Add parallel Print Page Options

حکمت تمہیں بد کاری سے دور رکھتی ہے

میرے بیٹے ! میری باتیں یاد رکھ میں نے جو نصیحتیں کی ہیں انہیں مت بھول۔ میرے احکام کی تعمیل کر اور تب تو جئے گا۔ میری تعلیمات کی نگہبانی اپنی آنکھ کی پتلی کی طرح کر۔ اسے اپنی انگلیوں میں باندھ اور اسے اپنے دل میں لکھ لے۔ حکمت سے کہو : “ تم میری بہن ہو ” اور سمجھ کو اپنا رشتے دار سمجھو۔ وہ تمہاری دوسرے آدمی کی بیوی سے ایک بد کار بیوی جو میٹھی میٹھی باتیں کرتی ہے اس سے نگہبانی کریں گی۔

کیوں کہ ایک دن میں نے اپنی کھڑ کی سے باہر پر دہ سے دیکھا ، اور میں نے نادانوں کے درمیان ، نوجوانوں کے درمیان ایک لڑ کے کو دیکھا جسے عقل کی کمی تھی۔ وہ گلی میں چل رہا تھا ، وہ اپنے گھر کی طرف جاتے ہوئے اپنے کونے سے گزرا۔ اس وقت غالباً اندھیرا تھا سورج غروب ہو رہا تھا اور شام شروع ہو رہی تھی۔ 10 تب ایک عورت اس سے ملنے کیلئے باہر آئی۔ وہ فاحشہ کی طرح لباس پہنے ہوئے تھی۔ وہ اس جوان کو پھنسانے کا منصوبہ بنا چکی تھی۔ 11 وہ عریاں اور بڑی باغی تھی اس کا پیر گھر میں نہیں ٹکا رہا۔ 12 اب وہ گلی میں ہے ، اب وہ چوراہے پر ہے ، ہر ایک کونے پر گھات میں لگ کر انتطار میں ہے۔ 13 اس نے لڑ کے کو پکڑ لیا ، اسے چو ما اور بے شر می سے اسکی آنکھوں میں دیکھ کر کہا ، 14 “ آج مجھے اپنی ہمدردی کا نذرانہ دینا تھا اور میں نے منت پوری کر لی اور جو میں نے وعدہ کیا وہ پورا کر لیا۔ 15 اس لئے میں تجھ سے ملنے باہر آئی میں نے تم کو تلاش کیا اور اب میں نے تم کو پا لیا۔ 16 میں نے صاف چادروں سے اپنے بستر کو سجا یا ہے جو بہت بہترین مصر کی چادریں ہیں۔ 17 میں نے بستر کو خوشبو سے بسا یا ہے۔ لوبان مصبّر اور دار چینی سے معطر کیا ہے۔ 18 تو میرے پاس آ تاکہ ہم لوگ رات بھر لطف اندوز ہوں اور محبت کر کے آسودہ ہو جاؤں۔ 19-20 میرا شو ہر گھر پر نہیں ہے وہ ایک لمبا سفر پر گیا ہے اور وہ ہفتے تک گھر نہیں آئے گا۔”

21 اس نے اپنی چاپلو سی کی باتوں سے اس کو گمراہی کی طرف لے گئی ہے۔ اپنی میٹھی میٹھی باتوں سے اسکو پھسلا ئی ہے۔ 22 وہ لڑ کا فوراً ہی اسکے پیچھے ایسے ہو لیا جیسے ایک بیل کو ذبح کر نے کے لئے لے جایا جاتا ہو ، ایک ہرن پھندے میں قدم رکھتا ہو۔ 23 ایک شکاری کی طرح جو اس کے دل میں تیر پیوست کرے اس لڑ کے کی حا لت ایک پرندہ کی طرح تھی جو اڑ کر جال میں آگیا وہ نہیں جانتا تھا کہ وہ کس خطرہ میں آپڑا ہے۔

24 اس لئے اب اے بیٹو! سنو! میری باتوں پر غور کرو۔ 25 اپنے دل کو اسکی راہ میں مت گر نے دو اور انکی راہ پر مت بھٹکو۔ 26 اس نے بہتوں کو گرا یا ہے۔ اس نے بہت سارے لوگوں کو مارا ہے۔ 27 اس کا گھر قبر کی طرف جانے والی ایک شاہراہ ہے۔ اسکی راہ سیدھے موت کی طرف لےجاتی ہے۔

Warning Against the Adulterous Woman

My son,(A) keep my words
    and store up my commands within you.
Keep my commands and you will live;(B)
    guard my teachings as the apple of your eye.
Bind them on your fingers;
    write them on the tablet of your heart.(C)
Say to wisdom, “You are my sister,”
    and to insight, “You are my relative.”
They will keep you from the adulterous woman,
    from the wayward woman with her seductive words.(D)

At the window of my house
    I looked down through the lattice.
I saw among the simple,
    I noticed among the young men,
    a youth who had no sense.(E)
He was going down the street near her corner,
    walking along in the direction of her house
at twilight,(F) as the day was fading,
    as the dark of night set in.

10 Then out came a woman to meet him,
    dressed like a prostitute and with crafty intent.
11 (She is unruly(G) and defiant,
    her feet never stay at home;
12 now in the street, now in the squares,
    at every corner she lurks.)(H)
13 She took hold of him(I) and kissed him
    and with a brazen face she said:(J)

14 “Today I fulfilled my vows,
    and I have food from my fellowship offering(K) at home.
15 So I came out to meet you;
    I looked for you and have found you!
16 I have covered my bed
    with colored linens from Egypt.
17 I have perfumed my bed(L)
    with myrrh,(M) aloes and cinnamon.
18 Come, let’s drink deeply of love till morning;
    let’s enjoy ourselves with love!(N)
19 My husband is not at home;
    he has gone on a long journey.
20 He took his purse filled with money
    and will not be home till full moon.”

21 With persuasive words she led him astray;
    she seduced him with her smooth talk.(O)
22 All at once he followed her
    like an ox going to the slaughter,
like a deer[a] stepping into a noose[b](P)
23     till an arrow pierces(Q) his liver,
like a bird darting into a snare,
    little knowing it will cost him his life.(R)

24 Now then, my sons, listen(S) to me;
    pay attention to what I say.
25 Do not let your heart turn to her ways
    or stray into her paths.(T)
26 Many are the victims she has brought down;
    her slain are a mighty throng.
27 Her house is a highway to the grave,
    leading down to the chambers of death.(U)

Footnotes

  1. Proverbs 7:22 Syriac (see also Septuagint); Hebrew fool
  2. Proverbs 7:22 The meaning of the Hebrew for this line is uncertain.