Add parallel Print Page Options

10 اے بھا ئیو! میرے دل کی آرزو ہے اور میں خدا سے ان سب یہودیوں کے لئے دعا کرتا ہوں کہ وہ نجات پا ئیں۔ کیوں کہ میں گوا ہی دیتا ہوں کہ وہ خدا کے بارے میں جوش تو رکھتے ہیں لیکن انکا جوش صحیح علم کے بغیر ہے۔ اس لئے کہ وہ خدا کی جانب سے راستبازی سے نا واقف ہیں اور اپنی راستبازی قائم کر نے کی کوشش کر کے خدا کی راستبازی کے تابع نہ ہو ئے۔ کیوں کہ مسیح نے شریعت کا اختتام کیا تا کہ ہر آدمی جو ایمان رکھتا ہے راستبازی حا صل کر نے کے لئے خدا پر یقین رکھے۔

راستبازی کے بارے میں موسیٰ نے لکھا ہے کہ وہ شریعت پر عمل کر نے سے حاصل ہو تی ہے “جو شریعت کے اصولوں پر چلے گا وہ انکے وسیلہ سے رہیگا۔” [a] لیکن ایمان سے ملنے والی راستبازی کے سلسلہ میں صحیفہ کہتا ہے کہ“تو اپنے دل میں یہ نہ کہہ کہ آسمان پر کون جائے گا ؟” (یعنی مسیح کے اتار لا نے کے لئے ) عمیق یا گہراؤ میں کون اتریگا؟(یعنی مسیح کو مردوں میں سے اوپر لا نے کے لئے )۔

صحیفہ کیا کہتا ہے ؟ “کلام تیرے سامنےہے تیرے منھ اور تیرے دل میں ہے۔” [b] یہ وہی ایمان کا کلام ہے جس کی ہم نے منادی کی ہے۔ کہ اگر تو اپنے منھ سے اقرار کرے کہ“یسوع خداوند ہے” اور تو اپنے دل میں یہ ایمان لائے کہ خدا نے اسے مردوں میں سے زندہ کیا تو نجات پائیگا۔ 10 راست بازی کے لئے اس کے دل میں ایمان ہو نا چاہئے اور اپنے منھ سے اس کے ایمان کو قبول کر نے سے وہ نجات پا ئیگا۔

11 کیوں کہ صحیفہ کہتا ہے کہ“ہر آدمی جو اس پر ایمان رکھتا ہے اسے کبھی مایوس ہو نا نہیں پڑیگا” [c] 12 یہ اس لئے ہے کہ یہودیوں اور غیر یہودیوں میں کو ئی فرق نہیں کیوں کہ وہی سب کا خدا وند ہے اور اسکا فضل ان سب کے لئے افراط ہے جو اسکا نام لیتے ہیں۔ 13 “کیوں کہ ہر وہ شخص جو خداوند کا نام پکار تا ہے نجات پا ئیگا۔” [d]

14 مگر وہی جو اس میں ایمان نہیں رکھتے اسکا نام کیسے پکار سکتے ہیں ؟ اور وہی جنہوں نے اس کے بارے میں سنا ہی نہیں اس پر ایمان کیسے لا ئیں گے ؟ اور پھر بھلا جب تک کو ئی منا دی کر نے والا نہ ہو وہ کیسے سن سکیں گے ؟ 15 اور جب تک وہ بھیجے نہ جائیں منادی کیوں کر کریں ؟جیسا کہ لکھا ہے، “کیا ہی خوشنما ہیں انکے قدم جو خوشخبری لا تے ہیں۔” [e]

16 لیکن بد قسمتی سے تمام لوگوں نے اس خوشخبری کو قبول نہ کیا۔ چنانچہ یسعیاہ کہتا ہے کہ “اے خداوند! ہمارے پیغام کا کس نے یقین کیا ہے ؟” [f] 17 پس ایمان خوشخبری کا پیغام سننے سے پیدا ہو تا ہے اور پیغام کی بنیاد مسیح کے کلام پر ہے۔

18 لیکن میں پوچھتا ہو ں، “کیا انہوں نے پیغام نہیں سنا ؟”بیشک سنا ہے چنانچہ صحیفہ میں لکھا ہے:

انکی آواز تمام روئے زمین پر پھیلی ہو ئی ہے
    اور انکی (باتیں ) الفاظ دنیا کی انتہا تک پہنچیں۔ [g]

19 لیکن میں پو چھنا چاہتا ہوں “کیا اسرائیلی نہیں سمجھ سکتے؟” پہلے موسیٰ کہتا ہے کہ:

“میں ان لوگوں کا استعمال کرتے ہو ئے تم لوگوں کے دل میں بد گمانی ڈالوں گاجو قوم ہي نہيں۔
    ایک نادان قوم سے تم کو غصہ دلاؤنگا۔” [h]

20 پھر یسعیاہ بڑا دلیر ہو کر یہ کہتا ہے کہ

“مجھے ان لوگوں نے پا لیا جنہوں نے مجھے نہیں ڈھونڈا۔
    میں خود انکے لئے ظا ہر ہو گیا
جنہوں نے مجھے نہیں پو چھا۔” [i]

21 لیکن خدا اسرائیلیوں کے بارے میں کہتا ہے،

“میں دن بھر
    ایک نا فرمان اور حجتی پیرو کار کا انتظا رکر تا رہا۔” [j]

Footnotes

  1. رومیوں 10:5 اِقتِباس احبار ۵:۱۸
  2. رومیوں 10:8 اِقتِباس استثناء ۱۴-۲۱:۳۰
  3. رومیوں 10:11 اِقتِباس یسعیاہ ۱۶:۲۸
  4. رومیوں 10:13 اِقتِباس یو ایل ۳۲:۲
  5. رومیوں 10:15 اِقتِباس یسعیاہ ۷:۵۲
  6. رومیوں 10:16 اِقتِباس یسعیاہ ۱:۵۳
  7. رومیوں 10:18 زبور۱۹:۴
  8. رومیوں 10:19 استثناء۳۲:۲۱
  9. رومیوں 10:20 یسعیاہ۶۵:۱
  10. رومیوں 10:21 یسعیاہ ۲:۶۵