Add parallel Print Page Options

آسف کا نغمہ

50 خداؤں(دیوتاؤں) کا خدا،
    خداوند مشرق سے مغرب تک زمین کے سب لوگوں کو کہتا ہے اور بُلا تا ہے۔
صیّون سے خدا چمکتا ہے اور وہ یقینی طور پر حسین ہے!
ہما را خدا آرہا ہے۔ اور وہ خاموش نہیں رہے گا۔
    اُ سکے آگے دہکتا شعلہ ہے،
    اس کو ایک عظیم طوفان گھیر ے ہو ئے ہے۔
ہمارا خدا آسمان و زمین کو گوا ہی کے لئے طلب کرے گا
    جب وہ اپنے لوگوں کا فیصلہ کر ے گا۔
خدا کہتا ہے ، “اے میرے فرمانبردارو میرے حضور جمع ہو جاؤ۔
    میری عبا دت کر نے وا لے آؤ، ہم نے آپس میں ایک دوسرے سے معاہدہ کیا ہے۔”

خدا ایک راست باز منصف ہے
    آسمان اُس کی صداقت کے با رے میں بیان کر تے ہیں۔

خدا کہتا ہے ، “اے میرے لوگو سنو !
    اے بنی اسرائیلیو میں تمہا رے خلا ف گوا ہی دوں گا۔ میں خدا ہوں، تمہا را خدا۔
مجھ کوتمہا ری قربانیوں سے شکا یت نہیں۔
    اے بنی اسرائیلیو ! تم میرے لئے ہمیشہ ہمیشہ جلا نے کی قربانیاں پیش کر تے رہو۔
میں تیرے گھر سے کوئی بیل نہیں لوُ ں گا۔
    میں تیرے با ڑے کے بکرے نہیں لوں گا۔
10 مجھے تمہا رے اُ ن جا نوروں کی حا جت نہیں۔
    میں ہی تو جنگل کے سبھی جانوروں کا خداوند ہوں۔
    ہزاروں پہا ڑوں کے چو پا ئے میرے ہی ہیں۔
11 میں پہا ڑو ں کے سب پرندوں کو جانتا ہوں۔
    اور میدان کے درندے میرے ہی ہیں۔
12 میں بھُو کا نہیں ہوں! اگر میں بھُو کا ہو تا ، تو بھی تجھ سے مجھے کھا نا نہیں مانگنا پڑتا۔
    میں دنیا کا خدا ہوں اور ان چیزوں کا بھی جو اس دنیا میں ہے۔
13 میں سانڈوں کا گوشت نہیں کھا تا
    میں بکروں کا خون نہیں پیتا۔”

14 اس لئے تم شکر گذا ری کی قربا نی خدا کے لئے لا ؤ،
    تا کہ دوسرے عبا دت گذاروں اور خدا کے ساتھ دوستی ہو۔
تم نے خدا ئے تعا لیٰ کے ساتھ وعدہ کیا تھا۔
    اِ سلئے تم نے جووعدہ کیا ہے اُسے پو را کرو۔
15 خدا کہتا ہے ، “جب بھی تم پر مصیبت پڑے مجھ سے فریاد کرو!
    میں تمہیں سہا را دوں گا۔ تو تم میری تمجید کر سکو گے۔”

16 شریر لوگوں سے خدا کہتا ہے ، “تم میری شریعت کی بات کر تے ہو۔
    تم میرے معاہدہ کی بھی باتیں کر تے ہو۔
17 جب میں تمہا ری اصلاح کرتا ہوں، پھر کیوں تم اس سے نفرت کر تے ہو۔
    تم اُن باتوں کو نظر انداز کیوں کر تے ہو جنہیں میں تمہیں بتا تا ہوں؟۔
18 تم چور کودیکھ کر اُ س سے ملنے کے لئے دوڑ جا تے ہو۔
    تم اُن کے ساتھ بستر میں کود پڑتے ہو جو زنا کے مر تکب ہو رہے ہیں۔
19 تم بُر ی باتیں اور جھو ٹے معا ہدے کر تے ہو۔
20 تم دوسرے لوگوں کی یہاں تک کہ
    اپنے بھا ئیوں کی بُرا ئی کر تے ہو
21 تم نے اُ ن بُرے کاموں کو کیا لیکن میں نے کچھ نہیں کہا۔
    اس لئے تم نے خیال کیا کہ میں تمہارے جیسا تھا۔
دیکھو! میں چُپ نہیں رہو ں گا ،
    میں تجھ پر واضح کرتا ہوں کہ تیرے ہی منہ پر تیری بُرائیاں بتاؤں گا۔
22 تم خدا کو بھول گئے ہو۔
    اِسے ضرور سمجھو ورنہ میں تمہیں پھا ڑ ڈالوں گا
اور وہاں پر جب ویسا ہو گا ،
    کوئی بھی شخص تمہیں بچا نہیں پا ئے گا۔
23 وہ جوشکر گذا ری کی قربا نی چڑھا تا ہے ، وہ میرا احترام کرتا ہے۔
    جو صحیح طریقے سے زندگی گذار تے ہیں میں اسکوخدا کی نجات کی قوّت دکھا ؤں گا۔”