Add parallel Print Page Options

بادشاہ نبو کد نضر یہوداہ آتا ہے

24 یہو یقیم کے زمانے میں نبوکد نضر بابل کا بادشاہ ملک یہوداہ آیا۔ یہو یقیم نے نبوکد نضر کی تین سال خدمت کی۔ پھر یہو یقیم نبو کد نضر کے خلاف ہوگیا اور اس کی حکو مت سے آزاد ہوگیا۔ “خدا وند نے بابلیوں ، ارامیوں ، موآبیوں اور عمّونیوں کے گروہوں کو یہو یقیم کے خلاف لڑنے بھیجا۔ خدا وند نے ان گروہوں کو یہوداہ کو تباہ کرنے کے لئے بھیجا۔ یہ ایسا ہی ہوا جیسا کہ خدا وند نے کہا۔ خدا وند نے اس کے خادموں کو اور نبیوں کو ان چیزوں کے کہنے کے لئے استعمال کیا۔

خدا وند نے ان چیزوں کے ہو نے کا یہوداہ میں حکم دیا۔ اس طرح وہ انہیں اس کی نظروں سے دور کرنا چاہتا تھا۔ اس نے ایسا کیا کیوں کہ منسی نے سب گناہ کئے۔ “خدا وند نے ایسا اس لئے کیا کیوں کہ منسی نے کتنے ہی بے گناہ لوگوں کو مار ڈا لا تھا۔ منسّی نے ان کے خون سے یروشلم کو بھر دیا تھا اور خدا وند ان لوگوں کو معاف نہیں کرتا تھا۔

دوسرے کام جو یہویقیم نے کئے وہ “تاریخ سلاطین یہوداہ ” نا می کتاب میں لکھے ہو ئے ہیں۔ یہو یقیم مر گیا اور اپنے آباؤ اجداد کے ساتھ دفنا یا گیا۔ یہو یقیم کے بعد اس کا بیٹا یہو یاکین نیا بادشاہ ہوا۔

با بل کے بادشاہ نے تمام زمین مصر کے نالے کے درمیان اور دریائے فرات کی زمین کو فتح کیا۔ یہ زمین پہلے مصر کے اقتدار میں تھی۔ اس لئے مصر کے بادشاہ نے مصر کو مزید نہیں چھو ڑا۔

نبو کد نضر کا یروشلم کو قبضہ کرنا

یہو یاکین کی عمر اٹھارہ سال تھی جب اس نے حکو مت شروع کی۔ اس نے یروشلم میں تین مہینے حکو مت کی۔ اس کی ماں کا نام نُحشتا تھا جو یروشلم کے اِلناتن کی بیٹی تھی۔ یہو یاکین نے وہ کام کئے جنہیں خدا وند نے برا کہا تھا۔ اس نے سب کچھ وہی کیا جو اس کے باپ نے کیا تھا۔

10 اس وقت بابل کے بادشاہ نبو کد نضر کے عہدیدار یروشلم آئے اور اس کو گھیر لیا۔ 11 تب نبو کد نضر بابل کا بادشاہ شہر کو آیا۔ 12 یہوداہ کا بادشاہ یہو یاکین با بل کے بادشاہ سے ملنے باہر گیا۔ یہو یاکین کی ماں اس کے عہدیدار ،قائدین اور دیگر عہدیدار بھی اس کے ساتھ گئے۔ تب بابل کے بادشاہ نے یہویاکین کو پکڑ لیا۔ یہ نبو کد نضر کی حکو مت کا آٹھواں سال ہے۔

13 نبو کد نضر یروشلم سے تمام خزانے خدا وند کی ہیکل سے لے لیا۔ اور بادشا ہ کے محل سے بھی خزانے لے لیانبو کد نضر نے تمام سونے کے برتن کو کاٹ ڈا لا جو اسرائیل کا بادشاہ سلیمان نے خدا وند کی ہیکل میں رکھوایا تھا۔ یہ ایسا ہوا جیسا کہ خدا وند نے کہا۔

14 نبو کد نضر یروشلم کے تمام لوگوں کو پکڑا۔ اس نے تمام قائدین اور دوسرے دولتمند لوگوں کو پکڑا اور اس نے ۰۰۰,۱۰ لوگوں کو قیدی بنا لیا۔ نبو کد نضر نے فنکاروں اور کاریگروں کو لے گیا۔ کو ئی آدی نہیں بچا سوائے عام لوگوں اور غریب ترین لوگوں کے۔ 15 نبو کد نضر یہو یا کین کو قیدی بنا کر بابل لے گیا۔ نبو کد نضر بادشاہ کی ماں ،اس کی بیویوں ،عہدیداروں اور سر زمین کی اہم شخصیتوں کو بھی لے گیا۔ نبو کد نضر انہیں یروشلم سے با بل تک قیدیوں کی شکل میں لے گیا۔ 16 نبو کد نضر تمام سپاہیوں جو کہ سات ہزار تھے اور ہنر مند مزدوروں اور کاریگروں جو کہ ایک ہزار تھے کو بھی لے گیا۔ یہ تمام آدمی جنگ کے لئے تیار تربیت یافتہ سپا ہی تھے۔ بابل کا بادشاہ انہیں قیدیوں کی شکل میں با بل لے گیا۔

بادشاہ صدقیاہ

17 بابل کے بادشاہ نے متّنیاہ کو نیا بادشاہ بنا یا۔ متّنیاہ یہو یاکین کا چچا تھا۔ اس نے اس کا نام بدل کر صدقیاہ رکھا۔ 18 صدقیاہ ۲۱ سال کا تھا جب وہ حکو مت شروع کی۔ اس نے یروشلم میں ۱۱ سال حکو مت کی اس کی ماں کا نام حمو طل جو یرمیاہ کی بیٹی تھی اور لبناہ کی رہنے والی تھی۔ 19 صدقیاہ نے وہ کام کئے جسے خدا وند نے برا کہا تھا۔ صدقیاہ نے وہی کام کئے جو یہو یاکین نے کیا تھا۔ 20 خدا وند یروشلم اور یہوداہ پر بہت غصہ ہوا اور انہیں اپنی نظروں سے نکال پھینکا۔ اس وقت صدقیاہ نے بابل کے بادشاہ کے خلاف بغاوت کی۔

24 During Jehoiakim’s reign, Nebuchadnezzar(A) king of Babylon invaded(B) the land, and Jehoiakim became his vassal for three years. But then he turned against Nebuchadnezzar and rebelled.(C) The Lord sent Babylonian,[a](D) Aramean,(E) Moabite and Ammonite raiders(F) against him to destroy(G) Judah, in accordance with the word of the Lord proclaimed by his servants the prophets.(H) Surely these things happened to Judah according to the Lord’s command,(I) in order to remove them from his presence(J) because of the sins of Manasseh(K) and all he had done, including the shedding of innocent blood.(L) For he had filled Jerusalem with innocent blood, and the Lord was not willing to forgive.(M)

As for the other events of Jehoiakim’s reign,(N) and all he did, are they not written in the book of the annals of the kings of Judah? Jehoiakim rested(O) with his ancestors. And Jehoiachin(P) his son succeeded him as king.

The king of Egypt(Q) did not march out from his own country again, because the king of Babylon(R) had taken all his territory, from the Wadi of Egypt to the Euphrates River.

Jehoiachin King of Judah(S)

Jehoiachin(T) was eighteen years old when he became king, and he reigned in Jerusalem three months. His mother’s name was Nehushta(U) daughter of Elnathan; she was from Jerusalem. He did evil(V) in the eyes of the Lord, just as his father had done.

10 At that time the officers of Nebuchadnezzar(W) king of Babylon advanced on Jerusalem and laid siege to it, 11 and Nebuchadnezzar himself came up to the city while his officers were besieging it. 12 Jehoiachin king of Judah, his mother, his attendants, his nobles and his officials all surrendered(X) to him.

In the eighth year of the reign of the king of Babylon, he took Jehoiachin prisoner. 13 As the Lord had declared,(Y) Nebuchadnezzar removed the treasures(Z) from the temple of the Lord and from the royal palace, and cut up the gold articles(AA) that Solomon(AB) king of Israel had made for the temple of the Lord. 14 He carried all Jerusalem into exile:(AC) all the officers and fighting men,(AD) and all the skilled workers and artisans—a total of ten thousand. Only the poorest(AE) people of the land were left.

15 Nebuchadnezzar took Jehoiachin(AF) captive to Babylon. He also took from Jerusalem to Babylon the king’s mother,(AG) his wives, his officials and the prominent people(AH) of the land. 16 The king of Babylon also deported to Babylon the entire force of seven thousand fighting men, strong and fit for war, and a thousand skilled workers and artisans.(AI) 17 He made Mattaniah, Jehoiachin’s uncle, king in his place and changed his name to Zedekiah.(AJ)

Zedekiah King of Judah(AK)

18 Zedekiah(AL) was twenty-one years old when he became king, and he reigned in Jerusalem eleven years. His mother’s name was Hamutal(AM) daughter of Jeremiah; she was from Libnah. 19 He did evil(AN) in the eyes of the Lord, just as Jehoiakim had done. 20 It was because of the Lord’s anger that all this happened to Jerusalem and Judah, and in the end he thrust(AO) them from his presence.(AP)

The Fall of Jerusalem(AQ)(AR)(AS)

Now Zedekiah rebelled against the king of Babylon.

Footnotes

  1. 2 Kings 24:2 Or Chaldean