Add parallel Print Page Options

سلیمان کا ہیکل اور محل بنانے کا منصوبہ

سلیمان نے خدا کے نام کی تعظیم کے لئے ایک خدا کا گھر اور اپنے لئے ایک محل بنانے کا ارادہ کیا۔ سلیمان نے چیزیں لینے کے لئے ۰۰۰,۷ آدمیوں کو چُنا اور پہاڑی ملک میں پتھّر کھودنے کیلئے ۰۰۰,۸۰ آدمیو ں کو چُنا اور اس نے ۶۰۰, ۳ آدمیوں کو مزدوروں کی نگرانی کیلئے چُنا۔

پھر سلیمان نے حیرام کو پیغام بھیجا۔حیرام صور شہر کا بادشا ہ تھا۔ سلیمان نے پیغام دیا تھا ،

“مجھے ویسی ہی مدد دو جیسی تم نے میرے باپ داؤد کو مدد دی تھی۔ تم نے بلوط کے درختوں سے اس کی لکڑی بھیجی تھی جس سے وہ اپنے رہنے کیلئے محل بنا سکے تھے۔ میں خداوند اپنے خدا کے نام کی تعظیم کرنے کے لئے ایک گھر بناؤں گا۔میں یہ گھر خداوند ہمارے خدا کا بخور جلانے کے لئے ، مقدس روٹی کے نذر کے لئے ، خداوند کے سامنے ہر روز صبح وشام جلانے کا نذرانہ پیش کرنے کے لئے ، سبت کے روز نئے چاند کی تقریب پر عمل پیراں ہو نے کے لئے خداوند اپنے خدا کو وقف کرو ں گا۔اسرائیل نے ہمیشہ یہ کر نے کا حکم دیا ہے۔

“میں جو ہیکل بنا ؤں گا وہ عظیم ہو گا کیوں کہ ہمارا خدا سب دیوتاؤں سے بڑا ہے۔ لیکن کو ئی بھی آدمی حقیقت میں ہمارے خدا کے لئے عمارت نہیں بنا سکتا۔ یہاں تک کہ جنّت بھی اسے اپنے اندر سمانے کے قابل نہ ہو گی۔ میں اس کے آگے بخور جلانے کی ایک جگہ بنانے کے سوائے اس کا گھر بنانے کے لا ئق نہیں ہوں۔

“اب میرے پاس چاندی ، کانسے اور لوہے کے کام کرنے میں ترتیب یافتہ ایک آدمی کو بھیجو ا س آدمی کو اس کا علم ہو نا چا ہئے کہ بیگنی، لال اور نیلے کپڑے کا استعمال کیسے کیا جا تا ہے اور نقاشی میں تربیت یافتہ ہو۔ اس آدمی کو یہاں یہودا ہ اور یروشلم میں میرے ہنر مند ماہر کاریگروں کے ساتھ کام کرنا ہو گا جسے میرے باپ داؤد نے چُنا تھا۔ میرے پاس ملک لبنان سے دیودار ، چیڑ اور صندل کی لکڑیاں بھی بھیجو۔ میں جانتا ہوں کہ تمہا رے خادم لبنان کے پیڑوں کو کاٹنے میں ماہر ہیں۔میرے خادم تمہا رے خادموں کی مدد کریں گے۔ “کیوں کہ مجھے زیادہ تعداد میں عمارتی لکڑی چا ہئے۔ جو گھر میں بنوانے جا رہا ہوں وہ بڑا اور عظیم الشان ہو گا۔ 10 میں نے ایک لا کھ پچیس ہزار بوشل گیہوں کھانے کے لئے ، ۱۲۵۰۰۰ بوشل جو ، ۱۱۵۰۰۰ گیلن مئے اور ۰۰۰, ۱۱۵ گیلن تیل تمہا رے ان خادموں کے لئے دیا ہے جو عمارت کی لکڑی کے لئے درختوں کو کاٹتے ہیں۔”

11 تب صور کے بادشاہ حیرام نے سلیمان کو جواب دیا کہ اس نے سلیمان کو ایک خط بھیجا خط میں یہ کہا گیا،

“سُلیمان ! خداوند اپنے لوگوں سے محبت کرتا ہے اس وجہ سے اس نے تم کو انکا بادشاہ چُنا۔ ” 12 حیرام نے یہ بھی کہا ، “خداوند اسرائیل کے خدا کی تمجید کرو جس نے زمین اور آسمان بنایا۔ اس نے بادشا ہ داؤد کو عقلمند بیٹا دیا۔ سلیمان تمہیں عقل اور سمجھ ہے تم ایک گھر خداوند کے لئے بنارہے ہو تم اپنے لئے بھی ایک شاہی محل بنا رہے ہو۔ 13 میں تمہا رے پاس ایک تربیت یافتہ کاریگر بھیجوں گا۔اسے مختلف طرح کی بہت سی فَنی چیزوں سے واقفیت ہے اس کا نام حورام ابی ہے۔ 14 اس کی ماں دان کے خاندانی گروہ کی تھی۔ اور اس کا باپ صور شہر کا تھا۔ حورام ابی ، سونے ، چاندی ، کانسہ ، لو ہا ، پتھر اور لکڑی کے کام میں تربیت یافتہ ہے۔ حورا م ابی بینگنی ، نیلے اور لال کپڑوں اور قیمتی ململ کے کام میں بھی ماہر ہے۔ حورام ابی نقّاشی کے کام میں بھی ماہر ہے۔ ہر ایک منصوبہ جسے تم سمجھا ؤ گے سمجھنے میں ماہر ہے وہ تمہا رے ماہر کاریگروں کی مدد کرے گا۔

15 “ تم نے گیہوں ، جو ، تیل اور مئے دینے کیلئے وعدہ کیا تھا براہ مہربانی اسے میرے خادموں کے پاس بھیج دو۔ 16 اور ہم لوگ ملک لبنان سے لکڑی کا ٹیں گے ہم لوگ اتنی لکڑی کاٹیں گے جتنی تمہیں ضرورت ہے۔ ہم لوگ سمندر میں لکڑی کے لٹھوں کے بیڑے کا استعمال یا فا شہر تک لکڑی پہنچا نے کے لئے کریں گے۔ پھر تم لکڑی کو یروشلم لے جا سکتے ہو۔”

17 تب سلیمان نے اسرائیل میں رہنے و الے تمام اجنبی لوگوں کی گنتی کروائی۔ یہ ا س وقت کے بعد ہوا تھا۔جس وقت داؤد نے لوگوں کو گنا تھا۔ داؤد سلیمان کا با پ تھا۔انہیں ۶۰۰, ۱۵۳ اجنبی لوگ ملک میں ملے۔ 18 سلیمان نے ۰۰۰, ۷۰ اجنبی لوگو ں کو چیزیں دینے کیلئے چُنا۔سلیمان نے ۰۰۰, ۸۰ اجنبی لوگوں کو پہاڑوں میں پتھر کاٹنے کے لئے چُنا۔ اور سلیمان ۳۶۰۰ اجنبی لوگو ں کو کام کرنے وا لے لوگو ں کی نگرانی کے لئے چُنا۔

Preparations for Building the Temple(A)

[a]Solomon gave orders to build a temple(B) for the Name of the Lord and a royal palace for himself.(C) He conscripted 70,000 men as carriers and 80,000 as stonecutters in the hills and 3,600 as foremen over them.(D)

Solomon sent this message to Hiram[b](E) king of Tyre:

“Send me cedar logs(F) as you did for my father David when you sent him cedar to build a palace to live in. Now I am about to build a temple(G) for the Name of the Lord my God and to dedicate it to him for burning fragrant incense(H) before him, for setting out the consecrated bread(I) regularly, and for making burnt offerings(J) every morning and evening and on the Sabbaths,(K) at the New Moons(L) and at the appointed festivals of the Lord our God. This is a lasting ordinance for Israel.

“The temple I am going to build will be great,(M) because our God is greater than all other gods.(N) But who is able to build a temple for him, since the heavens, even the highest heavens, cannot contain him?(O) Who then am I(P) to build a temple for him, except as a place to burn sacrifices before him?

“Send me, therefore, a man skilled to work in gold and silver, bronze and iron, and in purple, crimson and blue yarn, and experienced in the art of engraving, to work in Judah and Jerusalem with my skilled workers,(Q) whom my father David provided.

“Send me also cedar, juniper and algum[c] logs from Lebanon, for I know that your servants are skilled in cutting timber there. My servants will work with yours to provide me with plenty of lumber, because the temple I build must be large and magnificent. 10 I will give your servants, the woodsmen who cut the timber, twenty thousand cors[d] of ground wheat, twenty thousand cors[e] of barley, twenty thousand baths[f] of wine and twenty thousand baths of olive oil.(R)

11 Hiram king of Tyre replied by letter to Solomon:

“Because the Lord loves(S) his people, he has made you their king.”

12 And Hiram added:

“Praise be to the Lord, the God of Israel, who made heaven and earth!(T) He has given King David a wise son, endowed with intelligence and discernment, who will build a temple for the Lord and a palace for himself.

13 “I am sending you Huram-Abi,(U) a man of great skill, 14 whose mother was from Dan(V) and whose father was from Tyre. He is trained(W) to work in gold and silver, bronze and iron, stone and wood, and with purple and blue(X) and crimson yarn and fine linen. He is experienced in all kinds of engraving and can execute any design given to him. He will work with your skilled workers and with those of my lord, David your father.

15 “Now let my lord send his servants the wheat and barley and the olive oil(Y) and wine he promised, 16 and we will cut all the logs from Lebanon that you need and will float them as rafts by sea down to Joppa.(Z) You can then take them up to Jerusalem.”

17 Solomon took a census of all the foreigners(AA) residing in Israel, after the census(AB) his father David had taken; and they were found to be 153,600. 18 He assigned(AC) 70,000 of them to be carriers and 80,000 to be stonecutters in the hills, with 3,600 foremen over them to keep the people working.

Footnotes

  1. 2 Chronicles 2:1 In Hebrew texts 2:1 is numbered 1:18, and 2:2-18 is numbered 2:1-17.
  2. 2 Chronicles 2:3 Hebrew Huram, a variant of Hiram; also in verses 11 and 12
  3. 2 Chronicles 2:8 Probably a variant of almug
  4. 2 Chronicles 2:10 That is, probably about 3,600 tons or about 3,200 metric tons of wheat
  5. 2 Chronicles 2:10 That is, probably about 3,000 tons or about 2,700 metric tons of barley
  6. 2 Chronicles 2:10 That is, about 120,000 gallons or about 440,000 liters