Add parallel Print Page Options

تب سلیمان نے خداوند کی ہیکل کے لئے سارے کام پو رے کر لئے۔اس نے ان تمام مقدس برتنوں کو لا یا جو اس کے باپ داؤد نے ہیکل کے لئے وقف کیا تھا۔سلیمان سونے چاندی کی بنی تمام چیزیں اور فرنیچر کو لا یا۔ اس نے ان تمام چیزوں کو خدا کی ہیکل کے خزانہ میں رکھا۔

مقدّس صندوق کا ہیکل میں لا یا جانا

سلیمان نے اسرائیل کے تمام بزرگوں اور خاندانی گروہوں کے قائدین کو ایک ساتھ یروشلم میں جمع کیا۔ (یہ آدمی اسرائیل کے خاندانی گروہوں کے قائدین تھے۔) سلیمان نے یہ اس لئے کیا کہ لا وی لوگ معاہدہ کے صندوق کو داؤد کے شہر سے لا سکیں جو صیون میں ہے۔ سبھی بنی اسرائیل بادشا ہ سلیمان سے ساتویں مہینے کی تقریب پر ایک ساتھ ملے۔ یہ تقریب ساتویں مہینے میں ( ستمبر ) میں ہو ئی۔ جب اسرائیل کے تمام بزرگ آگئے تب لا وی لوگوں نے معاہدہ کے صندوق کو اٹھا یا۔ تب کا ہن اور لا وی لوگ معاہدہ کے صندوق کو ہیکل میں لے گئے۔ کا ہن اور لا وی لوگ خیمہٴ اجتماع اور اس میں جو مقّدس چیزیں تھیں انہیں پھر یروشلم لے آئے۔ بادشا ہ سلیمان اور سبھی بنی اسرائیل معاہدہ کے صندوق کے سامنے ملے بادشا ہ سلیمان اور سبھی بنی اسرائیلیوں نے مینڈھوں اور بیلوں کی قربانی دیں۔ وہاں اتنے زیادہ مینڈھے اور بیل تھے کہ کو ئی آدمی بھی انہیں گِن نہیں سکتا تھا۔ تب کا ہنوں نے خداوند کے معاہدہ کے صندوق کو اُس جگہ پر رکھا جو اس کے لئے تیار کیا گیا تھا۔ وہ مقدس ترین جگہ ہیکل کے اندر تھی۔ معاہدہ کے صندوق کو کروبی فرشتوں کے پروں کے نیچے رکھا گیا۔ معاہدہ کے صندو ق کی جگہ کے اوپر کروبی فرشتوں کے پَر پھیلے ہو ئے تھے۔ کروبی فرشتے معاہدہ کے صندوق کو ڈھکے ہو ئے تھے۔ اور لٹھ اس کو لے جا نے کے لئے استعمال کئے گئے تھے۔ لٹّھے اتنے لمبے تھے کہ صندوق کی مقدس ترین جگہ کے سامنے سے انُ کے سِرے دیکھے جا سکتے تھے۔ لیکن کو ئی آدمی ہیکل کے باہر سے لٹھوں کو نہیں دیکھ سکتا تھا۔ لٹھّے آج بھی وہاں ہیں۔ 10 معاہدہ کے صندوق میں سوائے دو پتھر کے تختوں کے جسے موسیٰ نے صندوق کے اندر رکھا تھا کچھ اور نہ تھا۔موسیٰ نے اسے صندوق کے اندر حورب کی پہا ڑی پر رکھا تھا۔ حورب وہ جگہ تھی جہاں خدا وند نے بنی اسرائیلیوں سے معاہدہ کیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت کے بعد ہوا جب بنی اسرائیل مصر سے باہر آئے تھے۔ 11 تب وہ تمام کا ہن مقدس جگہ سے باہر آئے۔ سب کا ہنوں نے اپنے آپ کو پاک کر لیا تھا بنا توجہ دیئے ہو ئے کہ وہ کس گروپ کے ہیں۔ 12 اور تمام لا وی گلوکار قربان گا ہ کے مشرقی جانب کھڑے تھے۔ آسف کے سب گا نے وا لے گروہ ،ہیمان اور یدوتون کے گانے وا لے گروہ وہاں تھے۔ اور ان کے بیٹے اور رشتے دار بھی وہاں تھے۔ وہ گانے وا لے لا وی سفید قیمتی ململ کے لباس پہنے ہو ئے تھے۔ وہ مجیرا ، ستار اور بر بط لئے ہو ئے تھے۔ وہاں گانے وا لے لا وی لوگوں کے ساتھ ۱۲۰ کا ہن تھے۔ وہ ۱۲۰ کا ہن بگل بجارہے تھے۔ 13 وہ لوگ جو بگل بجا رہے تھے اور گا رہے تھے وہ لوگ ایک شخص کی طرح ایک ساتھ مل گئے۔ جب وہ خداوند کی حمد کر تے تھے اور اس کا شکر ادا کرتے تھے۔ بگل ، مجیرا اور دوسرے آلات موسیقی سے بلند آواز نکالتے تھے۔ انہوں نے خداوند کی حمد میں یہ گیت گایا۔

خداوند کی حمد کرو جیسا کہ وہ اچھا ہے
    اس کی سچی محبت ہمیشہ جا ری رہتی ہے۔

تب خداوند کا گھر بادلو ں سے بھر گیا۔ 14 کا ہن بادلوں کی وجہ سے خدمت انجام نہ دے سکے۔ خدا کا گھرخداوند کے جلال و فضل سے معمور تھا۔

When all the work Solomon had done for the temple of the Lord was finished,(A) he brought in the things his father David had dedicated(B)—the silver and gold and all the furnishings—and he placed them in the treasuries of God’s temple.

The Ark Brought to the Temple(C)

Then Solomon summoned to Jerusalem the elders of Israel, all the heads of the tribes and the chiefs of the Israelite families, to bring up the ark(D) of the Lord’s covenant from Zion, the City of David. And all the Israelites(E) came together to the king at the time of the festival in the seventh month.

When all the elders of Israel had arrived, the Levites took up the ark, and they brought up the ark and the tent of meeting and all the sacred furnishings in it. The Levitical priests(F) carried them up; and King Solomon and the entire assembly of Israel that had gathered about him were before the ark, sacrificing so many sheep and cattle that they could not be recorded or counted.

The priests then brought the ark(G) of the Lord’s covenant to its place in the inner sanctuary of the temple, the Most Holy Place, and put it beneath the wings of the cherubim. The cherubim(H) spread their wings over the place of the ark and covered the ark and its carrying poles. These poles were so long that their ends, extending from the ark, could be seen from in front of the inner sanctuary, but not from outside the Holy Place; and they are still there today. 10 There was nothing in the ark except(I) the two tablets(J) that Moses had placed in it at Horeb, where the Lord made a covenant with the Israelites after they came out of Egypt.

11 The priests then withdrew from the Holy Place. All the priests who were there had consecrated themselves, regardless of their divisions.(K) 12 All the Levites who were musicians(L)—Asaph, Heman, Jeduthun and their sons and relatives—stood on the east side of the altar, dressed in fine linen and playing cymbals, harps and lyres. They were accompanied by 120 priests sounding trumpets.(M) 13 The trumpeters and musicians joined in unison to give praise and thanks to the Lord. Accompanied by trumpets, cymbals and other instruments, the singers raised their voices in praise to the Lord and sang:

“He is good;
    his love endures forever.”(N)

Then the temple of the Lord was filled with the cloud,(O) 14 and the priests could not perform(P) their service because of the cloud,(Q) for the glory(R) of the Lord filled the temple of God.