Add parallel Print Page Options

آسف کا مشکیل

74 اے خدا ! کیا تو نے ہمیں ہمیشہ کے لئے چھوڑدیا ہے؟
    کیا تو ابھی تک اپنے لوگوں پر غضبناک ہے؟
اُن لوگوں کو یاد کر جن کو تو نے بہت پہلے مول لیا تھا۔
    ہم کو تو نے بچا لیا تھا۔ ہم تیرے اپنے ہیں یاد کر تیری جگہ کوہِ صیّون پر تھی۔
اے خدا ! اور اِن قدیم کھنڈروں سے ہو کر چل۔
    تو اس مقدّس جگہ پر لوٹ کر آجا جس کو دشمن نے نیست و نابود کر دیا ہے۔

ہیکل میں دشمن جنگی نعرے لگا رہے ہیں۔
    اُنہوں نے ہیکل میں اپنے جھنڈوں کو ظا ہر کر نے کے لئے نصب کر دیا ہے کہ انہوں نے جنگ میں کامیا بی حاصل کر لی ہے۔
دشمنوں کے سپا ہی ایسے لگ رہے تھے
    جیسے کو ئی شخص درانتی سے گھاس پھوس کاٹتا ہے۔
اے خدا وند! اِن دشمن سپا ہیوں نے اپنی کلہا ڑی
    اور ہتھوڑوں کا استعمال کیا اور تیرے گھر کی نقش کا ری توڑ ڈا لی۔
اے خدا! اِن سپا ہیوں نے تیري مقدّس جگہ( گھر) میں آ گ لگا دی ہے۔
    انہوں نے اسے زمین بوس کر دیا۔ اور اس مقدّس گھر کو نا پاک کر دیا جو تیرے نام کے احترام میں تعمیر کیا گیا تھا۔
اُس دشمن نے ہم کو پو ری طرح فنا کر نے کی ٹھان لی تھی،
    اُنہوں نے ملک کي ہر مقدّس جگہ کو جلا د یا۔
کو ئی نشانی ہم دیکھ نہیں پائے۔ کو ئی اور نبی نہیں رہا۔
    اور ہم میں سے کو ئی نہیں جانتا کہ کیا کرنا ہے۔
10 اے خدا ! یہ مخالفین کب تک ٹھٹھا کریں گے اور ہنسی اُڑائیں گے؟
    کیا تو دشمن کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے اپنے نام کی توہین کر نے کے لئے چھوڑ دیگا؟
11 ا ے خدا! تو نے اتنی سخت سزا ہم کو کیوں دی؟
    تو نے اپنی عظیم قدرت کا استعمال کیا، اور ہمیں پو ری طرح فنا کیا۔
12 اے خدا ! بہت دنوں سے تو ہی ہما را بادشاہ رہا۔
    اِسی ملک میں تو نے کئی جنگیں جیتنے میں ہما ری مدد کی۔
13 اے خدا ! تو نے اپنی عظیم قوّت سے بحر قلزم کو بانٹ دیا۔
14 تو نے سمندر کے عظیم عفریتوں کو شکست دی۔
    تو نے لبیا تھان [a] کے سر کے ٹکڑے کئے، اور اُس کے جسم کو جنگلی جانوروں کی خوراک بنادی۔
15 تو نے چشمے بنائے اور دریا کو بہنے کا سبب بنا یا۔
    تو نے بہت بڑے دریاؤں کو خشک کر ڈا لا۔
16 اے خدا! دن تیرے قابو میں ہے۔
    اور رات بھی تیرے ہی قابو میں ہے۔ تونے چاند اور سورج کو بنا یا۔
17 اے خدا ! تو زمین پر سب کے حدود باندھتا ہے۔
    تو نے ہی موسم گرما اور موسم سرما کو بنا یا ہے۔
18 اے خدا ! ان باتوں کو یاد کر اور یہ یاد کر کہ دشمن نے تیری اہانت کی ہے۔
    وہ احمق لوگ یترے نام سے بیر رکھتے ہیں۔
19 اے خدا ! اُن جنگلی جانوروں کو اپنے فا ختہ مت لے نے دے!
    اپنے غریبوں کو تو ہمیشہ کے لئے بھول نہ جانا۔
20 ہم نے جو آپس میں معاہدہ کیاہے اِس کو یاد کر،
    اِس ملک میں ہر ایک تا ریک مقام پر ظلم ہے۔
21 اے خدا ! تیرے لوگوں کے ساتھ بُرا سلوک کیا گیا۔
    اب اُن کو زیادہ مت ستا یا جانے دے۔
    غریب اور محتاج تیرے نام کی تعریف کرتے ہیں۔
22 اٹھ اور لڑ! یاد کر ،
    اُن احمقوں نے تجھے چیلنج کیا ہے !
23 ان اہا نتوں کو مت بھول، جنہیں تیرے دشمنوں نے ہر دن کئے ہیں۔
    اور مت بھو ل کہ وہ کس طرح تیرے ساتھ جنگ کرتے وقت غرّاتے تھے۔

Footnotes

  1. زبُور 74:14 لبیا تھان یہ شاید ایک بہت بڑا سمندری دیو ہو گا۔ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ مگر مچھ ہے۔ دوسرے لوگوں کا خیال ہے کہ یہ سمندری عفریت( دیو) ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ جادوگر اس کی مدد سے سورج گرہن پیدا کر تے ہیں۔

Psalm 74

A maskil[a] of Asaph.

O God, why have you rejected(A) us forever?(B)
    Why does your anger smolder against the sheep of your pasture?(C)
Remember the nation you purchased(D) long ago,(E)
    the people of your inheritance,(F) whom you redeemed(G)
    Mount Zion,(H) where you dwelt.(I)
Turn your steps toward these everlasting ruins,(J)
    all this destruction the enemy has brought on the sanctuary.

Your foes roared(K) in the place where you met with us;
    they set up their standards(L) as signs.
They behaved like men wielding axes
    to cut through a thicket of trees.(M)
They smashed all the carved(N) paneling
    with their axes and hatchets.
They burned your sanctuary to the ground;
    they defiled(O) the dwelling place(P) of your Name.(Q)
They said in their hearts, “We will crush(R) them completely!”
    They burned(S) every place where God was worshiped in the land.

We are given no signs from God;(T)
    no prophets(U) are left,
    and none of us knows how long this will be.
10 How long(V) will the enemy mock(W) you, God?
    Will the foe revile(X) your name forever?
11 Why do you hold back your hand, your right hand?(Y)
    Take it from the folds of your garment(Z) and destroy them!

12 But God is my King(AA) from long ago;
    he brings salvation(AB) on the earth.

13 It was you who split open the sea(AC) by your power;
    you broke the heads of the monster(AD) in the waters.
14 It was you who crushed the heads of Leviathan(AE)
    and gave it as food to the creatures of the desert.(AF)
15 It was you who opened up springs(AG) and streams;
    you dried up(AH) the ever-flowing rivers.
16 The day is yours, and yours also the night;
    you established the sun and moon.(AI)
17 It was you who set all the boundaries(AJ) of the earth;
    you made both summer and winter.(AK)

18 Remember how the enemy has mocked you, Lord,
    how foolish people(AL) have reviled your name.
19 Do not hand over the life of your dove(AM) to wild beasts;
    do not forget the lives of your afflicted(AN) people forever.
20 Have regard for your covenant,(AO)
    because haunts of violence fill the dark places(AP) of the land.
21 Do not let the oppressed(AQ) retreat in disgrace;
    may the poor and needy(AR) praise your name.
22 Rise up,(AS) O God, and defend your cause;
    remember how fools(AT) mock you all day long.
23 Do not ignore the clamor(AU) of your adversaries,(AV)
    the uproar(AW) of your enemies,(AX) which rises continually.

Footnotes

  1. Psalm 74:1 Title: Probably a literary or musical term