Add parallel Print Page Options

آسف کا نغمہ

82 خداؤں کی جما عت [a] میں خدا کھڑا ہو تا ہے۔
    اور فیصلہ دیتا ہے۔
خدا نے کہا، “ کب تک تم لوگوں کا فیصلہ نا انصافی سے کرو گے؟
    کب تک تم شریر لوگوں کو یو نہی بغیر سزادئیے چھو ڑتے رہو گے؟”
“یتیموں اور غریبوں کا انصاف کرو۔
    غمزدہ اور مفلس کے ساتھ انصاف سے پیش آؤ۔
غریب اور محتاج کی حفاظت کرو۔
    برے لوگوں کے چنگل سے ان کو بچا لو۔

“وہ [b] بنی اسرائیل نہیں جانتے کیا کچھ ہو رہا ہے۔
    وہ سمجھتے نہیں ! وہ جانتے نہیں وہ کیا کر رہے ہیں۔
اُن کی دنیا اُن کے چاروں جانب گر رہی ہے۔”
میں نے کہا، “ تم لوگ دیوتا ہو،
    تم خدا ئے تعالیٰ کے بیٹے ہو۔
لیکن تم بھی ویسے ہی مر جا ؤگے، جیسے یقینی طور پر سب لوگ مر جا تے ہیں۔
    تم ویسے مروگے جیسے دیگر رہنما مر جا تے ہیں۔”

اے خدا ! اُٹھ۔ زمین کا فیصلہ کر۔
    کیوں کہ تو ہی سب قوموں کا ما لک ہو گا۔

Footnotes

  1. زبُور 82:1 خداؤں کی جماعتدیگر مما لک تعلیم دے رہے تھے کہ ایل اور دیگر معبود زمین پر رہنے والے لوگوں کے بارے میں گفتگو کر نے کے لئے اکٹھا ہو ئے۔ کئی مرتبہ بادشا ہوں اور رہنما بھی خدا کہلا ئے اس لئے یہ زبور شاید اسرائیل کے رہنماؤں کے لئے خدا کی ایک تنبیہ ( آگاہی ) ہو۔
  2. زبُور 82:5 وہ اس کے معنیٰ یہ ہو سکتے ہیں وہ غریب لوگ نہیں سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔