Add parallel Print Page Options

خدا وند لوگوں سے اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کو کہتا ہے

اے بے حیا قوم اپنے آپ اکٹھا ہوجاؤ۔ اس سے پہلے کہ تم ان پھولوں کی طرح ہو جاؤ جو کہ مر جھا گئے اور مر گئے ہیں۔ اس سے پہلے کہ خدا وند اپنا دہشت ناک غصہ دکھا ئے، اس سے پہلے کہ خدا کا غضبناک دن تیرے خلاف آئے، اپنی زندگی بدل ڈا لو۔ خدا وند کو تلاش کرو۔ تم سب خاکسار لوگ جو خدا وند کے احکام پر چلتے ہو اور اس کا طالب ہو۔ راستبازی کو ڈھونڈو، فروتنی کو تلاش کرو شاید خدا وند کے غضب کے دن سے تم کو پناہ ملے۔

خدا وند اسرائیل کے پڑوسیوں کو سزا دیگا

غزّہ شہر میں کوئی بھی نہیں بچے گا۔ اسقلون ویران کیا جائے گا، اشدود چھوڑ نے پر مجبور کیا جائے گا اور عقرون ویران ہوگا۔ فلسطینی لوگو! سمندر کے ساحل کے رہنے والو خدا وند کا یہ پیغام تمہارے لئے ہے۔ اے کنعان فلسطینیوں کی سر زمین تم نیست و نابود کر دیئے جاؤ گے وہاں کوئی نہیں رہے گا۔ سمندر کے ساحل چرا گاہیں ہو نگے جن میں چرواہوں کی جھونپڑیاں اور بھیڑ خانے ہونگے۔ اور وہی ساحل یہوداہ کے گھرانے کے بچے ہوئے لوگوں کے لئے ہونگے۔ وہ ان میں چرا یا کریں گے۔ وہ شام کے وقت اسقلون کے مکانوں میں لیٹا کریں گے، کیوں کہ خدا وند ان پر پھر نظر کرے گا اور انکی اسیری کو موقوف کرے گا۔

خدا وند کہتا ہے، “میں جانتا ہوں کہ موآب اور عمّون کے لوگوں نے کیسے میرے لوگوں کو حقیر اور رسوا کیا۔ انہوں نے اپنے ملک کو اور زیادہ بڑا کرنے کے لئے انکی زمین لے لی۔ اس لئے خدا وند قادر مطلق اسرائیل کا خدا فرماتا ہے مجھے اپنی حیات کی قسم! یقیناً موآب سدوم کی مانند ہوگا اور بنی عمّون، عمورہ کی مانند وہ پُر خار نمک زار اور ابد الآباد تک بر باد رہیں گے۔ میرے لوگوں کے بچے ہوئے لوگ ان کو غارت کریں گے اور میری قوم کے باقی لوگ انکے وارث ہوں گے۔ ”

10 وہ چیزیں ان لوگوں کے ساتھ انکے غرور کی وجہ سے ہو نگے۔ جیسا کہ یہ وہی لوگ تھے جس نے خدا وند قادر مطلق کے لوگوں کا مذاق اڑایا اور انکے لئے ظالم تھے۔ 11 وہ لوگ خدا وند سے ڈریں گے کیوں؟ کیونکہ خدا وند انکے خداؤں کو فنا کرے گا تب سبھی دور و دراز کے ملک کے لوگ خدا وند کی پرستش کریں گے۔ 12 اے کوش کے باشندو! اس کا مطلب تم بھی ہو۔ خدا وند کی تلوار تمہارے باشندوں کو ہلاک کرے گی۔ 13 اور خدا وند شمال کی جانب اپنا ہاتھ بڑھائے گا اور اسور کو سزا دیگا۔ وہ نینوہ کو نیست و نابود کرے گا۔ وہ شہر خشک صحرا جیسا ہوگا۔ 14 ان میں جنگلی جانور اور بھیڑ رہیں گے۔ الّو اور کوا اسکے ستون پر کھونسلا بنائیں گے انکے رونے کی آواز کھڑ کی سے سنی جائے گی۔ اسکی دہلیزوں میں ویرانی ہوگی۔ دیودار کے تختوں کو کھینچ لیا جائے گا۔ 15 یہ وہ شادماں شہر ہے جو بے فکر تھا۔ جس نے دل میں کہا کہ میں ہوں اور میرے سوا کوئی دوسرا نہیں۔ وہ کیسا ویرا ن ہوا۔ حیوانوں کی بیٹھنے کی جگہ ہر ایک جو ادھر سے گزرے گا سسکارے گا اور ہاتھ ہلائے گا۔