Add parallel Print Page Options

مردکی کی تعظیم

اس رات بادشاہ سو نہیں سکا اس لئے اس نے خادم سے کہا تاریخ کی کتاب لا ئے اور اس کو پڑھے ( بادشاہوں کی تاریخ کی کتاب جس میں وہ سب واقعات درج رہتا ہے جو ایک بادشاہ کی دورِ حکومت کے دوران ہوتا ہے۔) تو اس خادم نے بادشاہ کے لئے وہ کتاب پڑھی۔ اس نے بادشاہ اخسو یرس کے مار ڈالنے کے برے منصوبے کے متعلق پڑھا۔ یہ ایسا ہوا کہ بگتان اور ترش کی رچی ہوئی سازش کا پتہ مرد کی کو چلا۔ یہ دونوں آدمی شاہی پھاٹکوں پر پہرہ دینے والے اور بادشاہ کے عہدیدار تھے۔ وہ لوگ بادشاہ کو مارنے کے لئے سازش رچے تھے اور مردکی نے اس کے بارے میں اطلاع کر دی تھی۔

اس پر بادشاہ نے سوال کیا، “ا س بات کے لئے مرد کی کو کونسا اعزاز اور انعام دیا گیا ؟”

ان خادموں نے بادشاہ کو جواب دیا، “مردکی کے لئے کچھ نہیں کیا گیا تھا۔”

اسی وقت بادشاہ کے محل کے باہر آنگن میں ہامان داخل ہوا۔ ہامان نے پھا نسی کا جو ستون کھڑا کر نے کا حکم دیا تھا اس پر مردکی کو لٹکوانے کے لئے بادشاہ سے کہنے کے لئے آیا تھا۔ باد شاہ نے اسکی آہٹ سن کر پو چھا ، “ابھی ابھی آنگن میں کون آیا ہے ؟” بادشاہ کے خادموں نے جواب دیا ، “آنگن میں ہامان کھڑا ہے۔”

بادشاہ نے کہا ، “اسے اندر لے آوٴ۔”

ہامان جب اندر آیا تو بادشاہ نے اس سے ایک سوال پو چھا “ہا مان ! اس آدمی کے لئے کیا کرنا چاہئے جسے بادشاہ عزت دینا چاہتا ہے ؟”

ہامان نے سو چا ، کہ میرے علاوہ اور کون ہو سکتا ہے جسے بادشاہ زیادہ تعظیم دینے کی خواہش رکھتا ہے۔ بادشاہ ضرور مجھے ہی تعظیم دینے کے بارے میں سوچتا ہے۔ بادشاہ ضرور مجھے ہی عزت دینے کے لئے بات کر رہا ہوگا۔”

ہامان نے جواب دیتے ہوئے بادشاہ سے کہا ، “اس آدمی کو دیا جائے جسے بادشاہ عزت دینے کی خواہش رکھتا ہے۔ بادشاہ کو مخصوص شاہی چغہ جسے کہ اس نے پہنا ہے اپنے خادم کو دینا چاہئے۔ اور خادم کو ایک گھو ڑا بھی لانا چاہئے جس پر بادشاہ نے سواری کی ہے۔ تب اپنے خادم کو کہو کہ اس گھوڑے کے سر پر بادشاہ کے خاص نشان کو رکھے۔ اسکے بعد بادشاہ کو کسی اہم قائد کو چغہ اور اس گھو ڑے کا نگراں کار مقرر کرنا چاہئے۔ بادشاہ کو قائدین کو اس آدمی کو چغہ پہنا نے کا بھی حکم دینا چاہئے جس کو بادشاہ اس چغہ میں عزت و احترام دینا چاہتے ہیں۔ اور اس گھو ڑے کے آگے جانا چاہئے جس پر کہ وہ آدمی سوار ہوگا۔ اور اس گھو ڑے کے ساتھ شہر کی گلیوں سے گزرے اور یہ اعلان کرے کہ یہ سب کچھ اس آدمی کے لئے کیا گیا ہے جسے کہ بادشاہ عزت و احترام بخشنا چاہتے ہیں۔”

10 تب بادشاہ نے ہامان کو حکم دیا “تم اسی وقت فوراً جاوٴ اور یہودی مرد کی کے لئے گھو ڑا اور چغہ لو اور اسے ویسا ہی سجاوٴ جیسا تم نے مشورہ دیا ہے مرد کی شاہی دروازہ کے پاس بیٹھا ہے۔ جو کچھ تم نے بتا یا ہے سب کچھ ویسا ہی کرنا۔”

11 ہامان چغہ اور گھو ڑا لایا اور مردکی کو وہ چغہ پہنا یا اور اسکو گھو ڑا پر چڑھا یا اور تب شہر کی ساری گلیوں میں اسے لے گیا۔ ہامان گھو ڑے کے آگے چل رہا تھا اور اعلان کر رہا تھا ، “یہ سب اس آدمی کے لئے کیا گیا ہے جسے بادشاہ تعظیم دینا چاہتا ہے!”

12 اسکے بعد مردکی پھر شاہی دروازہ پر واپس چلا گیا لیکن ہامان جلد ہی اپنے گھر کی طرف چل دیا وہ اپنا سر ڈھانکے ہوئے تھا کیوں کہ وہ پریشان اور شرمندہ تھا۔ 13 اسکے بعد ہامان نے اپنی بیوی زِرش اور اپنے تمام دوستوں سے جو کچھ ہوا تھا سب کچھ کہا ہامان کی بیوی اور اسکے مشیروں نے ا س سے کہا، “اگر مردکی یہودی ہے تو تم جیت نہیں سکتے تمہارا زوال شروع ہو چکا ہے تم یقیناً تباہ ہو جاوٴ گے۔”

14 ابھی وہ لوگ ہامان سے بات کر ہی رہے تھے کہ بادشاہ کے خواجہ سرا ہامان کے گھر پر آئے اور فوراً ہامان کو ایستر کی دعوت میں بلا لے گئے۔

Mordecai Honored

That night the king could not sleep;(A) so he ordered the book of the chronicles,(B) the record of his reign, to be brought in and read to him. It was found recorded there that Mordecai had exposed Bigthana and Teresh, two of the king’s officers who guarded the doorway, who had conspired to assassinate King Xerxes.(C)

“What honor and recognition has Mordecai received for this?” the king asked.

“Nothing has been done for him,”(D) his attendants answered.

The king said, “Who is in the court?” Now Haman had just entered the outer court of the palace to speak to the king about impaling Mordecai on the pole he had set up for him.

His attendants answered, “Haman is standing in the court.”

“Bring him in,” the king ordered.

When Haman entered, the king asked him, “What should be done for the man the king delights to honor?”

Now Haman thought to himself, “Who is there that the king would rather honor than me?” So he answered the king, “For the man the king delights to honor, have them bring a royal robe(E) the king has worn and a horse(F) the king has ridden, one with a royal crest placed on its head. Then let the robe and horse be entrusted to one of the king’s most noble princes. Let them robe the man the king delights to honor, and lead him on the horse through the city streets, proclaiming before him, ‘This is what is done for the man the king delights to honor!(G)’”

10 “Go at once,” the king commanded Haman. “Get the robe and the horse and do just as you have suggested for Mordecai the Jew, who sits at the king’s gate. Do not neglect anything you have recommended.”

11 So Haman got(H) the robe and the horse. He robed Mordecai, and led him on horseback through the city streets, proclaiming before him, “This is what is done for the man the king delights to honor!”

12 Afterward Mordecai returned to the king’s gate. But Haman rushed home, with his head covered(I) in grief, 13 and told Zeresh(J) his wife and all his friends everything that had happened to him.

His advisers and his wife Zeresh said to him, “Since Mordecai, before whom your downfall(K) has started, is of Jewish origin, you cannot stand against him—you will surely come to ruin!”(L) 14 While they were still talking with him, the king’s eunuchs arrived and hurried Haman away to the banquet(M) Esther had prepared.