Add parallel Print Page Options

سچّا انصاف

18 خدا وند کا کلام مجھے ملا اس نے کہا، “تم اسرائیل کے بارے میں اس کہا وت کو بولو:

کچھ انگور والدین نے کھائے
    لیکن کھٹا مزہ بچوں کو حاصل ہوا۔

لیکن میرا مالک خدا وند فرماتا ہے: “میں اپنی زندگی کی قسم کھا کر وعدہ کرتا ہوں کہ اسرائیل میں لوگ اب آگے بھی اس کہاوت کو کبھی سچ نہیں سمجھیں گے۔ میں سبھی لوگوں کے ساتھ یکساں سلوک کروں گا۔ یہ اہم نہیں ہوگا کہ وہ شخص والدین ہیں یا اولاد جو شخص گناہ کرے گا وہ شخص مرے گا۔

“اگر کوئی شخص بھلا ہے تو وہ زندہ رہے گا۔ وہ بھلا شخص جائز اور صحیح کام کرتا ہے۔ وہ بھلا شخص پہاڑوں پر کبھی نہیں جاتا اور جھوٹے خداؤں کو پیش کی گئی خوراک میں حصہ نہیں لیتا ہے۔ وہ اسرائیل میں ان جھوٹے خداؤں کی مورتیوں کی پرستش نہیں کرتا ہے۔ وہ اپنی پڑوسی کی بیوی کے ساتھ جنسی گناہ نہیں کرتا۔ وہ اپنی بیوی کے ساتھ اسکے حیض کے وقت مباشرت نہیں کرتا ہے۔ ایک بھلا شخص معصوم لوگوں سے نا جائز فائدہ نہیں اٹھا تا ہے وہ اپنے قرضدار کو ضمانت کی چیز واپس کر دیتا ہے۔ وہ چوری نہیں کرتا ہے بھلا شخص بھوکے لوگوں کو کھا نا دیتا ہے اور وہ ان لوگوں کو لباس دیتا ہے جنہیں انکی ضرورت ہے۔ وہ بھلا شخص قرض کا سود نہیں لیتا۔ بھلا شخص بد کرداری سے دور رہتا ہے۔ وہ لوگوں کے بیچ صحیح انصاف کرتا ہے۔ وہ میری شریعت پر رہتا ہے وہ میرے احکام کا پالن کرتا ہے۔ وہ سچ بولتا ہے کیوں کہ وہ بھلا شخص ہے، اس لئے وہ زندہ رہے گا میرا مالک خدا وند کہتا ہے۔

10 “لیکن اس شخص کا کوئی ایسا بیٹا ہو سکتا ہے جو ان اچھے کاموں میں سے کچھ بھی نہ کرتا ہو۔ ہو سکتا ہے اس کا بیٹا چیزیں چرائے اور لوگوں کو قتل کرے۔ 11 حالانکہ باپ نے ان کاموں میں سے کوئی بھی کام نہیں کیا۔ لیکن ہوسکتا ہے اس کا بیٹا پہاڑوں پر جائے اور جھوٹے خداؤں کو چڑھائی گئی کھا نوں میں حصہ لے۔ ہوسکتا ہے اس کا بد کردار بیٹا اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ جنسی گناہ کرے۔ 12 وہ غریب اور محتاج لوگوں کے ساتھ برا سلوک کرے۔ ہو سکتا ہے کہ وہ چوری کرے اور ضمانت کے سامانوں کو واپس نہیں کرے۔ ہو سکتا ہے وہ شریر بیٹا نفرت انگیز اور جھوٹے خداؤں کی عبادت کرے اور دیگر بھیانک گناہ بھی کرے۔ 13 ہوسکتا ہے کہ وہ قرض پر سود لے اور منافع کمائے۔ اس لئے وہ زندہ نہ رہے گا۔ اس نے نفرت انگیز کام کیا تھا اس لئے یقیناً وہ مرے گا اور وہ اپنی موت کا خود ذمہ دار ہوگا۔

14 “ہوسکتا ہے اس شریر بیٹے کا بھی ایک بیٹا ہو۔ لیکن یہ بیٹا اپنے باپ کی جانب کئے گئے گناہ عمل کو دیکھ سکتا ہے اور وہ خوفزدہ ہوسکتا ہے۔ وہ اپنے باپ کے جیسا ہونے سے انکار کر سکتا ہے۔ 15 وہ شخص پہاڑوں پر نہیں جاتا، نہ ہی جھوٹے دیوتاؤں کو چڑھائی گئی غذا میں حصہ پاتا ہے۔ وہ اسرائیلیوں میں ان مکروہ مورتیوں کی عبادت نہیں کرتا۔ وہ اپنے پڑوسی کی بیوی کے ساتھ جنسی گناہ نہیں کرتا۔ 16 وہ بھلا بیٹا لوگوں سے فائدہ نہیں اٹھا تا۔ وہ ضمانت نہیں رکھتا ہے بھلا شخص بھوکوں کو کھا نا دیتا ہے اور ان لوگوں کو کپڑے دیتا ہے جنہیں اسکی ضرورت ہے۔ 17 وہ غریبوں کی مدد کرتا ہے۔ وہ منافع کمانے کے لئے قرض پر سود نہیں لیتا ہے وہ بھلا بیٹا میرے احکام کا پالن کرتا ہے اور میری شریعت پر چلتا ہے۔ وہ بھلا بیٹا اپنے باپ کے گناہوں کے سبب مارا نہیں جائے گا۔ وہ بھلا بیٹا یقیناً زندہ رہے گا۔ 18 لیکن اسکا باپ اپنے بھائیوں کو ستانے اور لوٹنے اور لوگوں کے لئے برا کام کرنے کی وجہ سے مریگا۔

19 “تم پوچھ سکتے ہو، ’ باپ کے گناہ کے لئے بیٹا سزا یاب کیوں نہیں ہوگا؟ ' اس کا سبب یہ ہے کہ بیٹا بھلا رہا اور اس نے اچھے کام کئے۔ وہ بہت احتیاط سے میرے آئین پر چلا۔ اس لئے وہ زندہ رہے گا۔ 20 جو شخص گناہ کرتا ہے وہی مار ڈا لا جاتا ہے۔ ایک بیٹا اپنے باپ کے گناہوں کے لئے سزا یاب نہیں ہوگا اور ایک باپ اپنے بیٹے کے گناہوں کے لئے سزا یاب نہیں ہوگا۔ ایک بھلے شخص کی بھلائی صرف اسکی اپنی ہوتی ہے۔ اور برے شخص کی برائی صرف اسی کی ہوتی ہے۔

21 ان حالات میں اگر کوئی برا شخص اپنی زندگی تبدیل کرتا ہے تو وہ یقیناً زندہ رہے گا۔ اور وہ مرے گا نہیں۔ وہ شخص اپنے کئے ہوئے گناہوں کو پھر کرنا چھوڑ سکتا ہے۔ وہ بہت احتیاط سے میرے سبھی احکام پر چلنا شروع کر سکتا ہے۔ وہ منصف اور بھلا ہوسکتا ہے۔ 22 خدا اسکے ان سبھی گناہوں کو یاد نہیں رکھے گا جنہیں اس نے کئے۔ خدا صرف اس کی بھلائی کو یاد کرے گا۔ اس لئے وہ شخص زندہ رہے گا۔”

23 میرا مالک خدا وند کہتا ہے، “میں برے لوگوں کو مرنے دینا نہیں چاہتا، میں چاہتا ہوں کہ وہ اپنی زندگی کو بدلیں، جس سے وہ زندہ رہ سکیں۔

24 “ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ بھلا شخص بھلا نہ رہ جائے وہ اپنی زندگی کو بدل سکتا ہے اور ان بھیانک گناہوں کو کرنا شروع کر سکتا ہے جنہیں برے لوگوں نے پچھلے وقتوں میں کیا تھا وہ برا شخص بدل گیا۔ اس لئے وہ زندہ رہ سکتا ہے۔ اگر وہ بھلا شخص بدلتا ہے اور برا بن جاتا ہے تو خدا اس شخص کے اچھے کاموں کو یاد نہیں رکھے گا خدا یہی یاد رکھے گا کہ وہ شخص اسکے خلاف ہو گیا، اور ا س نے گناہ کرنا شروع کیا۔ اس لئے وہ شخص اپنے گناہوں کے سبب مریگا۔”

25 خدا نے کہا، “تم لوگ کہہ سکتے ہو، خدا وند میرا مالک راست باز نہیں ہے۔‘ لیکن اسرائیل کے گھرانو! سنو، میں منصف ہوں لیکن تم لوگ منصف نہیں ہو۔ 26 اگر ایک بھلا شخص اپنی اچھا ئی سے الگ ہوجا تا ہے اور گنہگار بن جاتا ہے۔ تو وہ مر جائے گا۔ اپنے برے کاموں کی وجہ سے وہ مرے گا۔ 27 اگر کوئی گناہ گار شخص اپنے گناہ کے راستے سے الگ ہوجاتا ہے اور بھلا اور انصاف پسند ہوجا تا ہے تو وہ اپنی زندگی کو بچائے گا۔ 28 اس شخص نے دیکھا کہ وہ کتنا برا تھا اور میرے پاس لوٹا۔ اس نے سب گناہوں کو کرنا چھوڑ دیا جو اس نے پچھلے وقتوں میں کئے تھے۔ اس وجہ سے اس طرح کا آدمی یقیناً زندہ رہے گا اور مریگا نہیں۔”

29 بنی اسرائیلیوں نے کہا، “یہ سب راستباز نہیں ہے۔ خدا وند میرا مالک بالکل ہی راست باز نہیں ہے۔

خدا نے کہا، “میں راست باز ہوں یا تم ہو جو راست باز نہیں ہو۔ 30 کیوں کہ اے اسرائیل کے گھرانو! میں ہر ایک شخص کے ساتھ انصاف صرف اسکے ان کاموں کے لئے کروں گا جنہیں وہ شخص کرتا ہے!” میرے مالک خدا وند نے یہ باتیں کہیں۔ میرے پاس لوٹو! گناہ کرنا چھوڑو! گناہ کو اپنے زوال کا سبب بننے مت دو۔ 31 اپنے کئے ہوئے تمام بھیانک گناہوں کو پھینک دو۔ اپنے دل اور روح کو بدلو۔ اے بنی اسرائیلیو! تم خود کو کیوں ہلاک کرنا چاہتے ہو؟ 32 میں تمہیں مارنا نہیں چاہتا۔ تم میرے پاس آؤ! ” وہ باتیں میرے مالک خدا وند نے کہیں۔

18 The word of the Lord came unto me again, saying,

What mean ye, that ye use this proverb concerning the land of Israel, saying, The fathers have eaten sour grapes, and the children's teeth are set on edge?

As I live, saith the Lord God, ye shall not have occasion any more to use this proverb in Israel.

Behold, all souls are mine; as the soul of the father, so also the soul of the son is mine: the soul that sinneth, it shall die.

But if a man be just, and do that which is lawful and right,

And hath not eaten upon the mountains, neither hath lifted up his eyes to the idols of the house of Israel, neither hath defiled his neighbour's wife, neither hath come near to a menstruous woman,

And hath not oppressed any, but hath restored to the debtor his pledge, hath spoiled none by violence, hath given his bread to the hungry, and hath covered the naked with a garment;

He that hath not given forth upon usury, neither hath taken any increase, that hath withdrawn his hand from iniquity, hath executed true judgment between man and man,

Hath walked in my statutes, and hath kept my judgments, to deal truly; he is just, he shall surely live, saith the Lord God.

10 If he beget a son that is a robber, a shedder of blood, and that doeth the like to any one of these things,

11 And that doeth not any of those duties, but even hath eaten upon the mountains, and defiled his neighbour's wife,

12 Hath oppressed the poor and needy, hath spoiled by violence, hath not restored the pledge, and hath lifted up his eyes to the idols, hath committed abomination,

13 Hath given forth upon usury, and hath taken increase: shall he then live? he shall not live: he hath done all these abominations; he shall surely die; his blood shall be upon him.

14 Now, lo, if he beget a son, that seeth all his father's sins which he hath done, and considereth, and doeth not such like,

15 That hath not eaten upon the mountains, neither hath lifted up his eyes to the idols of the house of Israel, hath not defiled his neighbour's wife,

16 Neither hath oppressed any, hath not withholden the pledge, neither hath spoiled by violence, but hath given his bread to the hungry, and hath covered the naked with a garment,

17 That hath taken off his hand from the poor, that hath not received usury nor increase, hath executed my judgments, hath walked in my statutes; he shall not die for the iniquity of his father, he shall surely live.

18 As for his father, because he cruelly oppressed, spoiled his brother by violence, and did that which is not good among his people, lo, even he shall die in his iniquity.

19 Yet say ye, Why? doth not the son bear the iniquity of the father? When the son hath done that which is lawful and right, and hath kept all my statutes, and hath done them, he shall surely live.

20 The soul that sinneth, it shall die. The son shall not bear the iniquity of the father, neither shall the father bear the iniquity of the son: the righteousness of the righteous shall be upon him, and the wickedness of the wicked shall be upon him.

21 But if the wicked will turn from all his sins that he hath committed, and keep all my statutes, and do that which is lawful and right, he shall surely live, he shall not die.

22 All his transgressions that he hath committed, they shall not be mentioned unto him: in his righteousness that he hath done he shall live.

23 Have I any pleasure at all that the wicked should die? saith the Lord God: and not that he should return from his ways, and live?

24 But when the righteous turneth away from his righteousness, and committeth iniquity, and doeth according to all the abominations that the wicked man doeth, shall he live? All his righteousness that he hath done shall not be mentioned: in his trespass that he hath trespassed, and in his sin that he hath sinned, in them shall he die.

25 Yet ye say, The way of the Lord is not equal. Hear now, O house of Israel; Is not my way equal? are not your ways unequal?

26 When a righteous man turneth away from his righteousness, and committeth iniquity, and dieth in them; for his iniquity that he hath done shall he die.

27 Again, when the wicked man turneth away from his wickedness that he hath committed, and doeth that which is lawful and right, he shall save his soul alive.

28 Because he considereth, and turneth away from all his transgressions that he hath committed, he shall surely live, he shall not die.

29 Yet saith the house of Israel, The way of the Lord is not equal. O house of Israel, are not my ways equal? are not your ways unequal?

30 Therefore I will judge you, O house of Israel, every one according to his ways, saith the Lord God. Repent, and turn yourselves from all your transgressions; so iniquity shall not be your ruin.

31 Cast away from you all your transgressions, whereby ye have transgressed; and make you a new heart and a new spirit: for why will ye die, O house of Israel?

32 For I have no pleasure in the death of him that dieth, saith the Lord God: wherefore turn yourselves, and live ye.