا نہ کر سکیں
    غلام کی طرح خریدیں گے۔
اور محتا جو ں کو ایک جو ڑا جو توں کی قیمت سے خرید سکیں گے۔
    ہم لوگ گیہوں کا بھو سا بھی بیچ سکیں گے۔”

خداوند یعقوب کی فخر کی قسم کھا کر فرماتا ہے:

“میں ان کے کاموں میں سے ایک کو بھی ہر گز نہ بھولونگا۔
ان کامو ں کے سبب سے پو ر ی زمین کانپ جا ئے گی۔
    اس ملک کا ہر ایک شہری ماتم کرے گا۔
پو ری سرزمین مصر کے دریائے نیل کی طرح اٹھیگی اور گریگی۔
    سارا ملک چاروں جانب سے اچھال دیا جا ئے گا۔”

خداوند نے یہ باتیں بھی کہیں:
“اس وقت میں آفتاب کو دو پہر میں غروب کردوں گا۔
    میں روزِ روشن میں ہی زمین کو تاریک کردوں گا۔
10 تمہا ری تقريبوں کو ماتم سے
    اور تمہا رے نغموں کو ماتم میں بدل دوں گا
اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ بندھواؤں گا
    اور ہر ایک کے سر پر چند لا پن بھیجونگا
اور ایسا ماتم برپا کرونگا جیسا اکلوتے بیٹے پر ہو تا ہے
    اور اس کا انجام روزِ تلخ سا ہو گا۔”

خدا کے کہنے کے مطابق بھیانک بھکمری

11 خداوند کہتا ہے:

“دیکھو، وہ دن قریب آرہے ہیں،
    جب میں ملک میں بھکمری لا ؤنگا۔
لوگ رو ٹی کے بھو کے اور پانی کے پیاسے نہیں ہونگے،
    بلکہ لوگ خداوند کے کلام کے بھو کے ہوں گے۔
12 تب لوگ مردہ سمندر سے بحر قلزم تک اور شمال سے مشرق تک بھٹکتے پھریں گے
    اور خداوند کے کلام کی تلاش میں اِدھر اُدھر دوڑیں گے لیکن کہیں نہ پا ئیں گے۔
13 اس وقت حسین کنواریاں
    اور جوان مرد پیاس کے سبب بے ہو ش ہو جا ئیں گے۔
14 ان لوگوں نے سامریہ کے گنا ہوں کے نام پر قسمیں کھا ئی۔
    انہوں نے کہا، “اے دان! ’تیرے خداوند کی قسم، اور کہا، ’بیر سبع کے بتوں کی قسم‘
وہ گرجا ئیں گے
    اور پھر ہر گز نہ اٹھیں گے۔”