Add parallel Print Page Options

موسیٰ کی بنی اسرائیلیوں سے گفتگو

موسیٰ کے ذریعہ سبھی بنی اسرائیلیوں کو دیئے گئے پیغام یہ ہیں : اُس نے اُن کو اُس وقت یہ پیغام دیا جب وہ لوگ یردن کی وادی میں دریائے یردن کے مشرقی ریگستان میں تھے۔ یہ سوف کے اس طرف فاران کے ریگستان اور طوفل،لابن، حصیرات اور دی ذہب شہروں کے درمیان ہے۔

حورب(سینائی) پہاڑ سے کوہِ شعیر ہوتے ہوئے قادِس برنیع کا سفر صرف گیارہ دن کا ہے۔ جب موسیٰ نے بنی اسرائیلیوں کو پیغام دیا تب بنی اسرائیلیوں کو مصر چھوڑے چالیس سال ہوچکے تھے۔ یہ چالیں سال کے گیارہویں مہینے کا پہلا دن تھا۔ اور موسیٰ نے لوگوں سے وہی باتیں کہیں جو خدا وند نے اسے کہنے کا حکم دیا تھا۔ یہ موسیٰ کے سیحون اور عوج کو شکست دینے کے بعد ہوا۔ سیحون حسبون میں اور عوج عستارات اور ادرعی میں رہتا تھا۔ اُس وقت وہ دریائے یردن کے مشرق میں موآب کے ملک میں تھے۔ اور موسیٰ نے خدا کی شریعت کو بیان کیا موسیٰ نے کہا :

“خدا وند ہمارے خدا نے حورب (سینائی ) پہاڑ پر ہم سے کہا ، “تم لوگ کافی وقت تک اُس پہاڑ پر ٹھہر گئے ہو۔ یہاں سے چلنے کے لئے ہر چیز تیّار کرلو۔ اموری لوگوں کے پہاڑی علاقوں اور عرابا میں اسکے آس پاس کے تمام پہاڑی علاقوں ،مغربی ڈھلانوں ،نیگیو اور سمندری ساحلی علاقوں میں جاؤ۔ کنعان کے ملک اور لبنان میں عظیم ندی فرات تک جاؤ۔ دیکھو میں نے یہ سارا ملک تمہیں دیا ہے اندر جاؤ اور اُس پر بالکل قبضہ کرلو۔ یہی وہ ملک ہے جسے دینے کا میں نے تمہارے آباؤ اجداد ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے وعدہ کیا تھا۔میں نے یہ ملک اُنہیں اور اُن کی نسلوں کو دینے کا وعدہ کیا تھا۔”

موسیٰ کاقائدین کو منتخب کرنا

اس وقت میں نے تم سے کہا تھا ، “میں تنہا تم لوگوں کی دیکھ بھال کر نے کے لا ئق نہیں ہوں۔ 10 تم لوگ اب اور بھی زیادہ ہو گئے ہو خداوند تمہا رے خدا نے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جو ڑ دیا ہے اس لئے اب تم لوگ اتنے ہو گئے ہو جتنے آسمان میں تارے ہیں۔ 11 خداوند تمہا رے آباؤاجداد کا خدا آج تم جتنے ہو تم کو اس سے ہزا ر گنا زیادہ کرے وہ تمہیں ایسی برکت دے جو اس نے تمہیں دینے کا وعدہ کیا ہے۔ 12 میں اکیلا تمہا رے مسا ئل، تمہا رے ، بوجھ اور تمہا رے جھگڑے جھنجھٹ کا کیسے خیال رکھ سکتا ہوں۔ 13 اس لئے ’ ہر ایک خاندانی گروہ سے کچھ آدمیوں کو منتخب کرو اور میں انہیں تمہا را قا ئد بنا ؤں گا۔ عقلمند اور تجربہ کار لوگوں کو چُنو۔‘

14 “اور تم لوگوں نے مجھ سے کہا، ’ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا کر نا اچھا ہے۔‘

15 “اس لئے میں نے تم لوگوں کے ساتھ اپنے خاندانی گروہ سے چُنے گئے عقلمند اور دانشور آدمیوں کو لیا اور انہیں تمہا را قا ئد بنا یا۔ میں نے اُن میں سے کسی کو ہزا ر کا کسی کو سو کا کسی کو پچاس کا اور کسی کو دس کا قائد بنا یا ہے۔ اُن کو میں نے تمہا رے خاندانی گروہوں کے لئے سردار حاکم مقرر کیا ہے۔

16 اس وقت میں نے تمہا رے ان قا ئدین کو تمہا را قا ضی بنا یا تھا۔ میں نے اُن سے کہا ، ’اپنے درمیان کے لوگوں کے بحث ومبا حشہ کو سنو اور ہر ایک مقدمہ کا فیصلہ صحیح صحیح کرو اس بات سے کو ئی فرق نہیں پڑتا کہ مقد مہ دو بنی اسرا ئیلیوں کے درمیان ہے یا اسرا ئیلی اور غیر ملکی کے درمیان ہے۔ تمہیں ہر ایک مقدمہ کا صحیح فیصلہ کرنا چا ہئے۔ 17 جب تم فیصلہ کرو تو یہ نہ سو چو کہ کو ئی آدمی کسی دوسرے سے زیادہ اہم ہے۔ تمہیں ہر ایک آدمی کا فیصلہ ایک طریقے سے کرنا چا ہئے وہ بڑا ہو یا چھو ٹا۔ کسی سے ڈرو نہیں۔ کیوں کہ تمہا را فیصلہ خدا کی طرف سے آیا ہے۔ لیکن اگر کو ئی مقدمہ زیادہ مشکل ہے کہ تم فیصلہ ہی نہ کر سکو تو اسے میرے پاس لا ؤ اور اس کا فیصلہ میں کروں گا۔‘ 18 اسی وقت میں نے وہ سبھی دوسری با تیں بھی بتا ئیں جنہیں تم لوگوں کو کرنا ہے۔

ملک کنعان کی طرف جا سو سوں کی روانگی

19 “پھر ہم لوگوں نے وہ کیا جو خدا وند ہما رے خدانے ہمیں حکم دیا۔ ہم لوگوں نے حورب پہا ڑ کو چھو ڑا اور امو ری لوگوں کے پہا ڑی علا قے کا سفر کیا۔ ہم لوگ اس بڑے اور خوفناک ریگستان سے ہو کر گذرے جسے تم نے بھی دیکھا۔ ہم لوگ قادِس بر نیع پہنچے۔ 20 پھر میں نے تم سے کہا، ’تم لوگ اموری لوگوں کے پہا ڑی علا قے میں آ چکے ہو خداوند ہما را خدا یہ ملک ہم کو دیگا۔ 21 دیکھو یہ ملک وہاں ہے آگے بڑھو اور زمین کو اپنے قبضے میں کر لو۔ تمہا رے آبا ؤ اجداد کے خداوند خدا نے ایسا ہی کر نے کو کہا ہے اس لئے ڈرو مت کسی قسم کی فکر نہ کرو۔‘

22 “پھر تم سب میرے پاس آئے اور کہا، ’ہم لوگوں کو پہلے اس ملک کو دیکھنے کے لئے آدمیوں کو بھیجنے دیجئے۔ تب وہ واپس آ سکتے ہیں اور ہم لوگوں کو ان راستوں کو بتا سکتے ہیں جس سے ہمیں جانا ہے اور اس شہر کے بارے میں بھی بنا سکتے ہیں جہاں ہم لوگوں کو جانا ہے۔‘

23 “میں نے سوچا کہ یہ اچھا خیال ہے اس لئے میں نے تم لوگوں میں سے ہر خاندانی گروہ کے لئے ایک آدمی کے حساب سے ۱۲ آدمیوں کو منتخب کیا۔ 24 پھر وہ آدمی ہمیں چھو ڑ کر پہا ڑی علا قے میں گئے اور وادی اِسکال میں پہنچ کر وہاں کا حال دریافت کیا۔ 25 انہوں نے اس علا قے کے کچھ پھل لئے اور ہما رے پاس لے آئے۔ انہوں نے ہم لوگوں کو وہاں کی باتیں بتا ئیں اور کہا، ’یہ اچھا ملک ہے جسے خداوند ہما را خدا ہمیں دے رہا ہے۔

26 “لیکن تم لوگوں نے اس میں جانے سے انکار کیا تملوگوں نے خداوند اپنے خدا کے حکم کو ما ننے سے انکا ر کیا۔ 27 تم لوگوں نے اپنے خیموں میں شکا یت کی۔ تم لوگوں نے کہا، ’خداوند ہم سے نفرت کرتا ہے وہ ہمیں مصر سے باہر اموری لوگوں کو دینے کے لئے لے آیا جس سے وہ ہمیں تباہ کر سکیں۔ 28 اب ہم لوگ کہاں جا ئیں؟ ہمارے رشتہ داروں نے ہم لوگوں کو اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا، ’وہاں کے لوگ ہم لوگوں سے بڑے اور لمبے ہیں۔ شہر بڑے ہیں اور انکی دیواریں آسمان کو چھوتی ہیں۔ اور ہم لوگوں نے وہاں عنا قی [a] لوگوں کو دیکھا۔‘

29 “تب میں نے تم سے کہا، ’گھبرا ؤ نہیں ان لوگوں سے مت ڈرو۔ 30 خداوند تمہا را خدا تمہا رے سامنے جا ئے گا اور تمہا رے لئے لڑیگا وہ اسے اسی طرح کرے گا جس طرح اس نے مصر میں کیا۔ تم لو گوں نے وہاں اپنے سامنے اس کو 31 ریگستان میں جا تے دیکھا۔ تم نے دیکھا کہ خداوند تمہا را خدا تمہیں اسی طرح لے آیا جس طرح کو ئی باپ اپنے بیٹے کو لا تا ہے۔ خداوند نے سارے راستے میں تم لوگوں کی حفا ظت کی اور یہاں لا یا ہے۔‘

32 “لیکن پھر بھی تم نے خداوند اپنے خدا پر بھروسہ نہیں کیا۔

33 جب تم سفر کر رہے تھے تو وہ تمہا رے آگے تمہا رے خیمے ڈالنے کے لئے جگہ تلاش کرنے گئے۔ وہ تمہیں راستہ دکھانے کے لئے کہ تجھے کس راستے سے جا نا ہے رات کو آ گ اور دن کو بادل میں تمہا رے آگے چلا۔

لوگوں کے کنعان میں داخلے پر پا بندی

34 “خداوند نے وہ سنا جو تم نے کہا۔ وہ غصّہ میں آیا اس نے وعدہ کیا اس نے کہا ، 35 ’ آج تم زندہ بچے ہو ئے بُرے لوگوں میں سے کو ئی بھی اس اچھے ملک میں نہیں جا ئے گا جسے دینے کا وعدہ میں نے تمہا رے آباؤ اجداد سے کیا ہے۔ 36 یُفنہ کا بیٹا کا لب ہی صرف اس ملک کو دیکھے گا۔ میں کا لب کو اور اس کی نسلوں کو وہ ملک دوں گا جس پر وہ چلا کیوں کہ کا لب نے وہ سب کیا جو میرا حکم تھا۔‘

37 “خداوند تم لوگوں کی وجہ سے مجھ پر بھی غصّہ میں تھا اس نے مجھ سے کہا، ’تم اس ملک میں نہیں جا سکتے۔ 38 لیکن تمہا را مددگار نون کا بیٹا یشوع اس زمین پر جا ئے گا۔ یشوع کی ہمت بندھا ؤ کیوں کہ وہ بنی اسرا ئیلیوں کو اپنی زمین پر قبصہ کرنے کے لئے لے جا ئے گا۔‘

39 “اور خداوند نے ہم لوگوں سے کہا ، ’تمہا رے چھو ٹے بچوں کو تمہا رے دشمن لے لیں گے۔ لیکن وہ بچے اس زمین میں جا ئیں گے کیوں کہ وہ ابھی اتنے چھو ٹے ہیں کہ وہ یہ نہیں جان سکتے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط اس لئے میں انہیں وہ ملک دوں گا تمہا رے بچے اپنے ملک کے طور پر اسے حا صل کریں گے۔ 40 لیکن تمہیں پیچھے مڑنا چا ہئے اور بحر قلزم کی طرف جانے وا لے راستے سے ریگستان کو جانا چا ہئے۔‘

41 “تب تم نے کہا، ’موسیٰ ہم لوگوں نے خداوند کے خلاف گنا ہ کیا ہے لیکن اب ہم آگے بڑھیں گے اور جیسے کہ خداوند ہما رے خدا نے حکم دیا تھا اسی طرح َلڑ یں گے۔‘

تب تم میں سے ہر ایک جنگ کے لئے ہتھیار سے لیس ہو ئے۔ اور تم نے اوپر جانے کی جرأٴت کی اور پہا ڑی ملک کو لینے کی کو شش کی۔ 42 “لیکن خداوند نے مجھ سے کہا، ’لوگوں سے کہو کہ وہ وہاں نہ جا ئیں اور نہ لڑیں کیوں ؟ کیوں کہ میں ان کا ساتھ نہیں دوں گا اور ان کے دشمن ان کو شکست دیں گے۔‘

43 “اس لئے میں نے تم لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن تم لوگو ں نے میری نہیں سنی۔ تم لوگوں نے خداوند کا حکم ماننے سے انکار کر دیا اور تم لوگ پہا ڑی ملک کو روانہ ہو گئے۔ 44 تب اموری لوگ تمہا رے خلا ف آئے جو اس پہا ڑی ملک میں رہتے ہیں۔ انہوں نے تمہا را پیچھا شہد کی مکھیوں کی طرح کیا۔ انہوں نے تمہا را پیچھا شعیر میں کیا اور حرمہ میں تمہیں ہرا دیا۔ 45 تم سب واپس ہو ئے اور خداوند کے سامنے مدد کے لئے رو ئے ، چلا ئے۔ لیکن خداوند نے تمہا ری کو ئی بات نہ سنی۔ اس نے تمہا ری بات پر دھیان نہیں دیا۔ 46 اس لئے تملوگ قادس میں کا فی عرصہ تک ٹھہرے۔

Footnotes

  1. استثناء 1:28 عناقیمادبی طور پر “ عنا قی لوگ ” عنا قی نسل یہ خاندان لمبے قد وا لے، طاقتور اور لڑا ئی لڑنے وا لے آدمیوں کے لئے مشہور تھے۔

The Command to Leave Horeb

These are the words Moses spoke to all Israel in the wilderness east of the Jordan(A)—that is, in the Arabah(B)—opposite Suph, between Paran(C) and Tophel, Laban, Hazeroth and Dizahab. (It takes eleven days to go from Horeb(D) to Kadesh Barnea(E) by the Mount Seir(F) road.)(G)

In the fortieth year,(H) on the first day of the eleventh month,(I) Moses proclaimed(J) to the Israelites all that the Lord had commanded him concerning them. This was after he had defeated Sihon(K) king of the Amorites,(L) who reigned in Heshbon,(M) and at Edrei had defeated Og(N) king of Bashan, who reigned in Ashtaroth.(O)

East of the Jordan in the territory of Moab,(P) Moses began to expound this law, saying:

The Lord our God said to us(Q) at Horeb,(R) “You have stayed long enough(S) at this mountain. Break camp and advance into the hill country of the Amorites;(T) go to all the neighboring peoples in the Arabah,(U) in the mountains, in the western foothills, in the Negev(V) and along the coast, to the land of the Canaanites(W) and to Lebanon,(X) as far as the great river, the Euphrates.(Y) See, I have given you this land(Z).(AA) Go in and take possession of the land the Lord swore(AB) he would give to your fathers—to Abraham, Isaac and Jacob—and to their descendants after them.”

The Appointment of Leaders

At that time I said to you, “You are too heavy a burden(AC) for me to carry alone.(AD) 10 The Lord your God has increased(AE) your numbers(AF) so that today you are as numerous(AG) as the stars in the sky.(AH) 11 May the Lord, the God of your ancestors, increase(AI) you a thousand times and bless you as he has promised!(AJ) 12 But how can I bear your problems and your burdens and your disputes all by myself?(AK) 13 Choose some wise, understanding and respected men(AL) from each of your tribes, and I will set them over you.”

14 You answered me, “What you propose to do is good.”

15 So I took(AM) the leading men of your tribes,(AN) wise and respected men,(AO) and appointed them to have authority over you—as commanders(AP) of thousands, of hundreds, of fifties and of tens and as tribal officials.(AQ) 16 And I charged your judges at that time, “Hear the disputes between your people and judge(AR) fairly,(AS) whether the case is between two Israelites or between an Israelite and a foreigner residing among you.(AT) 17 Do not show partiality(AU) in judging; hear both small and great alike. Do not be afraid of anyone,(AV) for judgment belongs to God. Bring me any case too hard for you, and I will hear it.”(AW) 18 And at that time I told you everything you were to do.(AX)

Spies Sent Out

19 Then, as the Lord our God commanded us, we set out from Horeb and went toward the hill country of the Amorites(AY) through all that vast and dreadful wilderness(AZ) that you have seen, and so we reached Kadesh Barnea.(BA) 20 Then I said to you, “You have reached the hill country of the Amorites, which the Lord our God is giving us. 21 See, the Lord your God has given you the land. Go up and take possession(BB) of it as the Lord, the God of your ancestors, told you. Do not be afraid;(BC) do not be discouraged.”(BD)

22 Then all of you came to me and said, “Let us send men ahead to spy(BE) out the land(BF) for us and bring back a report about the route we are to take and the towns we will come to.”

23 The idea seemed good to me; so I selected(BG) twelve of you, one man from each tribe. 24 They left and went up into the hill country, and came to the Valley of Eshkol(BH) and explored it. 25 Taking with them some of the fruit of the land, they brought it down to us and reported,(BI) “It is a good land(BJ) that the Lord our God is giving us.”(BK)

Rebellion Against the Lord

26 But you were unwilling to go up;(BL) you rebelled(BM) against the command of the Lord your God. 27 You grumbled(BN) in your tents and said, “The Lord hates us; so he brought us out of Egypt to deliver us into the hands of the Amorites to destroy us. 28 Where can we go? Our brothers have made our hearts melt in fear. They say, ‘The people are stronger and taller(BO) than we are; the cities are large, with walls up to the sky. We even saw the Anakites(BP) there.’”

29 Then I said to you, “Do not be terrified; do not be afraid(BQ) of them.(BR) 30 The Lord your God, who is going before you, will fight(BS) for you, as he did for you in Egypt, before your very eyes, 31 and in the wilderness. There you saw how the Lord your God carried(BT) you, as a father carries his son, all the way you went until you reached this place.”(BU)

32 In spite of this,(BV) you did not trust(BW) in the Lord your God, 33 who went ahead of you on your journey, in fire by night and in a cloud by day,(BX) to search(BY) out places for you to camp and to show you the way you should go.

34 When the Lord heard(BZ) what you said, he was angry(CA) and solemnly swore:(CB) 35 “No one from this evil generation shall see the good land(CC) I swore to give your ancestors, 36 except Caleb(CD) son of Jephunneh. He will see it, and I will give him and his descendants the land he set his feet on, because he followed the Lord wholeheartedly.(CE)

37 Because of you the Lord became angry(CF) with me also and said, “You shall not enter(CG) it, either. 38 But your assistant, Joshua(CH) son of Nun, will enter it. Encourage(CI) him, because he will lead(CJ) Israel to inherit(CK) it. 39 And the little ones that you said would be taken captive,(CL) your children who do not yet know(CM) good from bad—they will enter the land. I will give it to them and they will take possession of it. 40 But as for you, turn around and set out toward the desert along the route to the Red Sea.[a](CN)

41 Then you replied, “We have sinned against the Lord. We will go up and fight, as the Lord our God commanded us.” So every one of you put on his weapons, thinking it easy to go up into the hill country.

42 But the Lord said to me, “Tell them, ‘Do not go up and fight, because I will not be with you. You will be defeated by your enemies.’”(CO)

43 So I told you, but you would not listen. You rebelled against the Lord’s command and in your arrogance you marched up into the hill country. 44 The Amorites who lived in those hills came out against you; they chased you like a swarm of bees(CP) and beat you down from Seir(CQ) all the way to Hormah.(CR) 45 You came back and wept before the Lord,(CS) but he paid no attention(CT) to your weeping and turned a deaf ear(CU) to you. 46 And so you stayed in Kadesh(CV) many days—all the time you spent there.

Footnotes

  1. Deuteronomy 1:40 Or the Sea of Reeds